عمرے کی آڑ میں گداگری میں ملوث 10 ملزمان کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے عمرہ ویزہ پر سعودی عرب گئے تھے، ملزمان سعودی عرب میں گزشتہ کئی ماہ سے گداگری میں ملوث رہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے عمرے کی آڑ میں گداگری میں ملوث 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت شاہنواز، افسر، محمد عادل، راحب، ضمیر کے نام سے ہوئی، گرفتار ملزمان میں وصید، شیراز خان، مبین سولنگی اور خدا بخش بھی شامل ہیں۔ گرفتار ملزمان فلائٹ نمبر SV-704 کے ذریعے سعودی عرب سے پاکستان پہنچے، ملزمان کو گداگری میں ملوث ہونے پر سعودی عرب سے ڈیپورٹ کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کا تعلق راجن پور، کشمور، نوشیرو فیروز، لاہور پشاور، مہمند اور لاڑکانہ کے مختلف علاقوں سے ہے، گرفتار ملزمان عمرے کی آڑ میں گداگری میں ملوث پائے گئے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے عمرہ ویزہ پر سعودی عرب گئے تھے، ملزمان سعودی عرب میں گزشتہ کئی ماہ سے گداگری میں ملوث رہے، گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کاروائی کیلئے انسدادِ انسانی سمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گداگری میں ملوث گرفتار ملزمان
پڑھیں:
ممبئی ایئرپورٹ: تھائی لینڈ سے اسمگل کیے گئے 16 زندہ سانپ برآمد، مسافر گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی : چھترپتی شواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ (CSMI) پر ممبئی کسٹمز زون III نے جنگلی حیات کی اسمگلنگ کی ایک اور بڑی کوشش ناکام بنا دی، تھائی لینڈ سے آنے والے ایک مسافر کے سامان سے 16 نایاب اور غیر ملکی نسل کے زندہ سانپ برآمد کر لیے گئے، کسٹمز حکام نے ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان بھارتی محکمہ کسٹمز کاکہنا ہےکہ گرفتار مسافر ایک کمرشل فلائٹ کے ذریعے تھائی لینڈ سے بھارت پہنچا تھا، ایئرپورٹ پر معمول کی چیکنگ کے دوران اہلکاروں کو مشتبہ سامان پر شک ہوا، مزید تلاشی لینے پر سامان میں انتہائی ہوشیاری سے چھپائے گئے 16 زندہ سانپ برآمد ہوئے جن میں مختلف نایاب نسلیں شامل ہیں۔
سانپوں کی تصویر دیکھنے کے لیے لنک پر کلک کریں.
حکام کے مطابق برآمد کیے گئے سانپوں میں “گارٹر اسنیک”، “رائنو ریٹ اسنیک”، “البینو ریٹ اسنیک”، “کینین سینڈ بوا اور “کلیفورنیا کنگ اسنیک” شامل ہیں، یہ تمام سانپ نایاب اور غیر ملکی نوعیت کے ہیں اور بھارتی جنگلی حیات کے قوانین کے تحت ان کی درآمد، برآمد یا ملک میں رکھنا ممنوع ہے۔
کسٹمز ذرائع کے مطابق مسافر نے ان سانپوں کو انتہائی مہارت سے پیک کر کے اسمگل کرنے کی کوشش کی تھی تاکہ وہ جانچ پڑتال سے بچ سکے، کسٹمز افسران نے پیشہ ورانہ مہارت سے بروقت کارروائی کرتے ہوئے یہ کوشش ناکام بنا دی، اسمگلنگ کا مقصد یا تو انہیں بھارت میں غیر قانونی طور پر فروخت کرنا تھا یا پھر مخصوص خریداروں تک پہنچانا تھا۔
محکمہ کسٹمز نے تمام سانپوں کو فوری طور پر محکمہ جنگلات (Forest Department) کے حوالے کر دیا ہے تاکہ ان کی دیکھ بھال اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے جبکہ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے تاکہ اسمگلنگ کے اس نیٹ ورک سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آ سکیں۔
حکام کے مطابق یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی ممبئی ایئرپورٹ پر نایاب پرندوں اور جانوروں کی اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی جا چکی ہیں، وہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے اور اس قسم کی کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کے قوانین کے تحت جنگلی حیات کی غیر قانونی درآمد و برآمد ایک سنگین جرم ہے، جس پر قید اور جرمانہ دونوں کی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔