محراب پورپریس کلب کے سا منے پولیس گردی کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
نوشہروفیروز(نمائندہ جسارت) وارڈ نمبر 11 کے رہائشی سجاد میمن نے اپنے والد نانا عبدالمجید میمن کے ہمراہ پولیس کیخلاف پریس کلب محراب پور پر احتجاج کیا سجاد میمن کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران میں نے توانتظامیہ سے جھگڑا بھی نہیں کیا اسکے باوجود مجھ پر دہشتگردی کا مقدمہ داخل کردیا گیا جس کے بعد پولیس نے میرے گھر پر دھاوا بولا قیمتی سامان سمیت میری موٹرسائیکل کو اٹھا کر لے گئے جو اب کچھ دن قبل پولیس نے رشوت لے کر ہمیں واپس کی ہے پولیس اہلکار معروف چانگ اور سکندر سومرو میری جان کے دشمن بنے ہوئے ہیں میرے گھر میری والدہ کو دھمکی دے کر آئے ہیں کہ تیرے بیٹے کو ہاف فرائی کریں گے تیاری کرلو آخر میرا قصور کیا ہے مجھے کیوں سکون کی زندگی گزارنے نہیں دی جارہی جب میں سب غلط کام چھوڑ چکا ہوں تو کیوں مجھے پولیس تنگ کررہی ہے ۔دوسری جانب نوجوان کے والد نانا عبدالمجید میمن کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کی زندگی کا خطرہ ہے اگر اسے کچھ بھی ہوتا ہے تو اس کے ذمے دار یہی پولیس اہلکار معروف چانگ اور سکندر سومرو ہوںگے۔ متاثرین نے وزیراداخلہ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی شہید بے نظیرآباداور ایس ایس پی سنگھار ملک سے مطالبہ کیا کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے پولیس کی جانب سے بے جا تنگ کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راولپنڈی میں دہرے قتل کی لرزہ خیز واردات، باپ بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
راولپنڈی:تھانہ دھمیال کے علاقے گرجا روڈ میں دہرے قتل کی لرزہ خیز واردات کی گئی جہاں باپ بیٹے کو بے دردی سے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق فائرنگ اور دہرے قتل کا واقعہ گرجا روڈ بسم اللّٰہ آباد کے علاقے میں پیش آیا اور مقتولین کی شناخت 54 سالہ میر افضل اور16 سالہ جانباز کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کی اورفرارہوگئے، مقتول امیر افضل کے بڑے بیٹے نے پسند کی شادی کر رکھی تھی، جو الگ رہتا ہے، پولیس اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے لاشیں پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیں۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ نامعلوم ملزمان گھر میں مقتولین سے مل کر بات چیت بھی کرتے رہے، جس کے دوران انہوں نے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔
سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے واردات کا نوٹس لیا اور ایس پی صدر سے واقعے کی رپورٹ طلب رکلی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔
پولیس نے بتایا کہ ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور تحقیقات کی نگرانی کی۔
ایس پی صدر کا کہنا تھا کہ موقع سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، واقعے کی تمام زاویوں پر تحقیقات کی جارہی ہیں اور ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔