پختونخوا،صوابی میں جلسے کی تیاری کیلئے پی ٹی آئی کی اہم بیٹھک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ٔ
٭8 فروری کو ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم نے اسے واپس لینا ہے،کارکن تیاری کریں،جنید اکبر
٭بانی پی ٹی آئی کے حکم کا انتظار کریں، اس باران کو مایوس نہیں کریں گے، پارٹی اجلاس سے خطاب
(جرأت نیوز)8فروری کو صوابی میں تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے قیادت کی اہم بیٹھک ہوئی ۔اجلاس میں ارکان اسمبلی، پارٹی عہدیداروں اور بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی جبکہ صوبائی صدر جنید اکبر خان نے صوابی جلسے کے حوالے ہدایات جاری کیں۔جنید اکبر کا اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کارکن 8 فروری کو صوابی جلسے میں بھرپور شرکت کریں، 8 فروری کو ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم نے اپنا مینڈیٹ واپس لینا ہے ورکرز تیاری کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم کا انتظار کریں، اس بار عمران خان کو مایوس نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس—ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20—کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت اب ایک ہی کھلاڑی کو سونپی جائے۔
گزشتہ دورہ زمبابوے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان مقرر کیا گیا تھا، جب کہ وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ شان مسعود (ٹیسٹ کپتان) اور محمد رضوان دونوں کی بطور کپتان پوزیشن غیر یقینی ہو چکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلمان علی آغا نے سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ اور پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو متاثر کیا ہے، اور تینوں حکام ان کے بطور کپتان تقرر پر متفق دکھائی دیتے ہیں۔ امکان ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کر دیا جائے گا۔
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، لیکن ان کی قیادت میں ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ پاکستان نے ان کی کپتانی میں 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے خلاف شرمناک شکست نے ان کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔
اسی طرح، محمد رضوان کی قیادت میں بھی وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اور نیوزی لینڈ کے دورے میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی، جس کے بعد ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔