خیبر، پولیو ڈیوٹی کیلئے جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پولیس کے مطابق پولیس اہل کار پر فائرنگ کا واقعہ جمرود کے علاقے میں پیش آیا، جہاں سخی پل کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پولیو ڈیوٹی کے لیے جانے والے پولیس اہلکار پر گولیاں چلا دیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر میں پولیو ڈیوٹی کے لیے جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق پولیس اہل کار پر فائرنگ کا واقعہ جمرود کے علاقے میں پیش آیا، جہاں سخی پل کے علاقے میں نامعلوم افراد نے پولیو ڈیوٹی کے لیے جانے والے پولیس اہلکار پر گولیاں چلا دیں۔ واقعے کے فوراً بعد زخمی اہل کار کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم پولیس اہلکار عبدالخالق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور ناکا بندی کرکے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمرود میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت اور جاں بحق ہونےو الے پولیس کانسٹیبل عبدالخالق کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے پولیس اہل کار کے اہل خانہ سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانسٹیبل عبدالخالق نے دوران ڈیوٹی شہادت کا اعلیٰ مرتبہ پایا۔ ہمارے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی ڈیوٹی کے دوران شہید کانسٹیبل عبدالخالق کی فرض شناسی کو سلام پیش کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار کے علاقے میں پولیس اہل ڈیوٹی کے اہل کار کار پر کے لیے
پڑھیں:
راولپنڈی میں خونی واردات: سوئے ہوئے باپ اور دو بیٹوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا باپ اور دو بیٹے سوتے میں ہی موت کی نیند سلا دیے گئے
راولپنڈی کے علاقے درکالی سیداں میں رات گئے فائرنگ کا ایک ہولناک واقعہ پیش آیا جس نے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ جاتلی کی حدود میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر سوئے ہوئے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ حملے کا نشانہ بننے والے تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جن میں باپ اور اس کے دو بیٹے شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جب پورا علاقہ سو رہا تھا۔ حملہ آور خاموشی سے گھر میں داخل ہوئے اور براہ راست سوتے ہوئے افراد کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کی آواز سے علاقے کے لوگ چونک اٹھے اور جب تک وہ جائے وقوعہ پر پہنچتے، ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا ابتدائی مؤقف ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس اور دیگر اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔
اہلِ علاقہ اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ مقتولین کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں اور علاقے میں سوگ کی کیفیت طاری ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک خاندان کے لیے سانحہ ہے بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک لمحہ فکریہ بھی ہے کہ آخر کب تک ذاتی دشمنی اور انتقام کے نام پر معصوم زندگیاں چھینی جاتی رہیں گی۔