خیبر پختونخوا میں رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مہم کے دوران پولیو ٹیموں کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے صوبے میں تقریباً 50 ہزار کے قریب اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم باضابطہ شروع کردی گئی ہے، اس حوالے سے صوبائی حکام نے بتایا کہ مہم کے دوران صوبے میں مجموعی طور پر 5 سال سے کم عمر کے 65 لاکھ 37 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ انسداد پولیو مہم میں تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی 39،842 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، جن میں 32,482 موبائل ٹیمیں، 3،934 نگراں، 1,945 فکسڈ، 1,321 ٹرانزٹ اور 160 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ٹیموں کی موثر نگرانی کے لیے 8,329 ایریا انچارجز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ مہم کے دوران پولیو ٹیموں کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے صوبے میں تقریباً 50 ہزار کے قریب اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کا امن و امان سب سے مقدم ہے جس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، خیبر پختونخوا کے عوام کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے، چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتون و مستحکم پاکستان گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر مقام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواکے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، معرکہ حق میں پاکستان کو عظیم کامیابی ملی، صوبائی حکومت قیام امن کے لئے خصوصی اقدامات کرے، ملک فساد اور انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پشتون ہمیشہ قومی پرچم کی حرمت کے محافظ رہے ہیں، پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک پشتون قوم نے وطن کی خاطر جو خدمات اور قربانیاں پیش کیں، وہ ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں درج ہیں۔خیبر پختونخواکی لیڈرشپ نے مختلف ناموں سے تحریک آزادی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا، جب سارا ہندوستان ایک تھا تو ریفرنڈم کے ذریعے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ، تو یہ وہی خطہ اور وہی پختون ہیں جنہوں نے ریفرنڈم میں اس جھنڈے اور پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ابتدائی جنگ میں پشتون قبائل نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کم وسائل کے باوجود پیدل سفر کر کے موجودہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کو آزاد کرایا، پختونوں کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی میں ان کا خون، پسینہ شامل ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختون فرنٹ لائن پر ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چندمخصوص عناصر نے ذاتی فائدے کے لئے پختونوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا جو قابل افسوس ہے، مئی کے مہینے میں مختصر جنگ میں اگر افواج پاکستان ایک مضبوط پوزیشن نہ ہوتی تو پاکستان کا وجود بھی ناممکن تھا۔