امریکا میں سرکاری ڈیوائسز میں ‘ڈیپ سیک’ سمیت چین کی دیگر اے آئی اپیس کے استعمال پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
امریکی ریاست ٹیکساس میں سرکاری ڈیوائسز میں ‘ڈیپ سیک’ سمیت دیگر چینی مصنوعی ذہانت کی ایپس کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپ سیک پر پابندی کے احکامات جاری کیےہیں، ساتھ ہی انہوں نے چین کی دیگر مصنوعی ذاہنت کی ایپش پر بھی پابنید عائد کی ہے، ٹیکساس امریکا کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں مقبول آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے چیٹ بوٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیپ سیک استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں، ماہرین کا انتباہ
ٹیکساس کے گورنر نے چین کی ایک اور مشہور ایپلی کیشن ‘شوانگ شو’ پر بھی سرکاری ڈیوائسز میں استعمال پر پابندی کا اعلان کیا ہے، اس ایپلی کیشن کو امریکا میں ‘ریڈ نوٹ’ کا نام دیا گیا ہے، اسی طرح ‘لیمن ایٹ’ نامی ایپلی کیشن پر بھی قدغن لگائی گئی ہے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے فیس بک پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریاست ٹیکساس چین کی کمیونسٹ پارٹی کو یہ اجازت نہیں دے گی کہ وہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے ڈیٹا جمع کرکے سرکاری انفراسٹرکچر میں در اندازی کرے۔
’آج میں نے ریاستی ایجنسیوں کو حکم دیا کہ وہ تمام ریاستی آلات سے چینی حکومت کی حمایت یافتہ اے آئی اور سوشل میڈیا ایپس پر پابندی عائد کریں، ہم ٹیکساس کو دشمن سے بچائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کو بھاری نقصان پہنچانے والی ڈیپ سیک کے بانی لیانگ وین فینگ کون ہیں؟
یاد رہے کہ چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپ سیک نے حالیہ ہفتوں میں امریکا میں اچانک مقبولیت حاصل کی ہے اور اس کی آمد سے امریکا کی مقامی اے آئی کمیونٹی بھی حیرت زدہ ہے۔
دوسری طرف ٹیکساس میں ’لیمن ایٹ‘ نامی جس ایپلیکیشن پر سرکاری ڈیواسز میں استعمال پر پابندی لگائی گئی ہے وہ بھی ’ٹک ٹاک‘ کی طرح ’بائٹ ڈانس‘ ہی کی ایپلی کیشن ہے، اس ایپ کو بھی گزشتہ ماہ ٹک ٹاک کی بندش کے دوران امریکا میں پذیرائی ملی تھی۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک پر صرف ٹیکساس میں ہی پابندی عائد نہیں کی گئی بلکہ امریکا کی دیگر کئی ریاستوں سمیت وفاقی حکومت بھی اس کی سرکاری ڈیوائسز میں استعمال پر پابندی عائد کرچکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
AI we news امریکا اے آئی پابندی ٹیکساس چین ڈیپ سیک مصنوعی ذہانت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا اے ا ئی پابندی ٹیکساس چین ڈیپ سیک مصنوعی ذہانت سرکاری ڈیوائسز میں استعمال پر پابندی پر پابندی عائد مصنوعی ذہانت ایپلی کیشن امریکا میں ڈیپ سیک کی ایپ چین کی گئی ہے
پڑھیں:
فنڈز کی کمی اور سیاسی تعطل: امریکا میں بھوک کا نیا بحران سر اٹھانے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا میں جاری سرکاری شٹ ڈاؤن نے ایک نئے انسانی بحران کی صورت اختیار کر لی ہے، جہاں تقریباً 4 کروڑ 210 لاکھ شہریوں کے بھوک اور غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس فنڈز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جب کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان سیاسی تعطل نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہفتے سے امریکا کے سب سے بڑے خوراکی امدادی پروگرام “سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام” (SNAP) کی فنڈنگ رکنا شروع ہو جائے گی۔ یہ وہی پروگرام ہے جسے عام طور پر “فوڈ اسٹامپس” کہا جاتا ہے اور جس سے کم آمدنی والے لاکھوں خاندان اپنی روزمرہ غذائی ضروریات پوری کرتے ہیں۔
امریکی محکمہ زراعت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہنگامی فنڈز استعمال نہیں کرے گا، حالانکہ اس اقدام سے نومبر کے لیے محدود مدت تک امداد جاری رہ سکتی تھی۔
ڈیموکریٹس نے اس فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ زراعت قانونی طور پر پابند ہے کہ وہ تقریباً 5.5 ارب ڈالر کے Contingency Funds استعمال کرے تاکہ شہریوں کو بھوک سے بچایا جا سکے۔
سینیٹر جین شاہین نے الزام لگایا کہ ٹرمپ انتظامیہ بھوک کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جب کہ دوسری جانب ریپبلکن ارکان کا کہنا ہے کہ بحران کی ذمہ داری ڈیموکریٹس پر عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ حکومت کو چلانے کے لیے درکار Continuing Resolution Bill کی حمایت سے گریزاں ہیں۔
کانگریس میں بھی امدادی پروگرام کی بحالی پر تنازع شدت اختیار کر چکا ہے۔ چند ریپبلکن اراکین نے نومبر کے لیے جزوی فنڈنگ کا بل پیش کیا ہے، مگر اب تک ووٹنگ نہیں ہو سکی۔
یاد رہے کہ ماضی میں جب شٹ ڈاؤن ہوا تو بھی SNAP نظام کے تحت عوام کو امداد فراہم کی جاتی رہی، مگر اس بار محکمہ زراعت نے اپنے مؤقف میں یو ٹرن لے لیا ہے اور ویب سائٹ سے پرانی ہدایات ہٹا دی ہیں۔