Daily Mumtaz:
2025-11-03@17:54:19 GMT

فینٹینیل بحران کی جڑیں امریکہ کے اندر ہی ہیں ، چین

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

فینٹینیل بحران کی جڑیں امریکہ کے اندر ہی ہیں ، چین

 

بیجنگ : چین کی  وزارت  برائے عوامی سلامتی کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے فینٹینیل کے مسئلے کو بہانہ بنا کر چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 فیصد  اضافی ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر سخت  مذمت کا اظہار کیا ہے۔پیر کے روز ترجمان نے کہا کہ چین دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں منشیات کے خلاف پالیسیاں سب سے سخت اور ان پر عمل درآمد سب سے زیادہ موثر ہے۔ اقوام متحدہ کے منشیات کے خلاف  تین کنونشنز کے فریق کے طور پر، چین ہمیشہ بین الاقوامی منشیات کے خلاف ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں مستعد رہا ہے اور امریکہ سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ منشیات کے خلاف بین الاقوامی تعاون میں فعال کردار ادا کرتا رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ  چین میں  اس کا ناجائز استعمال   نہ ہونے کے باوجود،  امریکہ کی درخواست پر انسان دوستی کے جذبے کے تحت ، 2019 میں چین نے دنیا بھر میں پہلی بار فینٹینیل کی تمام اقسام کو باقاعدہ طور پر کنٹرول میں لیا، جبکہ  خود امریکہ نے اب تک اسے مستقل طور پر کنٹرول میں نہیں لیا ہے۔عوامی سلامتی کی چینی وزارت کے ترجمان نے کہا کہ  چین کے اس اقدام کے بعد سے، امریکہ کی جانب سے چین سے آئے ہوئے اس قسم کے مادوں کی ضبطگی  کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ حالیہ برسوں میں، چین اور امریکہ نے منشیات کے خلاف وسیع پیمانے پر عملی تعاون کیا ہے، جس میں مادوں کے کنٹرول، معلومات کے  تبادلے ، انفرادی معاملات پر تعاون، آن لائن اشتہارات کی  اسکروٹنی ، منشیات کی تشخیص کی تکنیک کے  تبادلے، اور کثیرالجہتی تعامل جیسے شعبوں میں کئی طرح کی  قابل  ذکر   پیشرفت  حاصل ہوئی ہے    جن کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ میں فینٹینیل کے بحران کی جڑیں خود اس کے اندر ہیں، اندرونی منشیات کی طلب کو کم کرنا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا ہی اس کا بنیادی حل ہے۔ دوسرے ممالک پر الزامات لگانا اور ذمہ داریاں عائد کرنا   حقیقی مسئلے کو حل کرنے میں مددگار نہیں ہوگا  اور اس سے چین اور امریکہ کے درمیان منشیات کے خلاف تعاون اور اعتماد کی بنیاد کو شدید نقصان پہنچے گا۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے  غلط  اقداما ت کو  درست کرے، چین اور امریکہ کے درمیان منشیات کے خلاف تعاون  میں  مشکل سے حاصل ہونے والے اچھے ماحول کو برقرار رکھے، اور چین-امریکہ تعلقات کو مستحکم، صحت مند، اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن رکھے ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

خفیہ ایٹمی تجربہ کرنیکا الزام، صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔ چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔ چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیئے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیئے، جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں، لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے، امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔ امریکا نے 1992ء سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے، جبکہ روس نے 1990ء اور چین نے 1996ء کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔

ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف "نظامی یا غیر جوہری تجربات" (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا، تاہم روس نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل "بوریوسٹِنِک" اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔ جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خفیہ ایٹمی تجربہ کرنیکا الزام، صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • 13 آبان استکبارستیزی اور امریکہ کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے، حوزه علمیہ قم
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • گرین بیلٹ پر بنے مین ہول میں بچہ گرنے کا واقعہ، سرچ آپریشن کلیئر قرار
  • پشاور، سی ٹی ڈی تھانے کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید
  • سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن پشاور کے اندر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا، اہلکار شہید
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان