جماعت اسلامی سندھ کے تحت کل یوم یکجہتی کشمیر منایا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے تحت کل 5 فروری کو کراچی تا کشمور سندھ بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، یوم یکجہتی کشمیر پانچ فروری 1990ء میں سابق امیرجماعت اسلامی قاضی حسین احمد مرحوم نے سب سے پہلے منانے کا آغاز کیا تھا۔صوبائی اعلامیہ کے مطابق اس حوالے 5 فروری کو کراچی، حیدرآبا، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد،
تھرپارکر، نواب شاہ، سانگھڑ،میرپورخاص،کشمور،دادو ،ٹنڈوالہ یار،گھوٹکی،خیرپور شکارپور،کندھ کوٹ اور ٹھٹھہ سمیت سندھ بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ریلیاں، مظاہرے، ہاتھوں کی زنجیر اور سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔ جن سے جماعت اسلامی کے مرکزی صوبائی ومقامی رہنماؤں کے علاوہ دیگر سیاسی، سماجی جماعتوں کے قائدین بھی خطاب کریںگے۔ کراچی میں مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ممتازحسین سہتو سکھر،صوبائی امیر کاشف سعید شیخ دادو۔صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف میرپورخاص، صوبائی نائب امیرحافظ نصراللہ چنا کشمور،پروفیسرنظام الدین میمن شکارپور،محمد افضال آرائیں نوابشاہ،مٹیاری ٹنڈوآدم، بزرگ رہنما اسداللہ بھٹو اورامیرحلقہ منعم ظفرخان کراچی میں یوم یکجہتی کشمیر ریلیوں کی قیادت و خطاب کریں گے۔جماعت اسلامی سندھ کے ترجمان مجاہدچنا کاکہنا ہے کہ بھارت بڑے عرصے سے کشمیرپر قابض اورکشمیریوں پرظلم وستم کے پھاڑ توڑرہا ہے۔کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے 2007دن سے کرفیو لگاکردنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل اورجنت نظیروادی کوجہنم بناکررکھ دیا ہے جس پراقوام متحدہ سمیت عالمی ضمیروحقوق انسانی کے ادروں کی مجرمانہ خاموشی انصاف کا قتل اورقابل مذمت ہے۔جماعت اسلامی اپنے کشمیری بھائیوں پرہونے والے مظالم پرخاموش نہیں بیٹھے گی ہرفورم پرکشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے اوربھارتی مظالم پرآوازبلند کرے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوم یکجہتی کشمیر جماعت اسلامی
پڑھیں:
مخصوص نشستوں کا فیصلہ 8 فروری کی خرید و فروخت سے زیادہ شرم ناک ہے، صدر اے این پی
پشاور:عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ 8 فروری کی خرید و فروخت سے زیادہ شرم ناک ہے۔
صدر اے این پی ایمل ولی خان نے بیان میں کہا کہ سابقہ قبائلی اضلاع پر بنائی گئی وزیراعظم کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں، کمیٹی میں نامزد چئیرمین کو اے این پی شانگلہ کا صدر بھی قبول نہ کرے، وہ قبائلی علاقوں کی نمائندگی کیسے کرے گا، پنجاب سے لائے گئے کمیٹی اراکین پختون روایات کو کیا جانیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم سے پیچھے ہٹے تو ہم ان لکیروں کو نہیں مانیں گے، 18 جانوں کی قربانی کے بعد بھی ریاست خاموش ہے، یہ معمول نہیں سانحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ہیلی کاپٹر سیلاب زدگان کے لیے نہیں آیا، وہ وی آئی پی کو اٹھانے آ گیا، ہمیں صرف دریا ملے، پہاڑ اور میدان ریاست لے گئی، اپنے وسائل پر ایسے لڑیں گے جیسے باپ کی میراث پر لڑتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ 18ویں ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، یہ اسفندیار ولی خان کا حاصل کردہ حق ہے، اگر 25 ویں آئینی ترمیم ختم کرنے کی کوشش ہوئی، تو ہم ڈٹ کر مخالفت کریں گے۔
صدر اے این پی نے کہا کہ 8 فروری کی خرید و فروخت شرم ناک تھی اور مخصوص نشستوں کا فیصلہ اس سے بھی زیادہ شرم ناک ہے، اگر ان کو لاچکے ہیں تو پھر ان کو مخصوص نشستیں بھی دے دیں، اس وقت آپ کو ڈر نہیں لگا جب آپ ان کو 93 ایم پی ایز دے رہے تھے کیونکہ وردی میں بیٹھ کر لوگوں نے ایک ایک سیٹ کو مینج کیا تھا اور اس کے بدلے پختونخوا سے اربوں روپے گئے ہیں۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں سے اگر میرے استعفے سے نظام درست ہوتا ہے تو میری سیٹ لے لو، ہم اقتدار کے لیے نہیں، اپنے حقوق کے لیے میدان میں ہیں۔