سندھ بلڈنگ، غیر قانونی تعمیرات دھڑلے سے جاری، افسران ملوث
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
٭کینیڈین شہریت کے حامل ڈائریکٹر ڈیمالشن سجاد خان کی سرپرستی میںبیٹر مافیا سرگرم
٭عزیز آباد بلاک 2کے پلاٹ 1018,1391,1822اور1826پر ناجائز تعمیرات
(جرأت نیوز) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بلڈنگ افسران ذاتی مفادات کی خاطر غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ شہر بھر میں دھڑلے سے ناجائز تعمیرات جاری ہیں۔ کینیڈین شہریت کے حامل سجاد خان نے وسطی کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ عمارتوں کے خلاف نمائشی انہدامی کاروائیوں کی آڑ میں خطیر رقوم کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ موصوف نے وسطی میں اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے بیٹر مافیا کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس وقت بھی عزیز آباد کے بلاک 2 پلاٹ نمبر1018,1391۔ 1822۔ اور1826 پر خلاف ضابطہ غیر قانونی تعمیرات انہدام نہ ہونے کی گارنٹی کے ساتھ جاری ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
غیر منقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری
آرڈیننس کے تحت کوئی بھی کمپنی، سوسائٹی، یا ایسوسی ایشن اپنے ڈائیریکٹر، سیکرٹری یا منیجر کی مدد سے غیر منقولہ جائیداد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہوتی ہے، مجوزہ عہدیداران اس جرم کے مرتکب تصور کئے جائیں گے۔ آرڈینس کے تحت جرم کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد کے مالکان اس شہر کے ڈپٹی کمشنر کے شکایت درج کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے غیرمنقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری کر دیا۔ آرڈینس غیرمنقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کیلئے جاری کیا گیا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے بھیجے گئے۔ آرڈیننس پر گورنر پنجاب نے دستخط کر دیئے۔ آرڈیننس کے تحت جو کوئی بھی خود یا کسی دوسرے کی مدد کسی غیر منقولہ جائیداد پر غیر قانونی طریقے قبضہ کرتا اس کو دس سال کی سزا ہو سکتی ہے، آرڈیننس کے تحت کم از کم سزا پانچ سال اور زیادہ سے زیادہ دس سال ہو سکتی ہے۔
آرڈینس کے تحت غیر قانونی طریقے سے حاصل غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت، الاٹمنٹ، اشتہار بازی، یا کسی کو قبضے پر اُکسانے اور اس پر عمارت کھڑی کرنے پر کم از کم سزا ایک سے تین سال اور جرمانہ کم از کم دس لاکھ ہو گا۔
آرڈیننس کے تحت کوئی بھی کمپنی، سوسائٹی، یا ایسوسی ایشن اپنے ڈائیریکٹر، سیکرٹری یا منیجر کی مدد سے غیر منقولہ جائیداد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہوتی ہے، مجوزہ عہدیداران اس جرم کے مرتکب تصور کئے جائیں گے۔ آرڈینس کے تحت جرم کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد کے مالکان اس شہر کے ڈپٹی کمشنر کے شکایت درج کر سکتے ہیں، ہر ضلع میں شکایت ازالہ کمیٹی ہوگی جو شکایات کا فیصلہ کرے گی۔ شکایت ازالہ کمیٹی میں ڈی سی، ڈی پی او اور ایڈیشنل ڈی سی ریونیو اور متعلقہ اے سے اور ڈی ایس پی شامل ہوں گے، آرڈینس کے تحت کمیٹی کو سول کورٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے، کمیٹی ایسے کیسز کا فیصلہ نوے دن میں کرے گی، آرڈیننس کے تحت کمیٹی اپنے فیصلے توثیق کیلئے ٹربیونل کو بھیجے گی۔