سندھ بلڈنگ، غیر قانونی تعمیرات دھڑلے سے جاری، افسران ملوث
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
٭کینیڈین شہریت کے حامل ڈائریکٹر ڈیمالشن سجاد خان کی سرپرستی میںبیٹر مافیا سرگرم
٭عزیز آباد بلاک 2کے پلاٹ 1018,1391,1822اور1826پر ناجائز تعمیرات
(جرأت نیوز) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بلڈنگ افسران ذاتی مفادات کی خاطر غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ شہر بھر میں دھڑلے سے ناجائز تعمیرات جاری ہیں۔ کینیڈین شہریت کے حامل سجاد خان نے وسطی کے علاقے میں غیر قانونی تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ عمارتوں کے خلاف نمائشی انہدامی کاروائیوں کی آڑ میں خطیر رقوم کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ موصوف نے وسطی میں اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے بیٹر مافیا کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس وقت بھی عزیز آباد کے بلاک 2 پلاٹ نمبر1018,1391۔ 1822۔ اور1826 پر خلاف ضابطہ غیر قانونی تعمیرات انہدام نہ ہونے کی گارنٹی کے ساتھ جاری ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔ میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔