صنعت و تجارت کو فروغ دے کر درآمدات میں کمی کی جائے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
فیصل آباد (کامرس ڈیسک ) صنعت و تجارت کو فروغ دیکر درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ممکن بنایا جا سکتاہے تاہم گروتھ ریٹ بڑھانے اور معاشی ترقی کی اعلیٰ شرح حاصل کرنے کیلئے نجی شعبے کا استحکام، کاروباری ماحول کی بہتری، عالمی برادری کے ساتھ بہتر تجارتی روابط کافروغ انتہائی ضروری ہے لہٰذااس سلسلہ میں تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے متعلقہ اداروں کو بلا تاخیر اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو عروج حاصل ہوسکے۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ ملک میں پائیدار اقتصادی ترقی کا سفر شروع کرنے کیلئے قلیل المدت اور طویل المدت پلان وضع کرنااور صنعتی، کاروباری، تجارتی ومعاشی استحکام کیلئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے عمل کے ساتھ ساتھ بجلی و گیس کے نرخوں میں بھی کمی کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی زوال اور معاشی انحطاط کی بڑی وجہ کاروباری شعبے کو فروغ نہ دینا ہے حالانکہ متعلقہ اداروں کی اس جانب توجہ اور دیگرسیکٹرز کی مطابقت سے اقدامات ملکی معیشت کے فروغ میں نمایاں کردار اداکر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر متعلقہ ادارے اپنے فرائض منصبی لگن و محنت اور فرض شناسی سے سر انجام دیں تو صنعت، تجارت اور کاروباری سیکٹر پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے محض شک کی بنیاد پر کسی شخص کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش کر دی جبکہ وزیر مملکت کے مطابق کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیےکمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدار سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ میں ایناملیز اور ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم پر غور کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
اجلاس میں ممبر ایف بی آر حامد عتیق سرور نے انکشاف کیا کہ دو سال میں دو ہزار 210 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے کی کوشش ہوئی۔
ایف بی آر ممبر آپریشنز ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ بغیر ثبوت کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جائے گا بزنس اور تاجر طبقے کے ساتھ مشاورت سے مسئلے کا حل نکالیں گے، قانون کا غلط استعمال کرنے والے افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ ہدف نہیں، کسی کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، قانون کے غلط استعمال یا شکایات کی صورت میں وزیر خزانہ کو کمیٹی میں طلب کریں گے۔
وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے ہارون اختر خان کی زیر صدارت کمیٹی قائم کی گئی ہے اور ٹیکس دہندہ کو نہ ہراساں کیا جائے گا نہ اس کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی بھی ہدایت ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل کو حل کیا جائے ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، ان کے سارے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔