راولپنڈی بینک روڈ پیڈیسٹرین زون میں تبدیل، پبلک کیا کہتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
راولپنڈی کے علاقے صدر میں واقع معروف ترین بینک روڈ پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا داخلہ بند کرکے اسے پیڈیسٹرین زون میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔
حکومت پنجاب نے اس روڈ کو یورپین ممالک کی سڑکوں کی طرز پر تیار کیا ہے اور اسے مکمل طور پر پیڈیسٹرین ایریا بنادیا ہے تاکہ شہری وہاں اطمینان کے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے شاپنگ کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے پر ہوئی اہم پیشرفت کیا ہے؟
اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے یہ ایک احسن اقدام ہے کیونکہ اس سے قبل یہاں پر بے ہنگم ٹریفک اور پارکنگ کا اتنا مسئلہ ہوا کرتا تھا کہ چہل قدمی تو درکنار سڑک پار کرنا ہی ایک مشکل ترین کام تھا۔
کچھ افراد کا کہنا تھا کہ یہاں آ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہم یورپ میں گھوم رہے ہوں۔
مزید پڑھیے: راولپنڈی: خاتون اول کا دل کے امراض کے اسپتالوں کا دورہ
واضح رہے کہ اس روڈ پر مفت شٹل سروس بھی متعارف کروائی گئی ہے تاکہ وہ افراد جو شاپنگ کر کے تھک گئے ہوں یا پھر وہ بزرگ، بچے اور خواتین جو زیادہ پیدل چلنا نہ چاہتے ہوں اس شٹل سروس کے ذریعے ایک سے دوسری جگہ بآسانی پہنچ جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
راولپنڈی راولپنڈی بینک روڈ راولپنڈی پیڈیسٹرین زون صدر راولپنڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: راولپنڈی راولپنڈی بینک روڈ صدر راولپنڈی
پڑھیں:
راولپنڈی میں خونی واردات: سوئے ہوئے باپ اور دو بیٹوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا باپ اور دو بیٹے سوتے میں ہی موت کی نیند سلا دیے گئے
راولپنڈی کے علاقے درکالی سیداں میں رات گئے فائرنگ کا ایک ہولناک واقعہ پیش آیا جس نے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ جاتلی کی حدود میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر سوئے ہوئے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ حملے کا نشانہ بننے والے تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جن میں باپ اور اس کے دو بیٹے شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جب پورا علاقہ سو رہا تھا۔ حملہ آور خاموشی سے گھر میں داخل ہوئے اور براہ راست سوتے ہوئے افراد کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کی آواز سے علاقے کے لوگ چونک اٹھے اور جب تک وہ جائے وقوعہ پر پہنچتے، ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا ابتدائی مؤقف ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس اور دیگر اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں۔ سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔
اہلِ علاقہ اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ مقتولین کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں اور علاقے میں سوگ کی کیفیت طاری ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک خاندان کے لیے سانحہ ہے بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک لمحہ فکریہ بھی ہے کہ آخر کب تک ذاتی دشمنی اور انتقام کے نام پر معصوم زندگیاں چھینی جاتی رہیں گی۔