چیٹ جی پی ٹی کے لیے نیا ’ڈیپ ریسرچ‘ ٹول متعارف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی کے لیے نیا ’ڈیپ ریسرچ‘ ٹول متعارف کرادیا، نئے ٹول کے مطابق چیٹ جی پی ٹی اب کئی گھنٹوں کا کام چند منٹوں میں کر سکتا ہے۔
اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ آپ چیٹ جی پی ٹی کو ایک پرامپٹ دیں تو چیٹ جی پی ٹی ویب سرچ کے ذریعے سینکڑوں آن لائن ذرائع سے معلومات نکال کر ایک تحقیقاتی تجزیہ تیار کردے گا۔
اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹ مین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ دنیا کا پہلا مصنوعی ذہانت کا سسٹم ہے جو مختلف پیچیدہ اور قیمتی کام انجام دے سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ٹول کا مقصد گہرے تحقیقی کاموں کے لیے ایک مؤثر حل پیش کرنا ہے۔
الٹ مین نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اوپن اے آئی ایک نئی قسم کے ہارڈویئر کی ترقی پر کام کر رہا ہے جو مصنوعی ذہانت کو مزید مؤثر بنا سکے گا اور اس کے لیے ایپل کے سابق چیف ڈیزائن آفیسر جونی آئیو کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی کے لیے
پڑھیں:
سوزوکی نے موٹرسائیکلوں کے 2 نئے ماڈلز متعارف کرادئیے
کراچی(ویب ڈیسک) پاک سوزوکی نے اپنی مقبول موٹر سائیکلیں GS150 اور GD110S کے نئے ماڈلز متعارف کرا دیے ہیں، لیکن اگر آپ ان ماڈلز میں کسی بڑی تکنیکی تبدیلی یا جدید فیچرز کی توقع کر رہے تھے، تو آپ کو مایوسی ہو سکتی ہے کیونکہ نئے ماڈلز میں صرف اسٹیکرز کی ڈیزائننگ بدلی گئی ہے، باقی بائیک بالکل پرانی ہے۔
درحقیقت، سوزوکی نے ایٹلس ہونڈا سے “تحریک” لیتے ہوئے صرف اسٹیکرز کی ڈیزائننگ میں تبدیلی کی ہے اور اسی کو “نیا ماڈل” قرار دے دیا ہے۔
GS150: اب نیلا نہیں، لال اسٹیکر:
GS150 میں پہلے نیلا اور سفید تھیم نمایاں تھا، اور فیول ٹینک پر صرف “S” کا لوگو ہوتا تھا۔ لیکن اب کمپنی نے نیلے رنگ کو لال سے بدل دیا ہے، جو کہ “رفتار، کھیلپن اور جارحیت” کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ، “S” لوگو کی جگہ اب پورا “SUZUKI” لفظ شامل کیا گیا ہے، تاکہ لوگ کبھی نہ بھولیں یہ کس کمپنی کی بائیک ہے۔
GD110S: مائیکرو تبدیلیاں، میکرو دعوے:
GD110S میں تبدیلیاں اس قدر معمولی ہیں کہ ان کا پتا چلانے کے لیے پرانے اور نئے ماڈلز کی تصاویر کو دس منٹ تک غور سے دیکھنا پڑا۔ پہلے اس بائیک کے اسٹیکرز میں سرخ اور سفید رنگ کا امتزاج تھا۔ اب سفید رنگ کی مقدار کم کر دی گئی ہے۔
مزید برآں، “GD” کا جو لوگو فیول ٹینک کے نیچے ہوتا ہے، اس میں “D” پہلے اسٹیکر کی لائن کے پیچھے چھپ سا جاتا تھا۔ اب سوزوکی کی ڈیزائن ٹیم نے “D” کو تھوڑا اوپر کر دیا ہے تاکہ وہ پوری طرح سے دکھائی دے۔
نہ نیا انجن، نہ نئی سہولت – صرف نیا اسٹیکر:
سوزوکی نے ان ماڈلز میں نہ کوئی نیا فیچر شامل کیا ہے، نہ کوئی مکینیکل اپگریڈ، اور نہ ہی کلر اسکیمز میں کوئی خاص فرق۔ ان کی یہ حکمتِ عملی ایٹلس ہونڈا جیسی ہے، جو اسٹیکرز کی تبدیلی کو “نیا ماڈل” کہہ کر مارکیٹ میں پیش کرتی ہے۔
اسٹیکر نیا، بائیک وہی پرانی:
اگر آپ کسی حقیقی اپڈیٹ یا نئے فیچرز کے انتظار میں تھے، تو شاید آپ کو اگلے سال تک انتظار کرنا پڑے گا۔ فی الحال GS150 اور GD110S صرف اسٹیکر کے لحاظ سے نئے لگ سکتے ہیں، باقی ہر چیز ویسے کی ویسے ہے۔