وزیراعظم کا یوٹیلیٹی سٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وزیر اعظم شہبازشریف نے اس بار ماہ رمضان میں یوٹیلیٹی سٹورز کے بغیر ہی رمضان پیکیج لانے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے، پولیو کے خاتمے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں، جمرود میں پولیو ٹیم پر حملہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے جوانوں کی عیادت کی، فوج، ایف سی، رینجرز اور پولیس کے جوان جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جوان آج قربانیاں پیش کررہے ہیں، ماضی میںسینکڑوں دہشتگردوں کو چھوڑا گیا کہ اس سے امن قائم ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مہنگائی 9سال کی کم ترین سطح پرہے، جنوری میں مہنگائی کی سطح 2.
وزیراعظم نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے تیل درآمد پر ایک سال کے لئے 1.2ارب ڈالرموخر ادائیگی کی سہولت دی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں سمجھوتے خوش آئند ہیں، کنگ سلمان ہسپتال کے لئے 4 کروڑ ڈالر کی گرانٹ کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں سے ایگری کلچر ٹیکس کی منظوری ہوگئی ہے جس پر تمام وزارائے اعلیٰ کا شکر گزار ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال رمضان میں بے پناہ شکایات تھیں، اس بار مائنس یوٹیلیٹی سٹورز رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کی ہے تاکہ کرپشن کو روکا جاسکے ، اس کے لئے وزارت فوڈ سکیورٹی کو ذمہ داری دےدی ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کہا کہ نے کہا کے لئے
پڑھیں:
ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف
آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔ اسلام ٹائمز۔ ان ڈائریکٹ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔ قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا، جس میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔