حکومت کا بیرون ملک جانیوالوں اور لیپ ٹاپ کے خواہش مندوں کو قرضہ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حکومت کا بیرون ملک جانیوالوں اور لیپ ٹاپ کے خواہش مندوں کو قرضہ دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس ) وزیراعظم نے نوجوانوں کے لیے کاروباراور زراعت قرضہ اسکیم کا دائرہ بڑھا دیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے قرضہ اسکیم کے دائرے میں توسیع کے بعد متوقع بیرون ملک جانے والی افرادی قوت اور لیپ ٹاپ کے لیے بھی قرض لیا جاسکے گا، لیپ ٹاپ کے لیے 4سالہ قرض کائیبور پلس 3فیصد بینک ریٹ پرمہیا ہوگا جب کہ لیپ ٹاپ ایچ ای سی کے منظور شدہ اداروں کے18سے 30 سال تک کیطلبہ لے سکیں گے۔
اسٹیٹ بینک حکام کا بتانا ہے کہ لیپ ٹاپ کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار، 3 لاکھ اور 4 لاکھ 50 ہزار روپے قرض دیا جائے گا جب کہ لیپ ٹاپ کی قسطیں یونیورسٹی فیس کے ساتھ ادا ہوں گی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بیرون ملک روزگار پر جانے والوں کو ٹریننگ، ویزا اور سفری اخراجات کے لیے 10 لاکھ روپیقرض دیا جائے، قرض کا دورانیہ 5 سال اور بینک ریٹ کائیبور پلس 3 فیصد ہوگا جب کہ قرض کی فراہمی 21 سے 45 سال تک کی افرادی قوت کے لیے ہوگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لیپ ٹاپ کے بیرون ملک
پڑھیں:
3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور:ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی ، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔
انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر، انجینیئر ، ائی ٹی ایکسپرٹ ، اساتذہ ، بینکرز ، اکاؤنٹنٹ ، آڈیٹر ، ڈیزائنر ، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر ، ڈرائیور ، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔
بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔
پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز ، اکاؤنٹنٹ ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔
یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں ۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں ۔