منور چورنگی انڈر پاس‘ تعمیراتی کام کے باعث ایک ٹریک مکمل بند
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
گلستان جوہر منور چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیراتی کام کی وجہ سے بند کی جانے والی سڑک پر چائے کے ہوٹل والے نے اپنی کرسیاں اور ٹیبلیں رکھ دی ہے
کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) رمضان المبارک سے قبل کراچی کی معروف اور مین سڑک گلستان جوہر منور چورنگی پر انڈر پاس کا تعمیراتی کام شروع ہونے کے باعث ایک ٹریک کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ انڈر پاس پر تعمیراتی کام کے آغاز کی وجہ سے منور چورنگی پر ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا، گلستان جوہر چورنگی فلائی اوور سے کامران چورنگی اور موسمیات کی جانب جانے والے ٹریفک کو سروس روڈ کی جانب منتقل کیا گیا ہے اور مین سڑک کو بڑے بڑے کنکریٹ بلاک لگا کر عام ٹریفک کیلیے بند کردیا ہے جبکہ منور چورنگی انڈر پاس کی تعمیرات کے لیے بند کیے جانے والے مین سڑک پر چائے کے ہوٹل والوں نے اپنی کرسیاں اور ٹیبلیں ڈال دی ہیں۔ اسی طرح سڑک کے اطراف میں فروٹ کے ٹھیلے اور دیگر خونچہ فروشوں کے ٹھیلے موجود رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مزید جام رہتا ہے۔ گلستان جوہر منور چورنگی کی مین سڑک بند ہونے کی وجہ سے روزانہ صبح اسکول اورکالج جانے والے طلبہ اور دفاتر جانے والے خواتین و حضرات کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پہلے ہی مین یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی وجہ سے شہریوں کو ڈھائی سال سے بدترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اس حوالے سے ایک شہری نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں دیگر منصوبوں کی طرح ایک اور تھکا ہوا اور کمپرومارزڈ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کا نتیجہ عوام کیلیے پریشانی کا باعث ہوگا اور کراچی کے دیگر علاقوں بالخصوص گلستان جوہر کے شہریوں کو تقریبا ڈیڑھ سال تک روزانہ ٹریفک جام میں اپنا قیمتی وقت ضایع کرنا پڑے گا ۔کیونکہ سندھ حکومت کا کراچی میں تعمیراتی کام کو طول دینا روایت بن گئی ہے اور وقت مقررہ پر کسی منصوبے کو مکمل نہیں کیا جاتا ہے۔ شہری کا مزید کہنا تھا کہ انڈر پاس کی تعمیر کی وجہ سے مین سڑک بند کردی گئی ہے جبکہ متبادل ٹریک پر ٹریفک کی روانی انتہائی سست روی کا شکار رہتی ہے۔ رمضان المبارک میں بھی شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کا سامنا رہے گا۔ واضح رہے گلستان جوہر چورنگی انڈر پاس کے بعد منور چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے، جس کا ابتدائی تخمینہ ایک ارب روپے لگایا گیا ہے۔ صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سے منظوری کے بعد انڈر پاس کی تعمیر ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) کے سپرد کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: منور چورنگی پر تعمیراتی کام انڈر پاس کی ٹریفک جام جانے والے کی وجہ سے مین سڑک گیا ہے
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
ڈی جی شاہ میر بھٹو ڈائریکٹر راشد ناریجو گٹھ جوڑ بے نقاب، بلڈنگ قوانین پامال
پلاٹ نمبر 15جی کے 7پر انتظامیہ کی مکمل سرپرستی میں غیر قانونی عمارت تعمیر
شہر کے قلب صدر ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کا جن بے قابو ہوچکا ہے ،جہاں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین اور قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ پلاٹ نمبر 15 جی کے 7 پر بلند و بالا عمارت کی تعمیر اس کی تازہ ترین مثال ہے ، جسے متعلقہ حکام کی مکمل سرپرستی کے باعث کھڑا کیا گیا ہے جس نے ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو اور ڈائریکٹر راشد ناریجو گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس پلاٹ پر پہلے گراونڈ پلس دو منزلہ تعمیر کی اجازت تھی،لیکن تعمیراتی مافیا نے ڈائریکٹر صدر ٹاؤن راشد ناریجو کی مبینہ سرپرستی میں اسے چھ سے سات منزلہ عمارت میں بدل دیا۔ عمارت کے نچلے حصے میں کمرشل دکانیں اور اوپر رہائشی فلیٹس تعمیر کیے گئے ہیں، جو نہ صرف بلڈنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی پر بھی شدید دباؤ ڈال رہی ہے ۔مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے باعث گلیوں میں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے ، پارکنگ کی سہولت نہ ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بارشوں کے دنوں میں پانی کی نکاسی بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ناقص تعمیراتی مواد کے استعمال اور قوانین کی خلاف ورزی سے کسی بھی وقت حادثہ رونما ہو سکتا ہے ، جس کی ذمہ داری حکام پر عائد ہوگی۔ شہریوں نے وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر صدر ٹاؤن کی اس غیر قانونی تعمیر کا نوٹس لیں، ذمہ دار افسران بشمول ڈائریکٹر راشد ناریجو کے خلاف سخت کارروائی کریں اور عوامی جان و مال کو لاحق خطرات کے سدباب کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔