انسداد بجلی چوری مہم کامیابی سے جاری ہے، حیسکو چیف ایگزیکٹو
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) وزارت توانائی پاور ڈویژن کی ہدایت کے مطابق حیسکوچیف ایگزیکٹیو آفیسرفیض اللہ ڈاہری کی زیر نگرانی میں DSUکی مدد سے انسداد بجلی چوری مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ گزشتہ24گھنٹوں کے دوران بجلی چوری کرنے والے315کنیکشن کاٹے گئے، 5 الیکٹرک میٹر اتار لئے گئے، 1234میٹر ایل ٹی اتار لی گئی، 12عدد ٹرانسفامرز منقطع کیے گئے، اور واجبات میں سے 27لاکھ77ہزار سے زائد کی وصولی کی گئی، جبکہ پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے12بجلی چوروں کی گرفتار ی بھی عمل میں لائی گئی۔19جنوری 2025سے جاری آپریشن کے دوران اب تک 1356غیر قانونی کنیکشن منقطع کئے جاچکے ہیں۔ ترجمان حیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق (DSU)ڈسکو سپورٹنگ یونٹ کی مدد سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک137ملزمان کو گرفتار کیا گیا،223عدد الیکٹر ک میٹر منقطع کیے گئے ہیں، 12772میٹر پی وی سی منقطع کر دی گئی ہے، 48عدد ٹرانسفارمرز منقطع کیے گئے ہیں، جبکہ واجبات میں سے 3 کروڑ 85 لاکھ38ہزار سے زائد کی ریکورکیے گئے ہیں، واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات پر کیاجارہاہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بجلی چوری
پڑھیں:
200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون 2025ء ) سابق وفاقی وزیر اورمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز کے معاملے پر حکومت کو قیمتی مشورہ دیدیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا تو دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی کہ یہ فیک نیوز ہے، اب تو وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لیے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں، ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں، وزارت بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیئے تھی، بہرحال دیر آید درست آید۔(جاری ہے)
سعد رفیق کہتے ہیں کہ بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا، میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار مراحل ہونے چاہئیں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں، بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیئے، پاور سپلائی کمپنیوں کی نجکاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ وزیراعظم پاکستان اور وزیر بجلی ملک میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالے سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔