ایک ہی نعرہ اور ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان: گورنر کے پی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی — فائل فوٹو
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہم کشیمری عوام سے اظہارِ یکجتی کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اندھیرے کے بعد اجالا آئے گا اور کشمیر میں بہت جلد اجالا آنے والا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ایک ہی نعرہ اور ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان، دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیری اکیلے نہیں۔
گورنرخیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ آئندہ 2 روز میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو کرم لےکر جاؤں گا۔
گورنر خیبر پختونخوا نے یہ بھی کہا کہ جب بھی کشمیر کی بات آتی ہے بین الاقوامی ادارے خاموش ہو جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔