صحافیوں کیساتھ اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جائے تو یہ ہمارے لئے کوئی مسئلہ نہیں۔ ہم جب چاہیں ایٹم بم بنا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے ایران کے خلاف ایک ایسی یادداشت پر دستخط کئے جس کا مقصد تہران پر مزید دباؤ بڑھانا ہے۔ اس موقع پر ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ یہ میمورنڈم نہایت سخت ہے۔ جب کہ دوسری جانب امریکی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایران کے ساتھ ایک ایسا معاہدہ طے پا جائے گا کہ اس یادداشت کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کی جانب سے گزشتہ شب دئیے جانے والے بیانات پر میں سمجھتا ہوں کہ ایران پر پہلے بھی زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے اور دوبارہ بھی ناکام ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اصل مسئلہ یہ ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جائے تو یہ ہمارے لئے کوئی مسئلہ نہیں۔ ہم جب چاہیں ایٹم بم بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران، NPT معاہدے کا پابند ہے اور جوہری توانائی کے حصول پر ہمارا موقف بہت واضح ہے۔ نیز اس سلسلے میں رہبر معظم انقلاب کا بھی ایک فتویٰ موجود ہے جو ہمارے دائرہ کار کا احاطہ کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ ایران کہا کہ

پڑھیں:

امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'

واشنگٹن:

امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔

ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔

مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔

دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
  • پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کر دیں
  • پنجاب میں ریسٹورنٹ اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی
  • ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں، میں کیا کروں، مرتضیٰ وہاب
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • ایم کیو ایم کو ہمارے کام سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں، میں کیا کروں: مرتضیٰ وہاب
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'