دس ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا معاملہ، جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
دس ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا معاملہ، جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )لاہور ہائی کورٹ میں 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا معاملہ،چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل 6 فروری کو ہوگا، 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور 45 سینئر وکلا کے ناموں پر غور ہوگا۔لاہور ہائی کورٹ میں 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس کل 6فروری کو سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہوگا۔
چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی کی زیر صدارت اجلاس سپریم کورٹ کمیٹی روم میں دن 2 بجے ہوگا، جوڈیشل کمیشن کو 10 ایڈیشنل ججز کیلئے 49 نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں، 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور 45 سینئر وکلا کے ناموں پر غور ہوگا۔
لاہور ہائیکورٹ کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز کے ناموں پر غور ہوگاجن میں ڈسٹرکٹ سیشن جج قیصر نذیر بٹ، ڈسٹرکٹ سیشن جج محمد اکمل خان، ڈسٹرکٹ سیشن جج جزیلہ اسلم، ڈسٹرکٹ سیشن جج ابہر گل خان کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں 45سینئر وکلا کے ناموں پر غور ہوگا۔
اجلاس میں ایڈووکیٹ عدنان شجاع بٹ، ایان طارق بھٹہ، امبرین انور راجہ کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں اسد محمود عباسی،عصمہ حامد،بشری قمر کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں اقبال احمد خان، سلطان محمود، غلام سرور کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں حیدر رسول مرزا، حارث عظمت، حسیب شکور پراچہ کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں حسن نواز مخدوم، ہماں اعجاز زمان کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں خالد اسحاق، ملک جاوید اقبال وئیں، ملک محمد اویس خالد کے ناموں پر غور ہوگا۔
اجلاس میں ملک وقار حیدر اعوان،میاں بلال بشیر، مغیث اسلم ملک کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں محمد اورنگزیب خان، محمد جواد ظفر، محمد نوید فرحان کے ناموں پر غور ہوگا۔ اجلاس میں نوازش علی پیرزادہ، ساجد خان تنولی، ثاقب جیلانی کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں محمد زبیر خالد، منور السلام، مقتدر اختر شبیر کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں مشتاق احمد مہل، نجف مزمل خان، نوید احمد خواجہ کے ناموں پر غور ہوگا۔
اجلاس میں قادر بخش، قاسم علی چوہان، رافع زیشان جاوید الطاف کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں رانا شمشاد خان، رضوان اختر اعوان، صباحت رضوی کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں سلمان احمد، سمیعہ خالد، سردار اکبر علی کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں شیغن اعجاز، سید احسن رضا کاظمی کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں انتخاب حسین شاہ اور عثمان اکرم ساہی کے ناموں پر غور ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایڈیشنل ججز کی تعیناتی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل
پڑھیں:
مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اسکی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024ء پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں "میچ فکسنگ" کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہل گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ راہل گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ایسی شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014ء کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔
تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ تیجسوی یادو نے 2020ء کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لئے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔