مقامی انتظامیہ کے نارواسلوک پر گڈز ٹرانسپورٹرزکا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)یونائیٹڈ سندھ گڈز ایسوسی ایشن حیدرآباد کا ایک ہنگامی اجلاس جنرل سیکرٹری خالد بندھانی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں انتظامیہ کے رویہ اور گڈز ٹرانسپورٹرز کو نظر انداز کرنے پر غور کیا گیا اور کہا گیا کہ ہم نے تقریبا ایک ماہ پہلے ڈپٹی کمشنر کو درخواست جمع کرائی تھی لیکن ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہیوی گاڑیوں کا شہر میں داخل ہونے کا وقت رات دس بجے تھا انتظامیہ نے ایک حادثے کو جواز بنا کر گیارہ بجے کا وقت کردیا جائے پر ہم سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا ہم نے انتظامیہ سے کہا کہ سخی پیر لیاقت کالونی سے حاجی دوسا پلاٹ تک ہیوی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگادیں لیکن اس پرابتک عمل نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر دوبارہ دس بجے کا وقت نہیں کیا گیا تو ہم جلد اپنے آئندہ کے لائحہ کا اعلان کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نہیں کیا گیا
پڑھیں:
لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لکی مروت میں پولیس، مقامی امن کمیٹی اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق لکی مروت پولیس کو انفارمیشن ملی کہ فتنہ الخوارج کے چند دہشت گرد کسی مذموم کارروائی کیلئے گنڈی سے کوٹ کشمیر جارہے ہیں، دہشتگردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔ پولیس اور مقامی امن کمیٹیوں کا کوٹ کشمیر کے مقام پر فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں سے آمنا سامنا ہوا جس پر دہشت گردوں نے فاِئرنگ شروع کر دی۔ اس دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیاں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد موقعہ پر ہلاک ہوگیا جب کہ 2 دہشت گرد ایک مکان میں داخل ہوگئے اور گھر میں خواتین اور بچوں کو ڈھال بنانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے گھر کامحاصرہ کرکے کمال مہارت سے مقابلہ جاری رکھا۔
جوکہ دو گھنٹے تک جاری رہا اسی دوران پولیس نے نہایت حکمت عملی سے گھر میں محصور خواتین اور بچوں کو نکالا اور وہاں موجود دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ جاری رکھتے ہوئے انہیں جہنم واصل کیا۔ پولیس نے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ ایمونیشن بھی برامد کیا، دہشت گردوں کے ساتھ اس جھڑپ میں پولیس اہلکار شاہد اللّٰہ گنڈی خانخیل شدید زخمی ہوا جسکو ڈسٹرک ہیڈکوارٹر اسپتال روانہ کیا گیا جوکہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے عظیم رُتبے پر فائز ہوگیا۔ ہلاک دہشت گردوں میں ایک کی باقاعدہ تصدیق اہم دھشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم کے نام سے ہوئی۔ ہلاک دہشتگرد کمانڈر پولیس کو دہشتگردانہ کارروائیوں میں مطلوب تھا۔جب کہ ان کے دیگر دو ہلاک دہشت گردوں کی باقاعدہ شناخت کی تصدیق کی جارہی ہے۔