بھل صفائی ، خانپور ڈیم سے راولپنڈی اسلام آباد کو 10 دن پانی کی فراہمی متاثر رہے گی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی اور اسلام آباد کو خانپور ڈیم سے 10 دن تک پانی کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سی ڈی اے کے مطابق 10 سے 19 فروری تک خان پور ڈیم کی بھل صفائی ہو گی جس کی وجہ سے جڑوں شہروں کو پانی کی سپلائی معطل رہے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون ،ایف ٹین ،ڈی بارہ ، جی ٹین، جی الیون اور جی نائن جبکہ اس کے علاوہ راولپنڈی کے ڈھوک حسو، رتہ امرال ، پیرودھائی اور فوجی کالونی سمیت کئی علاقوں کیلئے پانی کی فراہمی بند رہے گی۔سی ڈی اے کے نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کو ساڑھے پانچ ملین گیلن اور راولپنڈی کو خان پور ڈیم سے 13 ملین گیلن یومیہ کم پانی دیا جائے گا، شہری پانی کا کم استعمال کرکے ذخیرہ کر لیں۔
پولیس کانسٹیبل کی ساتھیوں کیساتھ ملکر خاتون سے زیادتی، برہنہ ویڈیو بھی بنائی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پانی کی
پڑھیں:
سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر بیراج پر اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے صورتحال مزید سنگین کردی ہے، جس کے باعث کشمور اور شکار پور کے کچے کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
دریائے سندھ میں گڈو سے آنے والا ریلا سکھر پہنچتے ہی شدید طغیانی کا سبب بنا، جس سے کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ خیرپور میں بچاؤ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر سکھر میں دریائے سندھ کے بیچ قائم سادھو بیلہ مندر یاتریوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ مندر کی سیڑھیاں اور کشتیوں کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم بھی پانی میں ڈوب گیا ہے، جس کے باعث یاتریوں کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے۔
لاڑکانہ میں موریالوپ بند پر بھی پانی کے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مزید دیہات زیر آب آگئے اور اب متاثرہ دیہات کی تعداد بڑھ کر 30 تک جا پہنچی ہے۔ زرعی نقصان کے ساتھ ساتھ کچے کے مکین شدید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔
تاہم صورتحال کے خطرناک ہونے کے باوجود متاثرہ علاقوں کے بیشتر مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب لاڑکانہ اور سیہون کے بچاؤ بندوں کے قریب کچے کے مکینوں میں ملیریا اور جلدی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس سے متاثرہ آبادی کو دوہری مشکلات کا سامنا ہے۔