امریکی پولیس ایک لاکھ انڈے چرانے والے چوروں کی تلاش میں
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) امریکی ریاست پنسلوینیا کی پولیس بدھ کے روز سے ان چوروں کی شناخت کے لیے سراغ لگا رہی ہے، جنہوں نے چار روز قبل 100,000 نامیاتی انڈے چرائے تھے۔
امریکہ میں برڈ فلو کی وبا نے کسانوں کو ایک ماہ میں لاکھوں مرغیوں کو ختم کرنے پر مجبور کر دیا ہے، جس سے انڈوں کی قیمتیں 2023 کے موسم گرما میں ان کی قیمتوں کے مقابلے دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہیں۔
چوروں نے زیادہ قیمت کی وجہ سے انڈے چرائے، حکامقانون نافذ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ چوری کا تعلق انڈوں کی زیادہ قیمت سے ہو سکتا ہے۔ بدھ کے روز پولیس نے کہا کہ وہ واقعے کے متعلق کسی بھی سراغ کے لیے کمیونٹی کے لوگوں پر بھروسہ کر رہی ہے۔
پہلے مرغی تھی یا انڈہ؟ جواب تقریباً مل گیا
پولیس اس 'ڈاکہ زنی' کے پیچھے مجرموں کی شناخت میں مدد کے لیے سرویلانس فوٹیج بھی اسکین کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
پنسلوینیا اسٹیٹ پولیس کی ترجمان میگن فریزر نے کہا، "اپنے کیریئر میں، میں نے کبھی ایک لاکھ انڈے چوری ہونے کے بارے میں نہیں سنا۔ یہ یقینی طور پر منفرد ہے۔"
انڈوں کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالرپولیس نے بتایا کہ یہ انڈے ہفتے کی رات پنسلوینیا کی اینٹرم ٹاؤن شپ میں پیٹ اینڈ جیری کے آرگینکس ڈسٹری بیوشن ٹریلر سے چوری کیے گئے تھے۔
فریزر نے کہا کہ انڈوں کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالر ہے، یعنی یہ جرم ایک سنگین جرم ہے۔
پیٹ اینڈ جیری آرگنکس نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ مل کر اس کیس کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انڈوں اور آٹے کے ساتھ اقتدار کی جنگ، دو سو سال پرانی روایت
امریکہ میں، 2024 کے اواخر تک فی درجن انڈوں کی اوسط قیمت 4.
امریکی محکمہ زراعت نے پیش گوئی کی ہے کہ قلت کی وجہ سے اس سال انڈوں کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافہ ہو گا۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی)
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انڈوں کی قیمت
پڑھیں:
سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
لاہور(نیوزڈیسک)پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔
پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کا آغاز کر دیا، اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے
پاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ