پاکستان نے خلاء کی گہرائیوں کی تحقیق میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پاکستان کے خلائی ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (SUPARCO) نے چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (CNSA) کے ساتھ ایک تاریخی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کرکے خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا۔
یہ معاہدہ 5 فروری 2025 کو پاکستان کے صدر، جناب آصف علی زرداری، اور چین کے صدر، جناب شی جن پنگ، کی موجودگی میں طے پایا۔
معاہدہ پاکستان کے پہلے مقامی طور پر تیار کردہ قمری روور کی چین کے چینگ ای-8 مشن میں شمولیت کی راہ ہموار کرتا ہے، جو 2028 میں خلاء میں روانہ ہوگا۔
چینگ ای-8 مشن (جو CNSA کے ذریعے تیار اور نافذ کیا گیا ہے) کا مقصد خودکار سائنسی تحقیق، ٹیکنالوجی کی جانچ، چاند کی سطح کی نقشہ سازی اور وسائل کے استعمال کی تحقیق کرنا ہے۔
پاکستان کی اس مشن میں شمولیت اس کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
ترجمان سپارکو کے مطابق یہ انٹرنیشنل قمری ریسرچ اسٹیشن (ILRS) کے منصوبے میں پاکستان کی شراکت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایک نئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ چمپینزی کسی معاملے میں انتخاب کرتے وقت شواہد کے معیار کو جانچ کر انسانوں کی طرح معقول اور تنقیدی انداز میں فیصلے کرتے ہیں۔
تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہوئے، جن کے مطابق چمپینزی نہ صرف ابتدائی شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں بلکہ نئے شواہد ملنے پر اپنی رائے بدلنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں — یہ صلاحیت ماضی میں صرف انسانوں سے منسوب کی جاتی تھی۔
مطالعے کے دوران سائنس دانوں نے چمپینزیوں کو دو ڈبے دیے، جن میں سے ایک میں کھانا رکھا گیا تھا۔ جانوروں کو کسی ایک ڈبے میں انعام ہونے کا اشارہ دیا گیا، مثلاً ڈبہ ہلا کر آواز پیدا کرنا یا اس کے اندر موجود کھانا دکھانا۔
ابتدائی اشارے کی بنیاد پر چمپینزیوں نے فیصلہ کیا کہ انعام کہاں ہے، تاہم جب انہیں مزید مضبوط یا واضح اشارہ دیا گیا تو انہوں نے اپنا انتخاب بدل لیا۔ محققین کے مطابق یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ چمپینزی شواہد کی طاقت کو پرکھنے اور فیصلے پر نظرِ ثانی کرنے کی ذہنی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید یہ کہ جب سائنس دانوں نے یہ ظاہر کیا کہ ان اشاروں میں سے ایک غلط تھا — مثلاً ڈبے میں صرف کھانے کی تصویر رکھی گئی تھی — تو چمپینزیوں نے فوری طور پر سمجھ لیا کہ ان کا پہلا اندازہ درست نہیں تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ چمپینزی منطقی استدلال، شواہد کی جانچ اور فیصلہ سازی میں انسانوں سے کہیں زیادہ قریب ہیں، جس سے جانوروں کے ذہنی ارتقا کے بارے میں نئی بحث جنم لے سکتی ہے۔