راولپنڈی: پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت نیک نیتی دکھائے اور ہمارے مطالبے پر دو کمیشن بنائے تو ہم آج ہی مذاکرات میں شامل ہوں گے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز نے اڈیالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری ایک ایسا دن ہے جس کو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر دیکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کے بعد ملک میں عدم استحکام آیا ہےکیونکہ عوام کے حقیقی نمائندے پارلیمان میں نہیں بیٹھے ہوئے ہیں، ایوانوں میں عوام کے مسترد کیے گئے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، ایسے لوگ عوام کے لیے کیا قانون سازی کریں گے، ڈریکونین قوانین بن رہے ہیں، یہ اسی کا شاخسانہ ہیں اگر عوام کے اصلی نمائندے بیٹھے ہوتے تو اس قسم کے قوانین منظور نہ ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی وزرا کو ملاقات کی اجازت نہ دینے کی مذمت کرتے ہیں، بانی سے ملاقات میں کیا بات کرلیں گے کہ نیشنل سیکیورٹی خطرے میں پڑجائے گی۔
شبلی فراز نے کہا کہ اگر حکومت آج ہمارے مطالبے کے مطابق 2کمیشن بنا دیتی ہے تو ہم مذاکرات میں شامل ہو جائیں گے لیکن حکومت کو اپنی سنجیدگی اور نیک نیتی دکھانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کا کمیشن بنا دیں ہم تو صرف تین سینیئر موسٹ ججوں کے کمیشن کا کہہ رہے ہیں، ایسے سینئر ججوں کا کمیشن بنائیں جو فیصلہ دینے کی اہلیت رکھتے ہوں اور غیر جانب دار بھی ہوں تاکہ عوام کو پتہ چل سکے کہ 9 مئی کو کیا ہوا اور 26 نومبر کو کیا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت ہیں اور سیاسی جماعت کا کام سیاسی حلیفوں کو اکٹھا کرنا ہے، بطور سیاسی جماعت ون پوائنٹ ایجنڈے پر اپنے حلیفوں کو لانا اور سیاسی تحریک شروع کرنا ہے اور سیاسی جماعتیں یہی کر سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ

بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ  میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔

سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔

 یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔

عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا  کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔

لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • اسلام آباد ،جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پر اسپتال کی عدم تعمیر پر احتجاج