حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کی سلامتی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی باہم جڑی ہوئی ہیں۔ بھارت نے اہلِ غزہ کی نسل کشی میں اسرائیل کا مکمل ساتھ دیا جس سے یہود و ہنود کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا۔ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 5فروری کا دن اہلِ کشمیر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر مناتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے عزائم بڑے خطرناک ہیں اور اسے اسرائیل کا تعاون بھی حاصل ہے۔ لہذ ااب محض یومِ یکجہتی کشمیر منانے کی بجائے عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ 5 اگست 2019 کو جب بھارت نے آئین کی شق370اور 35-A کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کر دیا تھا تو یہ پاکستان کو کھلا چیلنج تھا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے اس وقت تک بھارت سے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا تھا جب تک 370 اور 35-A کو بحال نہیں کر دیا جاتا۔ حقیقت یہ ہے کہ جب تک بھارت 370 اور 35-A کو بحال نہیں کر دیتا اس وقت تک مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات

چوہدری انوار الحق نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے لیے استصواب رائے کا حق تسلیم شدہ ہے، جب ریفرنڈم ہو جائے گا تو پھر ہم تحریک تکمیل پاکستان کو منطقی انجام تک پنچائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے 105 رکنی وفد نے بریگیڈئیر بلال غفور کی سربراہی میں اتوار کو ملاقات کی۔ ملاقات میں وزرائے حکومت پیر محمد مظہر سعید شاہ، عبدالماجد خان اور میاں عبدالوحید بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے لیے استصواب رائے کا حق تسلیم شدہ ہے، جب ریفرنڈم ہو جائے گا تو پھر ہم تحریک تکمیل پاکستان کو منطقی انجام تک پنچائیں گے، ہم کشمیری یو این چارٹر کے تحت بھارت کے خلاف سیلف ڈیفنس کا حق استعمال کر سکتے ہیں، جہاد اٹل حقیقت ہے ہمیں اس بارے گفتگو کرنے سے ڈرنا نہیں چاہیے، کشمیری جز نہیں کل کی بنیاد پر پاکستان سے الحاق کریں گے، پاکستان ایمان کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے حق کی بات کرنا کوئی جرم نہیں، جب آپ حقوق کی بات کرتے تو فرائض بھی ادا کرنے چاہئیں، نظریات پر حاوی ہو کر ریاستی نظریہ کو زنگ آلود کرنے کی کوشش کے دوران ریاست حرکت میں آتی ہے، ہم نے ہمیشہ طاقت کے استعمال سے کنارہ کشی کی ہے، ملک اور آئین مقدم ہیں، آزاد کشمیر کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بھارت اربوں روپے کی فنڈنگ کر رہا ہے، بھارت سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں فیک اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے آزاد کشمیر اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرتا ہے، بھارت نیو ڈاکٹرائن آف وار جس میں فکری انتشار کو فروغ دینا ہے، کے لیے کام کر رہا ہے۔ بلوچستان میں محرومیاں بھی ہیں لیکن اس قدر جدید اسلحہ بلوچستان میں کہاں سے آیا؟ سوچنا چاہیے۔ بلوچستان میں انتشار کے باوجود اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہے کہ اس ملک میں آئین کے تابع رہ کر کام کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت جنگ بندی ڈی جی ایم اوز کی بات چیت سے ہوئی امریکی ثالثی سے نہیں، ایس جے شنکر کا دعویٰ
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اسحاق ڈار
  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں 3 کشمیری نوجوان شہید کردیے
  • بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • بھارت کے پاس جموں وکشمیرکے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ناگزیر ہے، نذیر قریشی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے 16 ویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے وفد کی ملاقات
  • پاکستان کے امن ،سلامتی اوراستحکام کوچھیڑنے کی اجازت نہیں دیں گے،چیئرمین علما کونسل حافظ طاہر اشرفی
  • پاکستان کے امن، سلامتی اور استحکام کو چھیڑنے کی اجازت نہیں دیں گے، طاہر اشرفی
  • بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے، حریت کانفرنس