شاہ کریم کے لیے دعائیہ تقریب کل لزبن میں ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسماعیلی برادری کے 49 ویں امام مولانا شاہ کریم الحسینی کے لیے دعائیہ تقریب کل یعنی 8 فروری کو لزبن میں ہوگی۔
دعائیہ تقریب میں صرف مدعو مہمان شریک ہوں گے۔
پرنس کریم آغا خان کو مصر کے شہر اسوان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
پرنس رحیم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے نئے 50 ویں امام ہوں گے۔ اس بات کا اعلان امام کی فیملی اور جماعت کے سینئر ممبرز کے سامنے پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں کیا گیا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے پرنس کریم آغا خان کی وفات پر 8 فروری کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صوبے کے فنڈز لوٹ مار کرنے والوں کو نہیں دیں گے،فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ وفاق کے ساتھ ’فنڈز کے لیے ضرور لڑیں گے مگر ان لوگوں کو نہیں دیں گے جنہوں نے فنڈز کے ساتھ لوٹ مار کی ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’صرف 50 ارب روپے کا سکینڈل دیر کے علاقے میں سامنے آیا۔‘
وفاق سے فنڈز کے حصول سے متعلق گورنر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھی انہیں کہا ہے کہ 700 ارب روپے دیے گئے، وہ کہاں خرچ ہوئے؟ صوبے میں گندم، چینی، سولر پینل اور ہسپتالوں سے متعلق سکینڈل سامنے آ رہے ہیں۔ ہم وفاق سے فنڈز کے لیے ضرور بات کریں گے، مگر ایسے لوگوں کو فنڈز نہیں دیں گے جنہوں نے لوٹ مار کی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے بجٹ پیش کرنے کے لیے بجٹ سمری بھیجی، تاہم انہوں نے موجودہ علاقائی صورتحال کے پیش نظر اس پر دستخط نہیں کیے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ ’ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جو صورت حال پیدا ہوئی ہے، اسے مدنظر رکھتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا، اور آج کا دن ویسے بھی ایسا نہیں تھا کہ بجٹ پیش کیا جاتا۔‘
گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کے ممکنہ سرپلس بجٹ کے حکومتی دعوؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے پاس اتنا پیسہ ہے کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہیں سونے کی کان کہاں سے مل گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی اتنی مالی خوشحالی کا دعویٰ کر رہی ہے تو وہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 سے 60 فیصد اضافہ کرے۔
فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا کہ ’موجودہ صوبائی حکومت میں مختلف منصوبوں میں کرپشن کے سکینڈلز سامنے آئے ہیں، جن میں کوہستان میں 50 ارب روپے، سولر پینل کے ایک منصوبے میں 19 ارب روپے، اور مساجد میں سولر پینل کی تنصیب کے حوالے سے بدعنوانیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بجٹ پیش ہوگا تو اصل صورتحال سامنے آئے گی، لیکن جو حالات نظر آ رہے ہیں، ان سے لگتا نہیں کہ یہ کوئی اچھا بجٹ ہو گا۔
گورنر کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق کو ترقیاتی کاموں کے لیے کوئی بڑا منصوبہ پیش نہیں کیا، جن کے لیے وفاق سے فنڈز حاصل کیے جاتے۔