مسلم لیگ ن کی پارلیمانی سیکریٹری برائے انسانی حقوق سونیا عاشر کیخلاف بھی پیکا قانون کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک)رہنما مسلم لیگ (ن) اور رکن پنجاب اسمبلی سونیا عاشر مبینہ طورپر فیک نیوز پھیلانے پر متنازع پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ایکٹ(پیکا قانون) کی زد میں آگئیں اور مریم نواز کو کریڈٹ دینے کے چکر میں مبینہ طور پر جھوٹی خبر شیئر کردی جس پر پیکا قانون کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست آگئی۔
تفصیل کے مطابق پالیمانی سیکرٹری انسانی حقوق و اقلیتی امور سونیا عاشر کے خلاف پیکا قانون کے تحت ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کروا دی گئی،درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ میری نابالغ بیٹی اغوا اور زیادتی کا نشانہ بنی جسکا مقدمہ تھانہ فیصل ٹاؤن میں درج ہے ، گزشتہ ماہ 21 تاریخ کو عدالت نے ملزموں کی درخواست ضمانت منسوخ کی لیکن سونیا عاشر نے 2 فروری کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی کہ ملزموں کو سزا ہوگئی، ملزموں کو جعلی سزا کا کریڈیٹ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو دیا۔
نورا فتیحی کی حادثے میں ہلاکت کے دعوے کی حقیقت سامنے آگئی
درخواست گزار کے حوالے سے روزنامہ دنیا نے بتایا کہ پارلیمانی سیکرٹری کی جانب سے پھیلائی جانے والی یہ خبر مکمل فیک نیوز تھی، فیک نیوز زیر سماعت مقدمے پر اثر انداز ہوئی ، درخواست کرتی ہوں سونیا عاشر کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے ۔صرف یہی نہیں بلکہ متاثرہ بچی کی والدہ نے مقدمہ کیلئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کو بھی خط بھجوا دیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی درخواست پیکا قانون سونیا عاشر مقدمہ کی
پڑھیں:
حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
رپورٹ کے ماطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق شاہ زیب سہیل ایڈووکیٹ کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حمیرا کے گھر والوں سے رابطہ ہوا ہے۔ مرحومہ اداکارہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے۔ حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے اس کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے گھر والوں سے پوچھیں کہ وہ مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے 16 اگست کوتفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر کی موت 7 اکتوبرکو ہوئی جبکہ ان کا فون فروری 2025 تک استعمال ہوا۔ فون کھلا تھا میک اپ آرٹیسٹ کا فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ اس فون کے بعد واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کردی گئی۔ میک اپ آرٹیسٹ کوبھی بلایا جائے۔ حمیر اصغر کے بھائی اور دیگر کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس رپورٹ میں واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا جائے۔
تفتیشی افسر کے مطابق اگر ثبوت ملے تو ہم خود مقدمہ درج کرلیں گے۔ درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu