امریکی شہر الاسکا میں 10 افراد کو لے جانے والا طیارہ لاپتہ، تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
امریکی ریاست الاسکا میں ایک طیارہ لاپتہ ہوگیا، جسے تلاش کرنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں مصروف ہیں۔ طیارے میں 10 مسافر سوار تھے جن کے بارے میں کوئی خبر موصول نہیں ہوسکی ہے۔
الاسکا کے محکمہ برائے عوامی تحفظ کے مطابق، بیئرنگ ایئر کاروان طیارہ یونالاکلیٹ سے نوم کی طرف جارہا تھا اور اس میں 9 مسافر اور ایک پائلٹ سوار تھے۔ حکام اس کے آخری معلوم مقام کا تعین کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یونالاکلیٹ، الاسکا کے مغربی حصے میں ایک چھوٹا قصبہ ہے جس کی آبادی تقریباً 690 افراد پر مشتمل ہے۔ یہ نوم سے تقریباً 150 میل (240 کلومیٹر) جنوب مشرق میں اور انکریج سے 395 میل (640 کلومیٹر) شمال مغرب میں واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیےامریکی مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم، تمام 67 افراد ہلاک
واضح رہے کہ یہ واقعہ امریکا میں 8 دنوں کے اندر پیش آنے والا تیسرا بڑا فضائی حادثہ ہے۔29 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی کے قریب ایک کمرشل جیٹ اور امریکی فوجی ہیلی کاپٹر کے تصادم میں 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ31 جنوری کو فلیڈیلفیا میں ایک میڈیکل ٹرانسپورٹ طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، جس میں 6 مسافر اور زمین پر موجود ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے’امریکی ایوی ایشن ذہنی نفسیاتی مریضوں کو نوکریاں دیتی ہے‘، ڈونلڈ ٹرمپ
بیئرنگ ایئر کا یہ طیارہ جمعرات کو امریکی وقت کے مطابق سہ پہر 2 بج کر 37 منٹ پر یونالاکلیٹ سے روانہ ہوا تھا اور تقریباً ایک گھنٹے بعد اس سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ بیئرنگ ایئر کے ڈائریکٹر برائے آپریشنز، ڈیوڈ اولسن نے بتایا کہ جب طیارے سے رابطہ ختم ہوا، تب وہ 12 میل یعنی (19 کلومیٹر) سمندر کے اوپر تھا۔ امریکی کوسٹ گارڈ اور دیگر ریسکیو ادارے طیارے کی تلاش میں مصروف ہیں۔
ڈیوڈ اولسن نے مزید بتایا کہ بیئرنگ ایئر کی ٹیم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور ہنگامی امداد، تلاش اور ریسکیو آپریشن کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیئرنگ ایئر
پڑھیں:
چین کا نئے J-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے نے امریکی بحریہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی
بیجنگ: امریکا طویل عرصے سے اپنی بحری افواج کے ذریعے دنیا میں جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے رکھنے والا واحد ملک تھا، لیکن اب چین نے بھی پہلا اسٹیلتھ فائٹر جیٹ J-35 اپنی بحریہ میں شامل کر لیا ہے جو امریکی بحری طاقت کو براہِ راست چیلنج کرتا ہے۔
چینی پیپلز لبریشن آرمی نیوی (PLAN) نے J-35 فائٹر جیٹس کے دو یونٹ حاصل کر لیے ہیں، جو طیارہ بردار جہازوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ ویبو پر شیئر کی گئی تصاویر میں دونوں طیارے پرواز کرتے دکھائی دیے، جن کے نمبر 0011 اور 0012 ہیں۔
یہ طیارے چینی نیوی کے موجودہ طیارے J-15B کے ساتھ پرواز کر رہے تھے، اور ان پر بھی ’شارک مارکنگز‘ موجود تھیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ اب چینی نیوی کا حصہ بن چکے ہیں۔
چین نے شمالی ضلع شینبی میں ایک 2 لاکھ 70 ہزار مربع میٹر کا بڑا پلانٹ بنایا ہے، جہاں ہر سال 100 J-35 طیارے تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی۔ ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ چین کے اس ارادے کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ امریکی نیوی کو جلد ٹکر دینے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔
فی الحال امریکا کے پاس 11 نیوکلیئر پاورڈ ایئرکرافٹ کیریئرز ہیں، جب کہ چین کے پاس دو – لیاؤننگ اور شینڈونگ – فعال ہیں، جبکہ تیسرا طیارہ بردار بحری جہاز "فوجیان" سمندری تجربات سے گزر رہا ہے۔ چوتھا کیریئر "ٹائپ 004" جوہری توانائی سے چلنے والا ہوگا۔
جون 2025 میں، چین کے دو کیریئرز لیاؤننگ اور شینڈونگ نے پہلی بار بحرالکاہل میں مشترکہ جنگی مشقیں کیں، جسے ماہرین امریکہ کے لیے ایک "سخت پیغام" قرار دے رہے ہیں۔
And even closer both PLAN Naval Aviation J-35. pic.twitter.com/l0JtBDyT0h
— @Rupprecht_A (@RupprechtDeino) July 20, 2025دوسری جانب امریکا کا F-35C لڑاکا طیارہ پہلے ہی کئی طیارہ بردار بحری جہازوں پر تعینات ہے، جن میں یو ایس ایس ابراہم لنکن بھی شامل ہے۔ اس نے نومبر 2024 میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف اپنی پہلی جنگی کارروائی انجام دی تھی۔