UrduPoint:
2025-06-16@09:28:21 GMT

یو ای ٹی کی تاریخ میں پہلی بار دوسالہ ڈگری پروگرامزکا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

یو ای ٹی کی تاریخ میں پہلی بار دوسالہ ڈگری پروگرامزکا آغاز

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2025ء) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کی تاریخ میں پہلی بار دو سالہ ڈگری پروگرامز کا آغازکر دیا گیا۔اب طلبا دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز میں داخلہ لے سکیں گے۔یو ای ٹی لاہور نے پنجاب کے ڈومیسائل ہولڈر امیدواران کیلئے سبسڈائزڈ کیٹگری A-1 میں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کا آغاز کر دیا ہے۔

آن لائن درخواست فارم پر کرنے اورداخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 10 فروری ہے۔یاد رہے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز میں داخلہ کیلئے انٹری ٹیسٹ کی کوئی شرط نہیں ہے۔اب طلبا بغیر کسی دشواری کے ای کیٹ کا امتحان پاس کیے بغیر بھی یو ای ٹی سے دو سالہ ڈگری حاصل کر سکیں گے۔طلبا 5 سو روپے کی ادائیگی پر ٹوکن نمبر حاصل کریں گے یہ ٹوکن نمبر یو بی ایل یا ایچ بی ایل کی کسی بھی برانچ سے حاصل کر کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں ٹوکن فیس انٹرنیٹ بینکنگ، یو بی ایل موبائل ایپ، یو بی ایل اومنی، ایچ بی ایل موبائل ایپ اورایچ بی یل کونیکٹ کے ذریعے بھی جمع کرائی جا سکتی ہے۔دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کمپیوٹر سائنس، سائبر سکیورٹی، سٹاف ویئر انجینئرنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور ڈیٹا سائنس میں داخلے جاری ہیں۔پہلی میرٹ لسٹ 14 فروری کو جاری کی جائے گی جبکہ ڈاکومنٹس اور فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ 27 فروری ہے۔داخلہ کی تمام معلومات ایڈمیشن پورٹل admission.

uet.edu.pk پر دستیاب ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بی ایل

پڑھیں:

عالمی جنگ کا آغاز اور پاکستان کی حکمتِ عملی کی اہمیت

مشرقِ وسطی ایک بار پھر عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے اور عالمی جنگ کا آغاز ہو چکا ہے جنگ کا آغاز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے ایران پر حملوں سے ہوا، جس نے ایک سنگین اور تباہ کن سلسلے کو جنم دیا ہے اور ایران کی ابتدائی اعلیٰ عسکری قیادت کے غیر متوقع جانی نقصان کے جواب میں ایرانی سخت رد عمل نے اسرائیل کو حیران کردیا ہے۔
اسرائیل کی پشت پر عالمی سامراجی قوتیں امریکہ، برطانیہ، فرانس کھڑی ہیں، جو اپنی فضائی قوتیں پہلے ہی مشرقِ وسطی میں تعینات کر چکی ہیں۔ان حالات میں پاکستان کا کردار صرف ایک تماشائی کا نہیں بلکہ نئی عالمی صف بندی میں ایک کلیدی مسلم طاقت کے طور پر ابھرنے کا ہے۔
پاکستان کی تزویراتی اہمیت:جوہری طاقت جو حالیہ بھارتی جارحیت کا بروقت اور موثر جواب دے کر اپنی عسکری قیادت اور صلاحیت کا لوہا منوا چکی ہے۔ایران کا جغرافیائی مسلم پڑوسی ہونے کے باعث کسی بھی جنگ کے براہِ راست اثرات پاکستان پر پڑسکتے ہیں۔مضبوط فوجی ادارہ جسے عالمِ اسلام میں ایک نظریاتی، دفاعی اور متحرک قوت مانا جاتا ہے۔عوامی شعور اور امت سے وابستگی پاکستانی عوام فلسطین، شام، یمن، کشمیر اور عالمِ اسلام کے مسائل پر بیدار اور حساس ہے۔
حکمت اور سٹریٹجک بصیرت کی فوری ضرورت:اور مسلم ممالک کے باہمی اتحاد کی سخت ضرورت اور اہمیت‘جلدبازی سے اجتناب: پاکستان کو کسی عالمی طاقت کا مہرہ نہیں بننا چاہیے، بلکہ اپنی خودمختار پالیسی کو محفوظ رکھتے ہوئے قدم اٹھانا چاہیے۔
سفارتکاری اور غور و فکر:پاکستان کو چاہیے کہ ترکی، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، ایران، انڈونیشیا، ملائیشیا، مراکش اور دیگر مسلم ممالک سے رابطہ کاری اور مشاورت کرے، اور اسرائیل‘ ایران کی جنگ پر ایک متحدہ اسلامی موقف تشکیل دے۔
داخلی اتحاد:پاکستان کو اندرونی استحکام، میڈیا اور عوامی یکجہتی پر توجہ دینی چاہیے تاکہ بیرونی دبا ئو کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔غیر اعلانیہ سفارتی تدابیر:پاکستان کو خفیہ سفارتکاری، انٹیلی جنس روابط، اور سٹرٹیجک تیاریوں کے ذریعے امتِ مسلمہ کے دفاع اور رہنمائی کے لیے موثر کردار ادا کرنا ہوگا بغیر جلد بازی یا براہِ راست جنگ میں کودے۔
اس وقت جو جنگ اسرائیل نے ایران پر حملے سے چھیڑی ہے، اس میں پاکستان کا کردار کلیدی ہے اور امتِ مسلمہ کی نظریاتی و اخلاقی رہنمائی بھی پاکستان کو ہی کرنی ہوگی۔اس لیے فیصلے صرف جذبات سے نہیں، بلکہ دانائی، تدبر، اور حکمتِ عملی کے ساتھ کرنے ہوں گے۔اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کی موجودہ عسکری قیادت ایمان، اخلاص، اور اہلیت سے لیس ہے۔
قوم و قائدین سے اپیل:دشمن کی چالوں کو پہچانو جو ہمیں ایران اور عرب دنیا سے ٹکرانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔یاد رکھو! امتِ مسلمہ کو صرف حکمت، صداقت اور وحدت ہی بچا سکتی ہے نہ کہ جذبات، جلد بازی یا غیر ملکی مفادات کی جنگ۔پاکستان کا اصل سرمایہ:اللہ پر ایمان وتوکل اس کی نظریاتی شناخت، جوہری طاقت، عسکری مہارت، اور قومی اتحاد ہے ان کو ہر حال میں محفوظ رکھنا ہے۔
پاکستان کی عسکری قوت ایک ثابت شدہ حقیقت ‘گزشتہ ماہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ جس کا فوری، موثر، اور حکمت پر مبنی عسکری جواب دیا گیا دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی افواج نہ صرف مستعد، منظم، اور جذبے سے سرشار ہیں، بلکہ اللہ پر ایمان و توکل کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی، حکمتِ عملی، اور قیادت کی اہلیت سے بھی لیس ہیں۔اس واقعے نے دنیا کو تین حقائق یاد دلا دیے:تیز ردِعمل کی صلاحیت‘ اعلیٰ فضائی دفاعی مہارت اور ٹیکنیکل قیادت نظریاتی اتحاد اور اچانک حملے کی صورت میں مکمل تیاری یہ واضح پیغام تھا کہ پاکستان نہ صرف جوہری طاقت ہے، بلکہ ہر سطح پر اعصابی، فکری، عسکری، اور سٹریٹجک ردعمل دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستانی فوج کی شجاعت، حکمت اور نظریاتی وابستگی نے اپنی ایمانی قوت کے ساتھ نہ صرف دشمن کے عزائم خاک میں ملائے،بلکہ دنیا بھر میں پاکستان اور عسکری قیادت کو عزت، جرات، اور قیادت کا عالمی سمبل بنا دیا۔ پاکستانی قوم سیاسی اور مذہبی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر اپنی قابل فخر عسکری قیادت کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہو جائیں۔ ایسی جنگ تاریخ عالم میں اس سے قبل نہیں ہوئی۔ جس کا آغاز ہوا ہے۔ اللہ ہمیں اس کی مہلک خیزی سے محفوظ رکھے اور ہم سب کو ایمانی جذبہ و عمل اور اخوت عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی جنگ کا آغاز اور پاکستان کی حکمتِ عملی کی اہمیت
  • بانی پی ٹی آئی نے ٹیسٹ کروانے سے مسلسل انکار کیا، عدالت کا تحریری فیصلہ جاری
  • SSUET کو باوقار، شفاف اور محفوظ ادارہ دیکھنا چاہتے ہیں‘مقررین
  • سکھرپریس کلب میں سندھ وومن جرنلسٹس ایسوسی کا اجلاس
  • بھارتی شہر بھوپال میں اچانک 90 ڈگری پر مڑنے والاعجیب پل
  • لارڈز میں نئی تاریخ رقم، جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن بن گیا
  • لاہور ہائیکورٹ :گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
  • سورج نے آنکھیں دکھانا شروع کردیں، پنجاب شدید گرمی کے شکنجے میں
  • ڈاکٹر کون سا؟(دوسرا حصہ)
  • چائنا میڈیا گروپ کے سماجی اور تعلیمی پروگرام مرکز کی جانب سے بہترین پروگراموں کی  نئی فہرست جاری