یو ای ٹی کی تاریخ میں پہلی بار دوسالہ ڈگری پروگرامزکا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2025ء) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کی تاریخ میں پہلی بار دو سالہ ڈگری پروگرامز کا آغازکر دیا گیا۔اب طلبا دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز میں داخلہ لے سکیں گے۔یو ای ٹی لاہور نے پنجاب کے ڈومیسائل ہولڈر امیدواران کیلئے سبسڈائزڈ کیٹگری A-1 میں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کا آغاز کر دیا ہے۔
آن لائن درخواست فارم پر کرنے اورداخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 10 فروری ہے۔یاد رہے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز میں داخلہ کیلئے انٹری ٹیسٹ کی کوئی شرط نہیں ہے۔اب طلبا بغیر کسی دشواری کے ای کیٹ کا امتحان پاس کیے بغیر بھی یو ای ٹی سے دو سالہ ڈگری حاصل کر سکیں گے۔طلبا 5 سو روپے کی ادائیگی پر ٹوکن نمبر حاصل کریں گے یہ ٹوکن نمبر یو بی ایل یا ایچ بی ایل کی کسی بھی برانچ سے حاصل کر کیا جا سکتا ہے۔(جاری ہے)
مزید برآں ٹوکن فیس انٹرنیٹ بینکنگ، یو بی ایل موبائل ایپ، یو بی ایل اومنی، ایچ بی ایل موبائل ایپ اورایچ بی یل کونیکٹ کے ذریعے بھی جمع کرائی جا سکتی ہے۔دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کمپیوٹر سائنس، سائبر سکیورٹی، سٹاف ویئر انجینئرنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور ڈیٹا سائنس میں داخلے جاری ہیں۔پہلی میرٹ لسٹ 14 فروری کو جاری کی جائے گی جبکہ ڈاکومنٹس اور فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ 27 فروری ہے۔داخلہ کی تمام معلومات ایڈمیشن پورٹل admission.uet.edu.pk پر دستیاب ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بی ایل
پڑھیں:
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
رحیم یار خان:پنجاب وائلڈ لائف کی تاریخ میں پہلی بار رحیم یار خان کی ایک عدالت نے چنکارہ ہرن کے غیر قانونی شکار کے الزام میں چار ملزمان کو مجموعی طور پر 40 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ اضافی قید ہوگی۔
وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے چنکارہ ہرن کے شکار کا مقدمہ 2023 میں صحرائے چولستان میں درج کرایا تھا اور مقدمے کی سماعت تحصیل خانپور کی سول عدالت میں چالان نمبر 06-WI/2023 کے تحت ہوئی جہاں اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز مجاہد کلیم خان نے مقدمے کی پیروی کی۔
عدالت نے چاروں ملزمان سلیم سرگودھی، صادق منگریا، پنوں منگریا اور رفیق پرھیار کو غیر قانونی شکار کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ایک،ایک سال قید اور فی کس 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، فیصلہ سنائے جانے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا گیا۔
مجاہد کلیم خان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ چولستان پبلک وائلڈ لائف ریزرو میں غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ اس سے مستقبل میں شکاریوں کے لیے ایک سخت پیغام جائے گا کہ اب ایسے جرائم برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
حکومت پنجاب نے 2021 میں وائلڈ لائف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا تھا، نئے قانون کے تحت کالے ہرن، چنکارہ، پاڑہ ہرن یا اڑیال کے غیر قانونی شکار پر ایک سے تین سال قید اور فی جانور کم از کم دو لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ جرمانہ دس لاکھ روپے تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز بہاولپور ریجن سید علی عثمان بخاری نے کہا کہ وائلڈ لائف رینجرز چولستان کی جنگلی حیات کے تحفظ، افزائش اور مؤثر انتظام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
صحرائے چولستان پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا صحرا ہے جو جنگلی حیات کے اعتبار سے منفرد اہمیت رکھتا ہے، یہاں کالے ہرن، چنکارہ، نیل گائے، اڑیال اور مختلف اقسام کے پرندے پائے جاتے ہیں لیکن پچھلی کئی دہائیوں میں غیر قانونی شکار نے ان جانوروں کی تعداد کو شدید متاثر کیا ہے۔