ٹرمپ کے اقدامات کے بعد 79 ممالک کا آئی سی سی سے اظہار یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم کے آئین کے 79 فریقین،بشمول ریاست فلسطین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں عدالت کی آزادی، سالمیت اور غیر جانبداری کے لیے اپنی مسلسل اور ثابت قدم حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پابندی کے بعد 79 ممالک نے آئی سی سی سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم کے آئین کے 79 فریقین،بشمول ریاست فلسطین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں عدالت کی آزادی، سالمیت اور غیر جانبداری کے لیے اپنی مسلسل اور ثابت قدم حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عدالت انتہائی سنگین بین الاقوامی جرائم کے لیے احتساب اور متاثرین کے لیے انصاف کے حصول کو یقینی بنا کر بین الاقوامی نظام انصاف کے بنیادی ستون کے طور پر کام کرتی ہے۔ بیان میں اشارہ دیا گیا کہ عدالت کو آج بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ عدالت، اس کے اہلکاروں اور ملازمین کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ تعاون کرنے والوں کے خلاف، عدالت کے روم قانون کے مطابق اپنے مینڈیٹ پر عمل درآمد کے جواب میں تعزیری اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات سنگین ترین جرائم کے لیے استثنیٰ کے خطرے کو بڑھاتے ہیں اور بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کو کمزور کرنے کا خطرہ بناتے ہیں، جو کہ عالمی نظم و نسق اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔ پابندیاں حساس معلومات کی رازداری اور متاثرین، گواہوں اور عدالتی اہلکاروں سمیت دیگر عہدیدار پر پابندیاں شہریوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "پابندیاں اس وقت زیر تفتیش تمام مقدمات کو کمزور کر سکتی ہیں، کیونکہ عدالت کو اپنے فیلڈ دفاتر کو بند کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے اس بیان کا خیر مقدم کیا، جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی غیر جانبداری اور آزادی کے تحفظ اور اس کے معاملات میں عدم مداخلت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس بیان کو جاری کرنے میں پہل کی اور ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس پر دستخط کیے۔
دستخط کرنے والے ممالک میں افغانستان، البانیہ، اندورا، اینٹیگوا اور باربوڈا، آسٹریا، بنگلہ دیش، بیلجیم، بیلیز، بولیویا، بوسنیا اور ہرزیگووینا، برازیل، بلغاریہ، کیپ وردے، کینیڈا، چلی، کولمبیا، کوموروس، کوسٹا ریکا، کروشیا، قبرص، ڈیموکریٹک جمہوریہ، ڈیموکریٹک جمہوریہ فرانس، ڈیموکریٹک، ڈیموکرینیا، گیمبیا، جرمنی، گھانا، یونان، گریناڈا، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، آئس لینڈ، آئرلینڈ، اردن، لٹویا، لیسوتھو، لیچٹنسٹائن، لتھوانیا، لکسمبرگ، مالدیپ، مالٹا، میکسیکو، منگولیا، مونٹی نیگرو، نمیبیا، نیدرلینڈز، نیدرلینڈز، نیدرلینڈز، نارتھ لینڈ، پورٹو، نیدرلینڈز مالڈووا، رومانیہ، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سینٹ لوسیا، سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز، سان مارینو، سینیگال، سیشلز، سیرا لیون، سلوواکیہ، سلووینیا، جنوبی افریقہ، سپین، فلسطین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تیمور لیسٹی، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، تیونس، یوگنڈا، برطانیہ، یوراگوئے اور وانواتو شامل ہیں۔ جمعرات کو، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اہلکاروں پر مبینہ طور پر "امریکہ اور اسرائیل کے خلاف غیر قانونی کارروائیاں” کرنے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الاقوامی فوجداری عدالت بین الاقوامی عدالت کے کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کاغزہ سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
کراچی (نیوزڈیسک)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ 26 اپریل کو کراچی سے چترال تک ملک بھر میں فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے ہوگا۔
منعم ظفر کا کہنا تھا کہ امریکہ اسرائیل کو جنگی سازوسامان فراہم کر رہا ہے اور ڈیڑھ سال کے دوران غزہ کے 90 فیصد علاقے تباہ کیے جا چکے ہیں۔ اسپتال، شیلٹر ہومز اور معصوم شہری تک محفوظ نہیں رہے، جبکہ اب تک 55 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا ہولوکاسٹ جاری ہے، مگر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دنیا کے دیگر علاقوں میں اقوام متحدہ فوری ایکشن میں آتی ہے، مگر فلسطین کے معاملے میں اس کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں کی خاموشی کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت اور اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل ملک ہے، لیکن ہمارے اندر ایمان کی کمی ہے۔
منعم ظفر نے کہا کہ یہ احتجاج نہ صرف قومی سطح پر ہوگا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی آواز بلند کی جائے گی۔ انہوں نے صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ اور بھارت کی آبی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔
لاہور : ویمن پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او ڈاکوؤں کی ساتھی نکلی