Islam Times:
2025-06-09@16:43:53 GMT

ٹرمپ کے اقدامات کے بعد 79 ممالک کا آئی سی سی سے اظہار یکجہتی

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

ٹرمپ کے اقدامات کے بعد 79 ممالک کا آئی سی سی سے اظہار یکجہتی

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم کے آئین کے 79 فریقین،بشمول ریاست فلسطین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں عدالت کی آزادی، سالمیت اور غیر جانبداری کے لیے اپنی مسلسل اور ثابت قدم حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پابندی کے بعد 79 ممالک نے آئی سی سی سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم کے آئین کے 79 فریقین،بشمول ریاست فلسطین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں عدالت کی آزادی، سالمیت اور غیر جانبداری کے لیے اپنی مسلسل اور ثابت قدم حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عدالت انتہائی سنگین بین الاقوامی جرائم کے لیے احتساب اور متاثرین کے لیے انصاف کے حصول کو یقینی بنا کر بین الاقوامی نظام انصاف کے بنیادی ستون کے طور پر کام کرتی ہے۔ بیان میں اشارہ دیا گیا کہ عدالت کو آج بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے۔ عدالت، اس کے اہلکاروں اور ملازمین کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ تعاون کرنے والوں کے خلاف، عدالت کے روم قانون کے مطابق اپنے مینڈیٹ پر عمل درآمد کے جواب میں تعزیری اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات سنگین ترین جرائم کے لیے استثنیٰ کے خطرے کو بڑھاتے ہیں اور بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کو کمزور کرنے کا خطرہ بناتے ہیں، جو کہ عالمی نظم و نسق اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔ پابندیاں حساس معلومات کی رازداری اور متاثرین، گواہوں اور عدالتی اہلکاروں سمیت دیگر عہدیدار پر پابندیاں شہریوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "پابندیاں اس وقت زیر تفتیش تمام مقدمات کو کمزور کر سکتی ہیں، کیونکہ عدالت کو اپنے فیلڈ دفاتر کو بند کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے اس بیان کا خیر مقدم کیا، جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی غیر جانبداری اور آزادی کے تحفظ اور اس کے معاملات میں عدم مداخلت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس بیان کو جاری کرنے میں پہل کی اور ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس پر دستخط کیے۔

دستخط کرنے والے ممالک میں افغانستان، البانیہ، اندورا، اینٹیگوا اور باربوڈا، آسٹریا، بنگلہ دیش، بیلجیم، بیلیز، بولیویا، بوسنیا اور ہرزیگووینا، برازیل، بلغاریہ، کیپ وردے، کینیڈا، چلی، کولمبیا، کوموروس، کوسٹا ریکا، کروشیا، قبرص، ڈیموکریٹک جمہوریہ، ڈیموکریٹک جمہوریہ فرانس، ڈیموکریٹک، ڈیموکرینیا، گیمبیا، جرمنی، گھانا، یونان، گریناڈا، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، آئس لینڈ، آئرلینڈ، اردن، لٹویا، لیسوتھو، لیچٹنسٹائن، لتھوانیا، لکسمبرگ، مالدیپ، مالٹا، میکسیکو، منگولیا، مونٹی نیگرو، نمیبیا، نیدرلینڈز، نیدرلینڈز، نیدرلینڈز، نارتھ لینڈ، پورٹو، نیدرلینڈز مالڈووا، رومانیہ، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سینٹ لوسیا، سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز، سان مارینو، سینیگال، سیشلز، سیرا لیون، سلوواکیہ، سلووینیا، جنوبی افریقہ، سپین، فلسطین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تیمور لیسٹی، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، تیونس، یوگنڈا، برطانیہ، یوراگوئے اور وانواتو شامل ہیں۔ جمعرات کو، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اہلکاروں پر مبینہ طور پر "امریکہ اور اسرائیل کے خلاف غیر قانونی کارروائیاں” کرنے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الاقوامی فوجداری عدالت بین الاقوامی عدالت کے کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے

امریکا اور چین کے مابین تجارتی مذاکرات لندن میں پیر کو ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی

سی این بی سی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور ٹرمپ انتظامیہ کے 2 دیگر اہلکار پیر کو لندن میں اپنے چینی ہم منصبوں سے تجارتی مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ بیسنٹ، جو بیجنگ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے انتظامیہ کی کوششوں کی رہنمائی کر رہے ہیں، ان کے ساتھ کامرس سیکریٹری ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر بھی شامل ہوں گے۔

صدر نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ میٹنگ بہت اچھی طرح سے چلنی چاہیے۔

مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا

ٹرمپ نے سب سے پہلے انکشاف کیا تھا کہ جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ طویل فون کال کے بعد مزید تجارتی بات چیت کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

دونوں ممالک نے گزشتہ ماہ جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے دوطرفہ تجارتی مذاکرات کے بعد ایک دوسرے کے سامان پر زیادہ تر محصولات عارضی طور پر کم کر دیے۔

امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے چپ انڈسٹری کو چینی سیمی کنڈکٹرز کے استعمال کے خلاف خبردار کرنے کے بعد چین نے احتجاج کیا تھا۔ چین نے ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ اعلان پر بھی اعتراض کیا کہ وہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے والے کچھ چینی طلبا کے ویزے منسوخ کر دے گا۔

مزید پڑھیں: چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان

دریں اثنا ٹرمپ انتظامیہ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ جنیوا میں کیے گئے ایک وعدے کے مطابق سست روی کا مظاہرہ کر رہا ہے جس میں اضافی اہم معدنیات، جنہیں نایاب زمین کے نام سے جانا جاتا ہے، امریکا کو برآمد کرنے کی منظوری دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین امریکا تجارتی مذاکرات چین امریکا مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا
  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  •   یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک