ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں سرکاری ویب سائٹس سے صحت عامہ سے متعلق ہیلتھ ڈیٹا کو ہٹا دیا ہے جس کے نتیجے میں ڈاکٹرز فار امریکا کی طرف سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر مقدمہ دائر کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹرز فار امریکا (ڈی ایف اے) کی جانب سے پبلک سٹیزن لٹیگیشن گروپ نے یہ مقدمہ دائر کیا ہے جس میں آفس آف پرسنل مینجمنٹ، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور محکمہ صحت اور ہیومن سروسز کو مدعا علیہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

ڈی ایف اے ایک وکالت کی تنظیم ہے جو یونیورسل ہیلتھ کوریج، استطاعت، معیار اور ایکویٹی کی حمایت کرتی ہے۔

ڈی ایف اے اور پی سی ایل جی نے واشنگٹن میں امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر کیے گئے مقدمے میں کہا ہے کہ ہیلتھ ویب پیجز اور ڈیٹا کو ہٹانے سے بیماری کے پھیلنے کی نگرانی اور اس کا موثر اقدام کرنے کے لیے دستیاب سائنسی ڈیٹا میں خطرناک خلا پیدا ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ڈاکٹروں کو ایسے وسائل سے محروم کر دیا گیا ہے جو کلینیکل پریکٹس کی رہنمائی کرتے ہیں اور مریضوں کے ساتھ بات چیت اور مشغول ہونے کے کلیدی وسائل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات: کیس میں نئی پیش رفت

پاکستان تحریک انصاف کے بانی پی ٹی آئی سے جیل ملاقاتوں کے کیس میں غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں بانی پی ٹی آئی ، سلمان اکرم راجہ ، بیرسٹر گوہر ، انتظار پنجوتھا کے خلاف توہین عدالت کاروائی کی استدعا کی گئی ۔درخواست کے مطابق ایس او پیز کے مطابق ملاقاتوں کے حوالے سے جیل حکام کو باقاعدہ آگاہ نہیں کیا گیا جبکہ  مختلف سیاسی لوگوں نے جیل حکام پر غیر ضروری پریشر ڈالا کہ ان کی بانی سے ملاقات کروائی جائے۔درخواست میں کہا گیا کہ سیاسی جماعت اپنی اندرونی گروپنگ کی وجہ سے ڈسپلن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے جب کہ سلمان اکرم راجہ اور دیگر پی ٹی آئی رہنمائوں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی میں جیل کے باہر میڈیا ٹاک کی۔درخواست میں کہا گیا کہ ایس او پیز خلاف ورزی میں بانی سے ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی گئی۔یہ بھی کہا گیا کہ عدالت نے ملاقاتوں کے تمام کیسز اسی بنچ کو سننے کی ابزرویشن دی تھی، عدالتی حکم کے باوجود اے ٹی سی پنڈی میں بانی سے ملاقات کی درخواست دائر ہوئی جبکہ کسی اور عدالت میں درخواست دائر کرنا حکم عدولی ہے۔درخواست گزار نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی پہلے انڈر ٹرائل قیدی تھے اب سزا یافتہ قیدی ہیں، جیل کے قواعد (پاکستان پرائزن رولز)1978کے رول 265 کے مطابق سیاسی گفتگو ممنوع ہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت سزا یافتہ قیدی ہونے کی وجہ سے ملاقاتوں کے ایس او پیز میں ترمیم کرے جب کہ بانی پی ٹی آئی ، سلمان اکرم راجہ ، بیرسٹر گوہر اور انتظار پنجوتھا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔واضح رہے کہ عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنمائوں کی جانب سے توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر کا اسلحہ دینے کو تیار
  • پاکستان کیلئے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں، بھارتی وزیر آبی وسائل کا اعلان، 3 منصوبوں پر کام شروع
  • واٹس ایپ کے میٹا اے آئی اسسٹنٹ سے صارفین تنگ ہونے لگے
  • بنوں: بیسک ہیلتھ یونٹ کے قریب دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی
  • ٹرمپ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کا اسلحہ پیکج دینے کو تیار
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات: کیس میں نئی پیش رفت
  • مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں وسائل کسی اور کو دینے کی شق نہیں، وزیر قانون کے پی
  • خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ
  • متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
  • اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس ، مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا، بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے مترادف ہے، میاں افتخار حسین