تحریک انتشاروالے پاکستان کے دشمن ہیں، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑنے کہا کہ تحریک انتشاروالے پاکستان کے دشمن ہیں، تحریک انتشار والے شہدا کی بے حرمتی کرتے ہیں، کہتے ہیں9 مئی پرکمیشن بناؤ تمہاری کرتوتیں پوری قوم دیکھ چکی۔
وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہاہے کہ آرمی چیف نےحب الوطنی اورمحنت کیساتھ معاشی سفر میں کردارادا کیا، آرمی چیف جنر ل عاصم منیر پاکستان کوترقی کےسفر پر لے کرگئے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ بین الاقوامی سطح، سفارتی محاذ پردنیا پاکستان کی تعریف کرتی ہے، تمام حلقوں میں دیکھ لیں کام ہوتے نظرآئیں گے، پہلے سال یہ عالم ہے 5سال بعد حلقے کی شکل بدلی ہوگی، ایک سال میں شہبازشریف نے معیشت کوپروان چڑھایا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ دنیاکے مالیاتی ادارے اعتراف کررہے ہیں مہنگائی کم ہوگئی، شرح سود نیچےگئی، اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی، ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا، یہ بدبخت ہمارے نہیں پاکستان کےمخالف ہیں، یہ شرط لگاتے تھے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، حکومت عوام سےکیےگئےوعدےپورے کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مجھے کوئی ملال نہیں، اپنی یوتھ کی ٹیم پرفخرہے، حلقے کے عوام کیلئے بڑھ چڑھ کر کام کررہے ہیں، پورےلاہورمیں اس طرح کےساتھی نظرنہیں آئیں گے، حلقے میں آیا تو22دن کی مہم تھی بہت سوالات ہوتے تھے، کبھی کہا جاتا تھا پتا نہیں ایک سال بعد ملاقات ہوگی یا نہیں ہوگی۔
عطاتارڑنے کہا کہ کبھی کہاجاتا تھا کہ الیکشن کے بعد ہمیں بھول جائیں گے، میں الیکشن جیت کربھی آج آپ لوگوں کے درمیان کھڑاہوں، میری والدہ حلقےکےعوام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں، یہ وہ رشتہ نہیں کہ ووٹ مانگنے آجاؤں پھر5سال بعدملاقات کروں، آپ کا بھائی، ساتھی اوردوست بن کرہمیشہ آپ کےدرمیان رہوں گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں، بیرسٹر گوہر
سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،سلمان اکرم راجاودیگر کا فیصلے پر ردعمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سنائی گئی تمام سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ان تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ یہ انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں۔پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہ تھی اور آج متنازعہ فیصلوں میں ایک فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔ جو سزائیں دی جا رہی ہیں وہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی کال پر کیے گئے احتجاج کے بعد کی جا رہی ہیں۔ جن لوگوں نے ظلم اور ناانصافی کیخلاف آواز بلند کی، انہیں اب ضمیر کی سزا دی جا رہی ہے، قانون واضح ہے کہ محض احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اور ساتھیوں نے کہا تھا شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا اور کبھی اس پر عمل نہ ہوا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت تین ارکان پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے عدلیہ اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوگئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسی سزائیں ناانصافی ہیں، رات تک ٹرائل چلائے گئے۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 9 مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، پی ٹی آئی کا یہ معاملہ نہیں ، قوم اور ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ، پاکستان کے مستقل کا معاملہ ہے۔ جن لوگوں کو سزا دی گئی وہ بے جرم ہیں، دہشتگردی کا قانون کہاں کہاں استعمال ہوگا ، آئین میں واضح ہے، جلسے جلوس پر دہشت گردی نہیں لگ سکتی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔