سہ ملکی سیریز: فاسٹ بولر حارث رؤف کو پسلیوں میں تکلیف، اوور ادھورا چھوڑ کر گراؤنڈ سے جانا پڑا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کو سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف بولنگ کرتے ہوئے پسلیوں میں تکلیف ہوئی ہے جس کے باعث انہیں میچ ادھورا چھوڑنا پڑا۔
فاسٹ بولر حارث رؤف کو ساتویں اوور کے دوران پسلیوں میں تکلیف ہوئی، جس کے بعد وہ میچ ادھورا چھوڑ کر گراؤنڈ سے باہر چلے گئے۔
حارث رؤف کے گراؤنڈ سے باہر جانے کے بعد سلمان علی آغا نے ان کا اوور مکمل کیا۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے بتایا ہے کہ حارث رؤف کو لو گریڈ ون اسٹرین کا سامنا اور پیٹ کے مسلز میں تکلیف کا سامنا ہے، ان کو فوری طبی امداد دی گئی ہے۔
پی سی بی کے مطابق حارث رؤف کو تکلیف کا دوبارہ جائزہ لے کر گراؤنڈ میں واپسی کا فیصلہ کیا جائےگا۔
یاد رہے کہ حارث رؤف رواں ماہ پاکستان میں شیڈول چیمپیئنز ٹرافی کے اسکواڈ کا بھی حصہ ہیں۔ اس سے قبل قومی ٹیم کے اہم بیٹر صائم ایوب انجری کی وجہ سے ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انجری اوور ادھورا پاکستان کرکٹ بورڈ پسلیوں میں تکلیف پی سی بی چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ حارث رؤف سہ ملکی سیریز گراؤنڈ سے باہر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ سہ ملکی سیریز گراؤنڈ سے باہر وی نیوز حارث رؤف کو سے باہر
پڑھیں:
چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
لاہور(نیوزڈیسک)مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں،مہنگی مرغی سے عوام کو 1.20 ارب روپے کا نقصان پرائس فکسنگ میں سنگین بدانتظامی، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات منظر عام پر آگئے
مزید معلوم ہوا ہے کہ صنعت، تجارت، سرمایہ کاری اور مہارتوں کی ترقی کے محکمے کے زیر انتظام عوام کو فروخت کی جانے والی مرغی کی قیمتوں میں سنگین بے ضابطگیاں اور بدانتظامی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث عوام کو مجموعی طور پر 1,201.27 ملین روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا
۔ یہ ہوشربا انکشافات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سالانہ آڈٹ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، پرائس فکسنگ کے عمل میں Public Financial Rules (PFR) Volume-I کے Rule 2.10(a)(1) کی خلاف ورزی کی گئی
جس کے تحت حکومتی اداروں پر لازم ہے کہ وہ عوامی فنڈز کے استعمال میں وہی احتیاط برتیں جو ایک عام فرد ذاتی اخراجات میں برتتا ہے۔ مزید برآں، حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ خط نمبر SOR(ICI&SD)1-21/2021 کے تحت کنٹرولر جنرل اور ڈپٹی کمشنرز کو لازمی اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے، مگر ان اختیارات کا استعمال بے احتیاطی سے کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2020 سے 2022 کے دوران ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز، پرائسز، ویٹس اینڈ میڑرز لاہور کے دائرہ کار میں قیمتوں کے تعین کے دوران غلط اور غیر مصدقہ اعداد و شمار استعمال کیے گئے۔
کنٹرولر جنرل پر لازم تھا کہ وہ مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کا جائزہ لیتے ہوئے، باوثوق ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرے، تاہم یہ بنیادی اصول نظرانداز کر دیے گئے، جس کے نتیجے میں مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں۔
اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی