پنجاب دھی رانی پروگرام“ کے تحت 1500اجتماعی شادیوں کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا جبکہ دوسرے مرحلہ کیلئے مزید 1500شادیوں کے لئے درخواستوں کی وصولی کا آغاز ہو گیا۔ ”پنجاب دھی رانی پروگرام“ کے لئے درخواستیں آن لائن پورٹل cmp.punjab.gov.pk پر گھر بیٹھے جمع کرائی جا سکتی ہیں ، ”پنجاب دھی رانی پروگرام“ کے لئے درخواستیں ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کے ضلعی آفس میں بھی جمع کرائی جا سکتی ہیں، ”پنجاب دھی رانی پروگرام“ کے بارے میں معلومات کے لئے 1312ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔ اجتماعی شادیوں کی تقریب میں دُلہا دُلہن او رانکے قریبی عزیز واقارب کے لئے کھانا حکومت پنجاب کی طرف سے دیا جائے گا ، اجتماعی شادیوں میں نئے شادی شدہ جوڑو ں کو اے ٹی ایم کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی بھی دی جائے گی ، پروگرام کے تحت دُلہا دُلہن کو فرنیچر اور کپڑوں سمیت دیگر ضروری سازو سامان کے تحائف بھی پیش کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی ہر بیٹی سے محبت ہے، گھر بسانے پر دلی خوشی ہوتی ہے ، معاشرے کے نادار اور محروم طبقات کا احساس حکومت کی ذمہ داری ہے، ہر ذمہ داری اچھی طرح نبھائیں گے، بیٹیوں کے سر پر دست شفقت رکھنا پنجاب کی ریت ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پنجاب دھی رانی پروگرام کے لئے

پڑھیں:

نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔ میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہشمند ہے اور وہ بچے کو ناصرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔ خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔ والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کیساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہے جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت ناصرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورتحال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ مل کر یہ کام انجام دیا۔ ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے مل کر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر
  • بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر
  • نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
  • پنجاب میں بیٹی دھی رانی پروگرام کے تحت 4857 جوڑوں کی باعزت رخصتی
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • پشاور، جماعت اسلامی کی جانب سے اجتماعی شادیوں کی تقریب
  • پاکستان اور کویت کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرا قرض پروگرام طے پا گیا
  • نئے گیس کنکشنز کی درخواستوں کی بھرمار، سسٹم بیٹھ گیا
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی