کرک میں امن پاسون جرگہ،مسلح گروہوں کو 3 روز میں علاقے سے نکلنے کا الٹی میٹم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کرک (مانیٹرنگ ڈیسک) کرک میں امن پاسون جرگے نے مسلح افراد اور گروہوں کو 3 دن میں علاقے سے نکلنے کا الٹی میٹم دے دیا۔ کرک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تخت نصرتی میں امن پاسون جرگے کا انعقاد کیا گیا۔ جرگے میں پی ٹی آئی کے ایم این اے شاہد خٹک، پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں سمیت کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ امن پاسون جرگہ نے علاقے سے مسلح گروہوں کو نکلنے کیلیے 3 دن کی ڈیڈ لائن دے دی اور اعلامیہ جاری کیا کہ 3 دن کے بعد قوم مسلح لشکر کشی پر مجبور ہوگی، ریاست پولیس کو درکار تمام وسائل فراہم کرے تاکہ مؤثر کارروائی کرسکیں۔ جرگہ عمائدین نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر 100 فیصد عمل درآمد یقینی بنایاجائے۔ جرگے میں شریک تحریک انصاف کے ایم این اے شاہد خٹک نے کہاکہ کرک میں امن خراب کرنے والوں کو کہتاہوں یہاں سے بھاگ جاؤ۔ دوسری جانب باجوڑ میں بھی امن پاسون احتجاجی دھرنے کا انعقاد کیا گیا اور دھرنے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امن پاسون
پڑھیں:
خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں جرگے کے مذاکرات کے بعد دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا۔ خیبر پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس اہلکار عبدالوحد کو ایک ماہ قبل اکبری پوسٹ سے اغوا کیا تھا اور ان کی رہائی جرگہ مذاکرات سے ممکن ہوئی ہے۔ ڈی پی او رائے مظہراقبال نے بتایا کہ تھانہ باڑہ کی حدود میں ایک نجی ہوٹل پر پولیس نے چھاپہ مارا اور مغوی شہری کو بازیاب کروایا جبکہ دو پولیس اہلکاروں گرفتار کیا تاہم ایک اہلکار فرار ہوگیا۔ ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار دونوں پولیس اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے، فرار پولیس اہلکار کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندیاں کی گئی ہے۔