Daily Ausaf:
2025-04-25@08:39:29 GMT

ہائے اس زود پشیماں کا پشیماںہونا

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

(گزشتہ سےپیوستہ)
مکتی باہنی کے سابق کمانڈر نےکہا کہ بھارت میں ایک نیا انقلاب برپا ہو گا،جس کے نتیجے میں نئی ریاستیں بنیں گی۔ہم 98فیصد مسلمان ہیں جوبھارت سے لڑیں گے۔ بھارت تقسیم ہو جائے گا کیونکہ اس کا 48فیصدعلاقہ اس کاحصہ نہیں ہے۔ میزورام اورتریپورہ متحدہ پاکستان کے دور میں بنگلہ دیش کا حصہ تھے۔ جموں وکشمیر اور خالصتان بھارت کا حصہ نہیں ہیں یہ ضرورآزاد ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیاکہ بت پرست ہندوستانیوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ بنگلہ دیش اور پاکستان کے تمام لوگ ایک جیسے جذبات رکھتے ہیں۔‘‘
بنگلہ دیش پر قبضے کی بھارتی سازش کا ادراک صرف زین العابدین کو ہی پریشان کئے ہوئے نہیں ہے ، بلکہ وہ پوری نسل اپنے کئے پر پشیمان ہے، جو جرات مند ہیں وہ اظہا رکے ساتھ ساتھ ازالے کی بھی سعی کر رہے ہیں ، ان میں ایک نام میجر عبدالجلیل کا بھی ہے ، جسے مکنی باہنی کا ہیرو قرار دیا جاتا تھا ، لیکن بنگلہ دیش کے بارے میں بھارتی پالیسیوں نے بہت پہلے اس کی سوچ کو بدل ڈالا وہ پاکستان پلٹا اور اپنی زندگی کا آخری عرصہ اس نے اسی پاکستان میں میں پشیمانی، بے بسی اور بیماری میں گزارا جس کی تباہی کے لئے وہ بھارت کے ہاتھوں استعمال ہوتا رہا ۔‎عبدالجلیل 1971 میں پاکستانی فوج میں میجر کے عہدے پر فائز تھا۔ اپریل 1971 میں ایسٹ بنگال رجمنٹ کے دیگر بنگالی افسروں کی طرح وہ بھی باغی ہو کر مکتی باہنی سے جا ملااور اس نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی، باغی سپاہیوں اور مکتی ہاہنی کے دہشت گردوں کو اکٹھا کر کے پاکستانی فوج کے خلاف گوریلا جنگ کا محاذ کھول دیا۔بنگلہ دیش کے بانی صدر شیخ مجیب الرحمان نے اپنے ہاتھوں سے میجر عبدالجلیل کے سینے پر ملک کا سب سے بڑا بہادری کا اعزاز ’بیر اتم‘ سجایا۔ مگر اس کی بھارت نواز پالیسیوں سے نالاں ‎کرنل شریف دالم کی طرح عبدالجلیل نے بھی یہ اعزاز واپس کر دیا۔ پشیمانی اور ازالہ کی سوچ نے صرف انہیں دو افسروں کو متاثر نہیں کیا بلکہ بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کرنے والے میجر جنرل ضیالرحمٰن،طالب علم راہنماعبدالرب اور سراج العالم خان سمیت ایک بڑی تعداد تھی ۔ میجر جلیل باہمت تھا ، اس نے 1981 میں صدارتی الیکشن لڑ اتاکہ غلطیوں کا ازالہ کر سکے لیکن ناکام ہوا ، اپنے خواب ٹوٹنے پر اسے پھر اپنا دیس پاکستان ہی یاد آیا ، اسے اس پاک سر زمین نے ہی پناہ دی جسے پامال کرنے میں اس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی ، بالآخر مایوسی اور کسمپرسی کے عالم میں وہ نومبر 1989 میں اسلام آباد میں فوت ہوا ۔میجر جلیل کے ایک راز دان دوست کا دعویٰ ہے کہ ’’ آخری ایام میں اس کے انداز اور اظہار سے عیاں تھا کہ وہ مکتی باہنی کے ہاتھوں اپنے مخالفین جن میں جماعت اسلامی کے رضاکار اور پاکستان کے حامی بہاری کمیونٹی کے لوگ شامل تھے، کے خلاف تشدد اور بے رحمی پر دکھ اور کرب میں مبتلا تھا۔
بعض پاکستانی ففتھ کالمسٹ جنہیں بھارتی قیادت نے اپنی کتابوں میں اپنا دوست و آلہ کار لکھا اور حسینہ واجد نے انہیں بنگلہ دیش کی آزادی میں کردار پر ایوارڈ تک دئے ، ان کی مدد سے سقوطِ مشرقی پاکستان کے بعد ایک منظم مہم چلائی گئی جس میں قتل و غارت اور آبرو ریزی سمیت دیگر جنگی جرائم کو افواج پاکستان کے ساتھ منسوب کر دیا گیا حالانکہ بعد ازاں خود بھارتی اور بنگلہ دیشی ارباب دانش نے ثابت کیا کہ یہ سب خود مکتی باہنی کے اندر چھپے نام نہاد مسلمانوں اور ہندوئوں نے کیا تھا۔ مکتی باہنی کے دہشت گردوں کی مشرقی پاکستان میں جنگی جرائم اور قتل و غارت گری میں ملوث ہونے کی سب سے بڑی گواہی آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی بھارتی نژاد مشہور مصنفہ سر میلا بوس کی کتاب Dead Reckoning ہے ، جس میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ’’ اگر مشرقی پاکستان کے سانحے کا بغیر کسی وابستگی کے تفصیلی جائزہ لیا جائے تو کئی ایسے حقائق سامنے آئیں گے جن سے مکتی باہنی کا مکروہ چہرہ سب کے سامنے نمایاں ہو جائے گا۔‘‘ شرمیلا نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت اور اس کے طفیلئے 25مارچ 1971کو ڈھاکہ یونیورسٹی میں مارے گئے افراد کی تعداد ہزاروں میں بتاتے ہیں ، جبکہ یہ تعداد انتہائی کم تھی جسے پروپیگنڈے کے زور پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ، جس طرح مارے جانے والے لوگوں کی تعداد کو لاکھوں میں ظاہر کیا جا رہا ہے، حالانکہ اصل تعداد اس کے 5فیصد سے بھی کم ہے ۔ اب یہاں پی ٹی ایم اور مہرنگ وغیرہ اور ان کے ہمنوائوں کی ہفوات،ہزاروں لاپتہ افراد کے پروپیگنڈے اور انتشاریوں کا 26 نومبر کو اسلام آباد میں سینکڑوں افراد کے مارے جانے کے دعووں کو اس سے ملا کر دیکھیں تو سمجھ آجاتی ہے کہ سازش وہی پرانی ہے ، بس کردار بدلے ہیں ۔
پاکستان کی نوجوان نسل کو بھی اس حقیقت کے بارے میں جاننا نہایت ضروری ہے۔ عام طور پر غلط تاثر دیا جاتا ہے اور بہت سے پاکستانی بھی اس پر یقین رکھتے ہیں کہ شاید پاکستان کی فوج نے بنگالیوں پر ظلم کیااور یہ کہ اگر 1971میں مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ کے رہنما شیخ مجیب الرحمن اور مغربی پاکستان میں پیپلز پارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو میں اتفاق ہو جاتا اور یکم مارچ 1971کے روز اسمبلی کا سیشن ہو جاتا تو پاکستان کبھی دولخت نہ ہوتا،لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔تاریخ کے مطالعہ اور مختلف مصنفوں کی تحریروں سے اس بات کے ٹھوس ثبوت ملتے ہیں کہ بھارت تو بہت عرصے سے 1971کی جنگ کی تیاری کر رہا تھا، اس نے سالوں سے مشرقی پاکستان میں خانہ جنگی کروانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔سوال یہ ہے کہ بھارت نے یہ منصوبہ کب بنایا تھا؟ جب خانہ جنگی شروع ہوئی تو کس کس نے کیا کردار ادا کیا؟اس کی تمام تفصیل بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایک سابق افسر ’’آر کے یادیو ‘‘کی 2014میں لکھی ایک کتاب Mission R&AW میں دستیاب ہے کہ کس طرح سے 1962 میں مجیب نے بھارتی حکومت سے علیحدگی کے لئے رابطہ کیا اورپھر کس طرح سے یہ پوری سازش را نے پروان چڑھائی ،صرف اس ایک پر ہی کیا موقوف، بھارت ، بنگلہ دیش اور مغربی محققین کی دسیوں کتابیں ہیں جو بھارت کے خلاف ثبوتوں سے بھری پڑی ہیں ۔
پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں اور پروپیگنڈے کی جنگ پر لکھی کتب کا خلاصہ بھی بیان کیا جائے تو اس کے لئے ایک کالم بہت کم ہے ، پوری کتاب درکار ہے ، چند کتابیں جو اس عنوان پر ریفرنس کا درجہ رکھتی ہیں ،جن کا مطالعہ یہ ثابت کرنے کو کافی ہے کہ موجودہ دور میں پاکستان کے خلاف زبان دراز کرنے والے انتشاریوں کی ڈوریاں کہاں سے ہلتی ہیں ؟ وہ کس کے لئے استعمال ہو رہے ہیں؟ اور ان کے مقاصد کیا ہیں؟ لازم ہے کہ نوجوان نسل کو یہ سب پڑھایا اور سمجھا یا جائے ، خصوصا ً بلوچستان اور فاٹا کے نوجوانوں کو، تاکہ جان سکیں کہ بھیڑ کے روپ میں ان سے ہمدردی جتانے والے بھیڑیئے کس کے وفادار ہیں اوران سے کیا سلوک کرنا چاہتے ہیں ۔ اس حوالہ سے معتبر اور خود سازش کا حصہ رہنے والے کرداروں کی لکھی کتابوں میں سے جو کتابیں اہم ہیں ، ان میں درج ذیل شامل ہیں ۔ امریکی مصنف جیری باس کی کتاب BLOOD TELEGRAM ، بھارتی مصنف سری ناتھ راگھوان کی کتاب The 1971، شرمیلا بوس نے کتاب Dead Rekoning ، 1962 میں ڈھاکہ میں تعینات ایک بھارتی سفارت کارایس بینر جی کی لندن سےشائع ہونے والی کتاب india , Mujibur Rahman ,Bangladesh Libration and Pakistan ، 1971 میں ڈھاکہ میں رپورٹنگ کرنے والے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائم کے رپورٹرولیم ڈرومونڈ نے کا 2013میں شائع ہونےو الا ایک آرٹیکل بعنوان Missing Millions ، بنگالی سکالر ڈاکٹر عبدالمومن چوہدری کی کتابBehind the myth of three million اور ان سب پر بھاری میجر شریف الدین دالیم کی کتا ب Bangladesh Untoled Facts جس کا اردو ترجمہ’’ پاکستان سے بنگلہ دیش تک ان کہی داستان ‘‘ کے نام سے بھی دستیاب ہے ۔ انتشاری و فسادی پروپیگنڈے کا شکار نوجوانوں کو اقبال ؒ کا یہ پیغام نہیں بھولنا چاہئے :
ہے یاد مجھے نکتۂ سلمان خوش آہنگ
دنیا نہیں مردان جفاکش کے لیے تنگ
چیتے کا جگر چاہیے شاہیں کا تجسس
جی سکتے ہیں بے روشنی دانش و فرہنگ
کر بلبل و طاؤس کی تقلید سے توبہ
بلبل فقط آواز ہے طاؤس فقط رنگ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مشرقی پاکستان مکتی باہنی کے پاکستان میں پاکستان کے بنگلہ دیش کہ بھارت کے خلاف کی کتاب کے لئے اور ان

پڑھیں:

اسحاق ڈار

[7:01 pm, 24/04/2025] +92 317 2424118: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ اور اٹارنی جنرل کی پریس کانفرنس


نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار
آج قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس ہوا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

اجلاس میں سیاسی وعسکری قیادت نے شرکت کی،اسحاق ڈار

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے،نائب وزیراعظم 

پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

سندھ طاس معاہدے کے بارے میں بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کرسکتا،اسحاق ڈار

بھارتی یکطرفہ اقدامات کے ردعمل میں شملہ معاہدہ سمیت دوطرفہ معاہدوں پرنظرثانی کرسکتے ہیں، اسحاق ڈار

واہگہ بارڈرکوبندکیاجارہاہے، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار

واہگہ کے راستے ہر قسم کی تجارت کو معطل کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار

بھارتی شہریوں کیلئے سارک ویزا سکیم کے تحت جاری ویزے منسوخ کرنے کافیصلہ کیا گیا، اسحاق ڈار

زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار،  امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم

سکھ یاتری اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار

بھارت کے فوجی اتاشیوں کوناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے،نائب وزیراعظم

نا پسندیدہ شخصیات کو 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کاکہاگیاہے،اسحاق ڈار

پاکستان میں موجودبھارتی شہریوں کو30 اپریل تک ملک چھوڑنے کاحکم دیاگیاہے، اسحاق ڈار

پاکستان کے پاس ایسے شواہدہیں کہ سرینگرمیں جدیداسلحے سے لیس کچھ غیرملکی موجودہیں، اسحاق ڈار

مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی

مسلح افواج پاکستان کی سلامتی اورخودمختاری کے تحفظ کیلئے مکمل تیار ہیں، اسحاق ڈار

کسی بھی قسم کی مہم جوئی اورجارحیت کابھرپورجواب دیاجائے گا،اسحاق ڈار

پاکستان کی فضائی حدود کو بھارتی ایئرلائنزکیلئے بند کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار

بھارتی ناظم الامورکودفترخارجہ طلب کرکے قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے،اسحاق ڈار

کسی بھی قسم کی جارحیت کاجواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں، نائب وزیراعظم 

نواز شریف کا لندن سے فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

پاکستا ن کے پانی کوروکنے کے عمل کوجنگ تصورکیاجائے گا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

پاکستان اس طرح کاکوئی اقدام ہرگز برداشت نہیں کرے گا،اسحاق ڈار

پاکستان نے ہمیشہ امن وسلامتی کی بات کی ہے،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

24کروڑعوام کی طاقت سے ہرقسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،اسحاق ڈار

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک اوردیگرسٹیک ہولڈرز ضامن ہیں، اسحاق ڈار

وزیر دفاع

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے طریقہ کار کیخلاف درخواست گزار کے وکیل کومہلت

بھارتی وزیراعظم مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے، وزیردفاع خواجہ آصف

مقبوضہ کشمیرمیں 9 لاکھ بھارتی فوج کے باوجود پہلگام کاواقعہ سوالیہ نشان ہے۔ وزیردفاع

پاکستان دنیاکا واحد ملک ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہوا،وزیردفاع 

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں،خواجہ آصف

کینیڈا سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردیدشواہدموجودہیں، وزیر دفاع

بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کابھرپورجواب دیں گے ،وزیردفاع خواجہ آصف

کلبھوشن یادیوبھارت کی دہشتگردی میں ملوث ہونے کی سب سے بڑی گواہی ہے،وزیردفاع

بھارتی جارحیت پر پاکستان کے بھرپورجواب میں کسی کوشک وشبہ نہیں ہوناچاہئے،وزیردفاع

وفاقی وزیر اطلاعات

سندھ طاس معاہدے کی معطلی کاکوئی قانونی جواز نہیں ہے،وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ

 بھارتی اقدام دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کوسبوتاژ کرنے کی کوشش ہے،وزیراطلاعات

قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی اقدامات کاسودسمیت جواب دے دیاہے،وزیراطلاعات

آج پاکستان نے بھارت کی گیدڑبھبکیوں کابھرپورجواب دیاہے،وزیراطلاعات

پاکستان نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ اور کسی بھی تیسرے ملک کے ذریعے تجارت کومعطل کردیاہے، وزیر اطلاعات

دنیا جان چکی ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کوسپانسرکرتاہے،وزیراطلاعات

بھارت اپنے سیاسی فائدے کیلئے دہشتگردی کواستعمال کرتاہے،وزیراطلاعات

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

بھارتی حکومت اپنی ناکامی کاملبہ کسی اورپر ڈالنے کی کوشش نہ کرے ،وزیرقانون

اٹارنی جنرل

سندھ طاس معاہدے کی کسی بھی صورت یکطرفہ معطلی نہیں ہوسکتی ،اٹارنی جنرل
[7:02 pm, 24/04/2025] +92 317 2424118: Awais kiyani

متعلقہ مضامین

  • کشمیر: بھارت اور پاکستان میں کشیدگی اور ایل او سی پر فائرنگ
  • یمن، بنگلہ دیش، کینیڈا، پاکستان سمیت ساری دنیا بھارتی دہشتگردی سے واقف ہے، میجر جنرل (ر) زاہد محمود
  • پہلگام کا خونی واقعہ: پیغام کیا ہے ؟
  • اسحاق ڈار
  • دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بننا چاہتے ہیں، چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش محمد یونس کا عزم
  • بنگلہ دیش کی سب سے بڑی ایئر لائن کا ڈھاکہ سے ریاض تک براہ راست پروازوں کا آغاز
  • بنگلہ دیش میں پہلی بار پاکستان لائیو اسٹائل ایگزیبیشن
  • بنگلہ دیش کی سب سے بڑی ایئرلائن کی ڈھاکہ سے ریاض کے لیے پروازیں شروع
  • ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ
  • بنگلہ دیش کی عدالت نے اظہر الاسلام کی سزائے موت کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقررکردی