6 ماہ کے دوران پاکستان تمام شعبوں کی برآمدات بڑھانے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )شہباز حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی جولائی تادسمبر 2024کے دوران پاکستان کے تمام شعبوں کی برآمدات میں اضافہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے حکومتی ذ رائع کے حوالے سے بتایا کہ جولائی تا دسمبر 2024 میں سالانہ بنیاد پر ٹیکسائل اورلیدرکی برآمدات میں 10فیصد اضافہ ہوا، اسی مدت میں ایگرو اور فوڈ سیکٹر میں سالانہ بنیاد پر برآمدات میں 6 فیصداضافہ ہوا۔
مالی سال کی پہلی ششماہی میں دیگر مینوفیکچرنگ مصنوعات کی برآمدات 11فیصد، میٹلز اور جیمز کی برآمدات7 فیصد بڑھیں، منرلز اورپٹرولیم کی برآمدات میں 48 فیصد، کیمیکل، فرٹیلائرز اور فارما کی برآمدات میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔
پہلی ششماہی میں ٹیکسائل اور لیدرکی برآمدات 9 ارب 62کروڑ 46لاکھ ڈالرز رہیں، اسی مدت میں ایگرو اور فوڈسیکٹرکی برآمدات 4 ارب 13کروڑ ڈالرز رہیں۔
جولائی تا دسمبر دیگر مینوفیکچرنگ مصنوعات کی برآمدات ایک ارب28کروڑ ڈالر، میٹلز اینڈ جیمزکی برآمدات کا حجم 61کروڑ 40لاکھ ڈالر ، منرلز، پٹرولیم کی برآمدات 61کروڑ 25 لاکھ ڈالر، کیمیکلز ، فرٹیلائزر اور فارما سیکٹرکی برآمدات کاحجم 24کروڑ 22 لاکھ ڈالر رہا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ممبران قومی اسمبلی کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی ہدایت کردی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی برآمدات میں
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) ملک کی معروف پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کی فیسوں میں 16 سے 59 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ملک کی بڑی یونیورسٹی کی فیسیں بڑھاتے ہوئے ایل ایل ایم کی فیس میں 7 ہزار 825 روپے کا اضافہ کردیا گیا، ایل ایل ایم کی فیس میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 59 فیصد اضافہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ بی ایس سی، بی کام، بی بی اے، ایم بی اے کی فیس میں 15 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، ڈی فارمیسی کی فیس 18 ہزار سے بڑھا کر 23 ہزار کردی گئی، ایل ایل بی کی فیس میں 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ میڈیکل ڈپلومہ کی فیس 16 فیصد بڑھائی گئی ہے، یونیورسٹی سنڈیکٹ کی منظوری کے بعد سالانہ فیسوں میں اضافہ کیا گیا، فیسوں میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق رواں ماہ سے ہوگا۔(جاری ہے)
دوسری طرف پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے غیر تدریسی عملے کو اسسٹنٹ پروفیسر (ایڈہاک) کے طور پر تعینات کرنے کے فیصلے کو واپس لینے پر ملازمین کے اتحاد نے احتجاج کی کال دیدی، ملازمین نے اس فیصلے کو میرٹ اور قابلیت کے بلبوتے پر آگے بڑھنے کے راستے میں رکاوٹ قرار دے دیا، ملازمین کا کہنا ہے کہ تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے پی ایچ ڈی جیسی اعلیٰ تعلیمی قابلیت حاصل کرنے کے بعد ہی یہ اہلیت حاصل کی تھی کہ تدریسی ذمہ داریاں سونپی جاتیں لیکن اب اچانک اس فیصلے کو "قواعد کے خلاف" قرار دے کر ان کی ترقی کے دروازے بند کردیئے گئے۔ احتجاجی عملے کا مزید کہنا ہے کہ اگر ادارے کی پالیسیوں کے تحت قابلیت کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی اجازت نہ دی گئی تو محنت کا کوئی فائدہ باقی نہیں رہتا، سنڈیکیٹ کے 3 جولائی 2025 کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور غیر تدریسی عملے کو ترقی کے مواقع مساوی بنیادوں پر دیئے جائیں، اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کے سامنے علامتی دھرنا دیں گے۔