UrduPoint:
2025-07-25@12:59:34 GMT

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے،وہ تجارتی امور پر مذاکرات کریں گے۔وزارت تجارت سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے، جہاں بیلاروس کے نائب وزیر برائے توانائی، دزیانِس ماروز نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔

(جاری ہے)

اپنے دورے کے دوران، وزیر تجارت پاکستان-بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن(جے ایم سی)کے 8ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، جو بیلاروس کے وزیر توانائی، الیکسی کوشنارینکو کے ساتھ منعقد ہوگا۔

یہ اجلاس دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر مرکوز ہوگا۔وزیر تجارت کے دورے میں بیلاروس کی وزارت خارجہ، وزارت توانائی، اور وزارت زراعت و خوراک کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں شامل ہیں۔ اس دوران تجارتی معاہدے پر دستخط کی تقریب بھی منعقد کی جائے گی۔علاوہ ازیں، وزیر تجارت کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا جائے گا، جہاں پاک-بیلاروس تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر صحت گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
  • اسحاق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے
  • اسحٰاق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے
  • اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں شرکت کیلیے وزیر صحت مصطفیٰ کمال بیجنگ روانہ
  • چینی قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم جلد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، بنگلادیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
  • چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن میں ہوں گے، ترجمان چینی وزارت تجارت
  • چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت