UrduPoint:
2025-06-14@23:22:09 GMT

ایران میں 1979ء کے اسلامی انقلاب کی برسی

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ایران میں 1979ء کے اسلامی انقلاب کی برسی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 فروری 2025ء) پیر دس فروری کے روز ایران کے سرکاری ٹی وی پر 1979ء کے اسلامی انقلاب کی برسی کے موقع پر حکومت کی جانب سے منعقد کیے گئے اجتماعات کی تصاویر نشر کی گئیں، جن میں شرکا کو قومی پرچم لہراتے دیکھا گیا۔

روایتی طور پر ایسے اجتماعات میں شرکا کی تعداد ہزاروں سے لے کر لاکھوں تک رہی ہے۔

تاہم جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی مطابق ملک میں آبادی کا ایک بڑا حصہ ان تقاریب سے لاتعلق بھی رہتا ہے۔ سن 1979ء کا انقلاب

فروری 1979ء میں ایران میں آیت اللہ خمینی کی قیادت میں ایک بغاوت کے دوران بادشاہت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اسی سال تہران میں ایرانی طلبہ نے امریکی سفارت خانے پر قبضہ بھی کر لیا تھا، جس سے ایران اور امریکہ کے مابین سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

تب ہی سے ایران کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کشیدگی کا شکار رہے ہیں اور دونون ممالک کے مابین عسکری تناؤ میں متعدد بار خطرناک حد تک اضافہ بھی ہوا ہے۔ اس کی حالیہ مثال غزہ کی جنگ کے دوران گزشتہ سال بھی دیکھی گئی۔

جہاں تک ایران کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا سوال ہے تو ایران نے کئی دیگر مسلم اکثریتی ممالک کی طرح اسرائیل کے وجود کو تاحال باقاعدہ طور پر تسلیم نہیں کیا اور ایران اور اسرائیل کے مابین دوطرفہ سفارتی تعلقات بھی اب تک قائم نہیں ہو سکے۔

اس کے برعکس ان دونوں ممالک کے مابین عشروں سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور دونوں ہی خطے میں ایک دوسرے کو اپنا سب سے بڑا حریف سمجھتے ہیں۔

علاوہ ازیں ایران کو شدید معاشی بحران کا سامنا بھی ہے، جس کی ایک وجہ اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اس پر مغرب کی جانب سے عائد کردہ اقتصادی پابندیاں ہیں۔

تاہم امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد تہران کے ساتھ بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

لیکن ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے، جن کا فیصلہ ملک کے اسٹریٹیجک معاملات میں حتمی ہوتا ہے، فی الحال امریکہ سے بات چیت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ان کے اس انکار کے بعد ایرانی کرنسی ریال کی قدر ریکارڈ حد تک گر چکی ہے۔

م ا / م م (ڈی پی اے، ڈی پی اے ای)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مابین

پڑھیں:

ایران پر اسرائیلی حملہ،اصلی ہدف پاکستان ہے،چوکنا رہنا ہوگا،تنظیم اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایران پر اسرائیلی حملہ سے عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ جمع المبارک کی صبح اسرائیلی طیاروں کا ایران پر بڑا حملہ انتہائی تشویشناک ہے، جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور پاسدارانِ انقلاب کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا گیا۔ پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور کئی جوہری سائنس دانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ ایران کی کئی دیگر دفاعی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ علاوہ ازیں رہائشی علاقوں پر بھی حملے کیے گئے جس میں کئی شہری جاں بحق ہوگئے۔ امیر تنظیم نے کہا کہ اسرائیل کا ایران کے خلاف اعلانِ جنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت وہ مشرقِ وسطی کی جنگ کو عالمی سطح پر پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا یہ کہنا کہ ایران پر حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر لیتا آگ کو مزید بھڑکانے کے مترادف ہے۔ دوسری طرف امریکہ کا یہ کہنا کہ اسرائیل نے اسے اطلاع دیئے بغیر ازخود ایران پر حملہ کیا ہے کذب بیانی کی انتہا ہے کیونکہ امریکہ سمیت مغربی ممالک نے اپنا سفارتی عملہ ایک روز قبل ہی خلیجی ممالک سے واپس بلا لیا تھا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی اِس شرانگیزی بلکہ عالمی دہشت گردی کا منصوبہ امریکہ سے ڈھکا چھپا نہیں تھا۔ صدرٹرمپ ایک طرف تو دنیا میں امن قائم کرنے کے دلفریب نعرے لگاتے ہیں لیکن دوسری طرف غزہ، لبنان اور اب ایران سے متعلق امریکی پالیسی سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ صہیونیوں کے توسیعی منصوبہ یعنی گریٹر اسرائیل کے قیام میں پوری طرح ان کا دست و بازو بنا ہوا ہے۔ امیر تنظیم نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ سے روس اور چین کا انتہائی ردِعمل بھی سامنے آسکتا ہے۔ پھر یہ کہ ایران خود بھی ان ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنا سکتا ہے جہاں امریکی اڈے موجود ہیں اور جن کی فضا کو استعمال کرکے اسرائیل یہ حملے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی انتہائی چوکنا رہنا ہوگا کیونکہ اسرائیل، امریکہ اور بھارت پر مشتمل ابلیسی اتحادِ ثلاثہ کا اصل ہدف پاکستان کا جوہری پروگرام اور میزائیل و ڈرون ٹیکنالوجی ہیں۔ امیر تنظیم نے کہا کہ اب یہ ناگزیر ہو چکا ہے کہ تمام مسلم ممالک ایران پر اسرائیلی حملہ کو خود پر حملہ تصور کریں اور متحد ہو کر اسرائیل اور اس کے معاونین کو منہ توڑ جواب دیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران پر اسرائیلی حملہ،اصلی ہدف پاکستان ہے،چوکنا رہنا ہوگا،تنظیم اسلامی
  • ایرانی فوج ’پاسداران انقلاب اسلامی‘ کے نئے سربراہ کون ہیں؟
  • راہبر معظم انقلاب اسلامی کا ایرانی قوم کے نام پیغام
  • چین امریکہ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ہی سمت میں اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے، چینی میڈیا
  • ایران کے قائم مقام چیف آف اسٹاف اور کمانڈر انچیف کا اعلان کر دیا گیا
  • جنرل باقری کی شہادت کے بعد جنرل احمد وحیدی پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے نئے سپہ سالار مقرر
  • سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی اور ایٹمی سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق
  • چین اور امریکہ کے مابین ایک دوسرے کے تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیشرفت
  • چین اور امریکہ کے مابین ایک دوسرے کے تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیش رفت
  • سفارتی تعلقات مفادات پر مبنی ہوتے ہیں، جذبات پر نہیں،حسین حقانی