پاکستان میں پہلی بار ’’مگرمچھوں‘‘ کی فارمنگ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
جیکب آباد: صوبہ سندھ کے گرم ترین کہلانے والے شہر جیکب آباد میں مگر مچھ کی فارمنگ کا آغاز کاردیا گیا ہے، جس کا مقصد چمڑے کے کاروبار میں فروغ اور زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنا ہے۔
جیکب آباد کے ایک مقامی زمیندار نے اپنے فارم پر مگرمچھ پالنا شروع کر دیے ہیں، جسے بھمبور فارم ہاؤس کہا جاتا ہے، جو جیکب آباد کے قریب ایک گاؤں میں واقع ہے۔ویسے تو عام طور پر مگرمچھ دلدل اور تالابوں میں رہتے ہیں، لیکن اب فارم پر آزادانہ گھوم سکیں گے۔ وہ فارم کے ماحول کا قدرتی حصہ بن چکے ہیں۔
مگرمچھوں کو پالنے والے مالک نے بتایا کہ ان کو بڑے ہونے میں 5 سال لگتے ہیں، اس کا سائز 21 فٹ تک ہوتا ہے، اور ایک ٹن گوشت فراہم کرتا ہے۔
مقامی زمیندار کا کہنا تھا کہ مستقبل میں یہ مگر مچھ چمڑے کی انڈسٹری اور سیاحت کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔مگر مچھ کی کھال سے بہت قیمتی اشیاء تیار کی جاتی ہیں۔ میں ان کی افزائش پر بھرپور توجہ سے رہا ہوں تاکہ اس فارم کو بین القوامی میعار کے مطابق چلایا جاسکے۔
اس وقت، فارم میں 10 درآمد شدہ مگرمچھ موجود ہیں۔ زمیندار کو امید ہے کہ انڈے دینے کے بعد ان کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو جائے گا۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ پاکستان کی معیشت کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جیکب ا باد
پڑھیں:
ایمن اور منال خان نے فٹنس روٹین اور پہلی کمائی سے متعلق اہم انکشافات کر دیے
شوبز انڈسٹری کی مشہور اداکارہ بہنیں ایمن اور منال خان نے حالیہ گفتگو میں اپنی فٹنس روٹین اور کیریئر کے ابتدائی دنوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کئی دلچسپ باتیں شیئر کیں ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی مخصوص ڈائٹ پلان پر عمل نہیں کرتیں اور نہ ہی انہوں نے کوئی ذاتی ٹرینر رکھا ہوا ہے ایمن اور منال نے بتایا کہ وہ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ گھر پر ورزش کے لیے وقت نکالتی ہیں اور اکثر ویڈیو کال پر ایک دوسرے کے ساتھ ورزش کرتی ہیں تاکہ موٹیویشن برقرار رہے ان کا ماننا ہے کہ سادہ طرز زندگی اور مستقل جسمانی سرگرمی ہی ان کی فٹنس کا اصل راز ہے گفتگو کے دوران دونوں بہنوں نے اپنی پہلی کمائی کے حوالے سے بھی انکشاف کیا ایمن خان نے بتایا کہ جب وہ اور منال میڈیا انڈسٹری میں آئیں تو انہیں یہ بھی علم نہیں تھا کہ انہیں اس کام کی ادائیگی بھی کی جائے گی منال خان نے مزید کہا کہ ابتدائی دنوں میں ان کے کام کی نگرانی کرنے والے افراد ان کی کمائی خود رکھ لیتے تھے اور ان بہنوں کو اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا تھا منال نے کہا کہ جب ان کے والد نے اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھا تو حقیقت سامنے آئی اور پھر ان کی ادائیگیوں کا سلسلہ براہ راست شروع ہوا ایمن کے مطابق انہیں اور منال کو پہلی بار کوکنگ آئل کے ایک اشتہار کے لیے تیس ہزار روپے کا چیک ملا تھا جس پر ان کے والد نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیک کو خرچ نہیں کریں گے بلکہ اسے فریم کروا کر سنبھال کر رکھیں گے یہ گفتگو نہ صرف ان کے فٹنس سفر کی عکاسی کرتی ہے بلکہ اس سے ان کے کیریئر کے آغاز کی مشکلات اور کامیابی کے لیے ان کی جدوجہد کا بھی اندازہ ہوتا ہے