این ایف سی ایوارڈ: وفاق سے صوبوں کو 33 کھرب سے زاید منتقل
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اے پی پی) این ایف سی ایوارڈ کے تحت جاری مالی سال کی پہلی ششماہی میں وفاق کی جانب سے صوبوں کو مجموعی طورپر33 کھرب 39 ارب 22 کروڑ 30 لاکھ روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمارکے مطابق جولائی تا دسمبر2024ء تک کی مدت میں وفاق کی جانب سے پنجاب کو 16 کھرب 44 ارب 92 کروڑ 50 لاکھ روپے، سندھ کو 8 کھرب 42 ارب 22 کروڑ 60 لاکھ روپے، خیبر پختونخوا کو 5 کھرب 44 ارب 16 کروڑ 70 لاکھ روپے اور بلوچستان کو 3 کھرب 7 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں وفاق کی جانب سے صوبوں کو 24 کھرب 35 ارب 34 کروڑ 90 لاکھ روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے تھے۔ جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو مجموعی طور پر 15 کھرب 65 ارب 14 کروڑ 50 لاکھ روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی جانب سے صوبوں کو
پڑھیں:
آڈیٹر جنرل کا یو ٹرن، 3.75 کھرب کی بیضابطگیوں کی رپورٹ سے دستبردار
آڈیٹر جنرل کا یو ٹرن، 3.75 کھرب کی بیضابطگیوں کی رپورٹ سے دستبردار WhatsAppFacebookTwitter 0 15 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )آڈیٹر جنرل آف پاکستان بالآخر اپنی اس رپورٹ سے دستبردار ہوگیا ہے جس میں وفاقی کھاتوں میں 375 ٹریلین روپے کی بے ضابطگیوں کا ذکر کیا گیا تھا۔یہ رقم پاکستان کے سالانہ بجٹ سے 27 گنا زیادہ تھی، اب اے جی پی نے ایک ترمیم شدہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ پہلے ایڈیشن میں ٹائپنگ کی غلطیاں تھیں جن کی وجہ سے اعداد و شمار غیر معمولی طور پر بڑھ گئے تھے۔ترمیم شدہ رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ اصل ورژن کی ایگزیکٹو سمری میں چند غلطیاں تھیں۔
دو مقامات پر بلین کی بجائے ٹریلین لکھ دیا گیا تھا۔ درستگی کے بعد اصل رقم 9.769 ٹریلین روپے ہے۔ اے جی پی آفس نے مزید تصدیق کی کہ وفاقی آڈٹ کے اس عمل پر 3.02 بلین روپے کے اخراجات ہوئے۔ترمیم شدہ رپورٹ میں واضح طور پر نشاندہی کی گئی بے ضابطگیاں کئی برسوں پر محیط ہیں اور اس میں بجٹ سے باہر کی مدات جیسے گردشی قرضے، زمین کے تنازعات، اور کارپوریشنز و کمپنیوں کے اکاونٹس کے معاملات بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بے ضابطگیوں کی یہ نوعیت گزشتہ آڈٹ رپورٹس کے رجحانات کے مطابق ہے۔
اصل رپورٹ، جو اگست میں اپ لوڈ کی گئی تھی، میں خریداری سے متعلق بے ضابطگیوں کو 284 ٹریلین، سول ورکس کی خراب یا تاخیر شدہ منصوبہ بندی کو 85.6 ٹریلین، واجبات کو 2.5 ٹریلین، جبکہ گردشی قرضہ کو 1.2 ٹریلین روپے دکھایا گیا تھا۔ اس ورژن کے مطابق پاکستان کی مالی بے ضابطگیاں ملک کی کل GDP (تقریبا ایک سو 10 ٹریلین روپے) سے تین گنا اور مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ (14.5 ٹریلین روپے) سے 27 گنا زیادہ تھیں۔ اعداد بالکل میل نہیں کھا رہے تھے اور حکومت کے اندرونی حلقے بھی حیران رہ گئے تھے کہ آیا اے جی پی آفس نے غلطی سے اعداد کو ضرب دے دیا، کئی برسوں کا ڈیٹا جمع کر دیا، یا پھر مصدقہ انداز سے نگرانی ہی نہیں کی گئی۔
ابتدا میں جب رابطہ کیا گیا تو اے جی پی آفس نے رپورٹ کا دفاع کیا اور کہا کہ بے ضابطگیاں بجٹ سے بھی زیادہ ہو سکتی ہیں۔ اے جی پی آفس کے ایک ماہر کی جانب سے شیئر کیے گئے وائس نوٹ کو سننے سے پتہ چلتا ہے کہ اے جی پی آفس ان غیر معمولی اعداد سے بے پروا دکھائی دیا۔ بعد میں اے جی پی آفس نے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی جس میں کہا گیا کہ اصل رپورٹ کے اعداد درست ہیں۔ اب درستگی کے بعد اے جی پی آفس نے تسلیم کیا ہے سابقہ اعداد و شمار ٹائپنگ کی غلطیوں (Typos) کی وجہ سے بڑھ گئے تھے۔
ترمیم شدہ رقم 9.769 ٹریلین روپے اگرچہ کم ہے لیکن پھر بھی بہت زیادہ ہے؛ یہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ کا تقریبا دو تہائی بنتی ہے۔ رپورٹ اب صدر مملکت کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔ ماہرین کے مطابق اے جی پی آفس کی جانب سے 9.769 ٹریلین روپے کے دھماکے سے پیچھے ہٹنے کا عمل اگرچہ ایک بڑی غلطی کو سدھارنے کی کوشش ہے لیکن اس اقدام نے آڈٹ کے اعلی ترین ادارے کی ساکھ اور پاکستان کے مالیاتی نظام کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنواز شریف لندن روانہ، طبی معائنہ کرائینگے، اہم ملاقاتیں بھی شیڈول نواز شریف لندن روانہ، طبی معائنہ کرائینگے، اہم ملاقاتیں بھی شیڈول ایمان مزاری نے چیف جسٹس کیخلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت جمع کروادی میچ ریفری تبدیل نہ کیے جانے کی صورت میں پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید کسی میچ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ اسرائیل کو اپنے کئے کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا؛ دوحہ اجلاس سے قبل قطری وزیراعظم کا بیان راولپنڈی اسلام آباد کے لیے بڑا منصوبہ؛ جڑواں شہروں کے درمیان جدید و تیز رفتار ٹرین چلے گی دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس آج ہوگا، 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت متوقعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم