پائیدار ترقی کے لیے ایک ٹیم بننا ہوگا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
معاشی استحکام کا سفر جاری، پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی، آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے
آئی ایم ایف پروگرام سے مائیکرو اکنامک شعبے میں بہتری آئی ، پاکستانی تاجروں سے گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کا سفر جاری ہے ، پائیدار ترقی کے لیے ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہوگا۔تفصیلات کے مطابق دبئی میں منعقد ہونے والے گورنمنٹ سمٹ میں شرکت کیلیے وزیراعظم متحدہ عرب امارات پہنچ گئے جہاں انہوں نے پہنچتے ہی دبئی میں پاکستانی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے گفتگو کی۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشی استحکام کا سفر جاری ہے ، ہماری توجہ طویل المدتی اصلاحات پر ہے ، پائیدار ترقی کے لیے ہمیں ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد میکرو اکنامک شعبے میں استحکام اور بہتری آئی ہے ، پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی ہوئی جبکہ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔وزیراعظم نے شرکا کو بتایا کہ جنوری میں ترسیلات ِزر تین ارب ڈالر تک پہنچ چکی، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے ، معدنیات اور کان کنی کے شعبے پر توجہ دیں گے جبکہ آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے ۔ وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو اے آئی اور آئی ٹی ٹیکنالوجی میں تربیت فراہم کر کے بے پناہ ترقی کے مواقع دیے جاسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ’ٹرپل سی‘ سے ’بی مائنس‘ کر دی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے ایک بیان میں کہا کہ ’مستحکم آؤٹ لک ہماری اس توقع کی عکاسی کرتا ہے کہ جاری معاشی بحالی اور حکومت کی آمدنی بڑھانے کی کوششیں مالیاتی اور قرض کے اشاریوں کو مستحکم کریں گی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد تک کم ہو گئی۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورزگلوبل کے مطابق شرح سود گر کر 11 فیصد پر آ گئی۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1100 بیسس پوائنٹس کمی کی۔ رپورٹ میں مزید بتایا کہ معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد، آئندہ سال 3.6 فیصد متوقع ہے۔ زراعت کا شعبہ کمزور رہا، صنعتی شعبہ بہتر رہا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق ترسیلات زر 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر کا پروگرام منظور کیا۔ رواں سال مالی خسارہ کم ہو کر 5.6 فیصد ہوا۔ سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل کے مطابق چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت سے 16.8 ارب ڈالر امداد میں ملے۔ پاکستان کی سکیورٹی صورتحال بہتر رہی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کریڈٹ ریٹنگ کے درجے میں بہتری پر اظہار اطمینان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کریڈٹ ریٹنگ سی سی سی پلس سے بی نیگٹو پر آنا ثابت کرتا ہے کہ معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی میں مدد ملے گی۔ حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔