شمالی وزیرستان، کرک میں آپریشن، 3 افغان باشندوں سمیت 9 دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وزیرستان(نیوز ڈیسک)شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3 افغان باشندوں سمیت 4 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے، جب کہ پولیس نے بتایا کہ پیر کو ضلع کرک میں ایک مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ 5 دہشت گرد مارے گئے۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے پیر کی رات دیر گئے تک اس آپریشن کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئیں کہ تقریباً 10 دہشت گرد، جن میں کچھ افغان بھی شامل ہیں، میران شاہ تحصیل کے ٹپی گاؤں میں مخصوص مقام پر موجود ہیں، جس کے بعد اس ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے پر حملے میں 4 عسکریت پسند مارے گئے، جن کی شناخت بعد میں ریاض عرف مہاجر، ضرار افغان، نقیب اللہ افغان اور سرکش افغان کے نام سے ہوئی، 3 دیگر زخمی بتائے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ہلاک اور زخمی دہشت گردوں کو آپریشن کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ حملے کے بعد خفیہ ٹھکانے میں آگ بھڑک اٹھی، اور کچھ لاشیں اس قدر مسخ ہوگئیں کہ وہ ناقابل شناخت ہوچکی تھیں، سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
کراچی: محمود آباد میں سلنڈر دھماکے سے بچی جاں بحق، تین افراد زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ذرائع نے بتایا کہ
پڑھیں:
فتنہ الخوارج کے ڈرون حملے: بھارتی فنڈنگ اور افغان سرپرستی کا مکروہ گٹھ جوڑ بے نقاب
خیبرپختونخوا میں فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی جانب سے ڈرون حملے کی ویڈیو جاری کردی گئی جس کا نشانہ معصوم پختون عوام بن رہے ہیں۔
بھارتی فنڈنگ اور حمایت سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے میں فتنہ الخوراج کا بڑا کردار ہے۔ دہشتگردوں کی جدید اسلحہ تک رسائی بھاری بھارتی فنڈنگ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ذرائع کے مطابق افغان عبوری حکومت کی سرپرستی بھی ان دہشتگردوں کو حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی روکنے کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کا افغانستان سے مذاکرات پر زور
ذرائع کے مطابق بھارتی سرپرستی سے فتنہ الخوراج کے ہاتھ اب ڈرون حملوں تک پہنچ چکے ہیں، دہشتگردوں نے سوشل میڈیا پر ڈرون حملے کی ویڈیو جاری کی۔
ذرائع کے مطابق خوارج کے ڈرون حملوں کا نشانہ معصوم بچے اور شہری بن رہے ہیں، جبکہ الزام پاک فوج پر لگا دیا جاتا ہے۔ نئے ضم شدہ اضلاع میں فتنہ الخوراج کے ڈرون مارٹر حملوں کا بیشتر نشانہ معصوم پختون عوام ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ دہشتگردوں کی ڈرونز کے استعمال سے ناواقفیت ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فتنہ الخوارج کے ان ڈرون حملوں میں جاں بحق افراد کی لاشوں پر پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ فتنہ الخوارج کے پاس جدید ٹیکنالوجی کا اسلحہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار دہشتگردوں سے بھی یہ انکشاف ہوچکا کہ انہیں بھارتی فنڈنگ اور افغان حکومت کی سہولت کاری حاصل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں پراکسی وار جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ حقائق واضح کرتے ہیں کہ ڈرون حملے پاک فوج نہیں بلکہ خود فتنہ الخوارج کے دہشتگرد کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی اور اسمگلنگ کی روک تھام، ایپکس کمیٹی خیبرپختونخوا کے اجلاس میں اہم فیصلے
ذرائع نے بتایا کہ ان ڈرون حملوں کے لیے فتنہ الخوارج کو بھارتی فنڈنگ اور افغان عبوری حکومت کی سہولت کاری حاصل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغان حکومت کی سرپرستی بھارت فنڈنگ ڈرون حملے فتنہ الخوارج وی نیوز ویڈیو جاری