آئی ایم ایف قرض کی اگلی قسط کیلئے اقتصادی جائزہ آئندہ ماہ شروع ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے موجودہ قرض پروگرام کے تحت اقتصادی جائزہ کے معاملہ میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، قرض کی اگلی قسط کے لیے اقتصادی جائزہ آئندہ ماہ سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اقتصادی جائزہ مشن کا دورہ پاکستان 2 ہفتوں پر مشتمل ہوگا، نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف مشن 14 مارچ تک پاکستان میں قیام کرے گا۔ مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کی معاشی کارکردگی جانچی جائے گی، 7 ارب ڈالر کے پیکیج کے تحت ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے بات چیت ہوگی۔
مشن جولائی سے دسمبر 2024 تک کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لے گا، زرعی شعبے پر انکم ٹیکس کے نفاذ، ٹیکس اصلاحات اور مالی امور جائزہ کا حصہ ہونگے۔
آئی ایم ایف کو نجکاری اور رائٹ سائزنگ میں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا، اقتصادی جائزہ کے دوران توانائی شعبے میں کی گئی اصلاحات پر بریفنگ ہوگی۔
مشن کو مانیٹری پالیسی، شرح سود، مہنگائی اور ایکسچینج ریٹ پالیسی سے آگاہ کیا جائے گا، مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی، تاہم آئی ایم ایف سے اگلی قسط ایگزیکٹیو بورڈ کی حتمی منظوری سے مشروط ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف اگلی قسط ارب ڈالر
پڑھیں:
پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: دو دہائیوں بعد پاکستان کے سمندری علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے بڑی پیشرفت سامنے آگئی۔ پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق آف شور ایکسپلوریشن کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق لائسنسز کے پہلے مرحلے میں تقریباً 80 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جبکہ ڈرلنگ کے دوران یہ سرمایہ کاری بڑھ کر 1 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ 23 بلاکس کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 510 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ انڈس اور مکران بیسن میں بیک وقت ایکسپلوریشن کی حکمتِ عملی مؤثر ثابت ہوئی ہے، جو پاکستانی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
امریکی ادارے کی حالیہ اسٹڈی کے مطابق پاکستان کے سمندری علاقوں میں 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک گیس کے ممکنہ ذخائر موجود ہیں، اسی ممکنہ پوٹینشل کی بنیاد پر آف شور راؤنڈ 2025 کا آغاز کیا گیا تھا، جو اب کامیاب رہا ہے۔