کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2024 میں پاکستان کی رینکنگ 2 درجے تنزلی سے 180 ممالک میں سے 135 پر آگئی، جو 2023 میں 133 ویں درجے پر رہی تھی۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق سی پی آئی ممالک میں پبلک سیکٹر میں بدعنوانی کی سطح کے لحاظ سے صفر (انتہائی بدعنوان) سے 100 (انتہائی شفاف) کے پیمانے پر درجہ بندی کرتا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان (ٹی آئی پی) کے مطابق سی پی آئی رپورٹ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل برلن (دارالحکومت جرمنی) سے ہر سال جاری کرتی ہے، ٹی آئی پی کا ڈیٹا اکٹھا کرنے یا ملک کے اسکور کو جانچنے میں کوئی کردار نہیں۔
پاکستان کا اسکور بھی 2 پوائنٹس کم ہو کر 2023 کے 29 کے مقابلے میں 2024 میں 27 رہ گیا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی ایک دستاویز کے مطابق جس میں پاکستان کی سی پی آئی کی درجہ بندی اور 1996 سے 2024 تک کے اسکورز کو درج کیا گیا، اس کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں ملک کا سکور 27 سے 33 پوائنٹس کے درمیان رہا، (زیادہ اسکور کا مطلب کم بدعنوانی ہے)۔
2012 میں 10 سے 100 کے اسکورنگ اسکیل پر تبدیل ہونے کے بعد سے پاکستان کا اسکور 2018 میں 27 سے بڑھ کر 33 ہو گیا لیکن مسلسل گھٹتے ہوئے گزشتہ برس 27 پر آگیا۔
ٹی آئی پی کے چیئرپرسن ریٹائرڈ جسٹس ضیا پرویز کے مطابق عمان، چین، ترکیہ اور منگولیا کے علاوہ خطے کے تمام ممالک کے اسکور میں کمی ہوئی۔
سی پی آئی کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر بدعنوانی کی سطح خطرناک حد تک بلند رہی، ان کو کم کرنے کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں، جس نے پوری دنیا میں بدعنوانی کی سنگین سطحوں کو بے نقاب کیا، دو تہائی سے زیادہ ممالک کا اسکور 100 میں سے 50 سے نیچے ہے۔
تقریباً 6 ارب 80 کروڑ افراد ایسے ممالک میں رہتے ہیں، جہاں کرپشن پرسیپشن انڈیکس اسکور 50 سے کم ہے، ان ممالک میں دنیا کی 8 ارب آبادی کے 85 فیصد افراد رہتے ہیں۔
مسلسل 7 برس سے ڈنمارک کا اسکور سب سے زیادہ (90) رہا، اس کے علاوہ فن لینڈ (88) اور سنگاپور (84) کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے کم کرپشن والے ملک رہے۔
کرپشن انڈیکس میں جن ممالک کا اسکور سب سے کم رہا، ان میں زیادہ تر ممالک تنازعات سے متاثرہ ہیں، جیسے جنوبی سوڈان (8)، صومالیہ (9)، وینزویلا (10)، شام (12)، لیبیا (13)، اریٹیریا (13)، یمن (13) اور استوائی گنی (13)۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق سب سے زیادہ اسکور کرنے والا خطہ مغربی یورپ اور یوروپی یونین رہا، لیکن اس کے اسکور میں ’مسلسل دوسرے سال مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی ہے، کیونکہ متعدد رہنما مشترکہ مفادات کے بجائے کاروباری مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں اور قوانین کا نفاذ اکثر ناقص طور پر کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سی پی ا ئی ممالک میں کے مطابق کے اسکور کا اسکور

پڑھیں:

ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز زبردست خریداری کا رجحان دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں دورانِ کاروبار تقریباً 2,000 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

دوپہر 1 بج کر 5 منٹ تک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,983.03 پوائنٹس یعنی 1.23 فیصد اضافے کے ساتھ 163,614.76 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ

اہم شعبوں جیسے کہ آٹو موبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینک، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، پاور جنریشن اور ریفائنری میں نمایاں خریداری دیکھی گئی۔

Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +1878.38 points (+1.16%) at midday trading. Index is at 163,510.11 and volume so far is 162.86 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/wOjIRvdau4

— Investify Pakistan (@investifypk) November 3, 2025

انڈیکس پر اثر انداز ہونے والے بڑے شیئرز بشمول حبکو، عارف حبیب لمیٹڈ، ماری گیس، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، پاکستان آئل فیلڈز، حبیب بینک لمیٹڈ، میزان بینک لمیٹڈ اور نیشنل بینک آف پاکستان، سبھی مثبت زون میں کاروبار کرتے رہے۔

گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور جغرافیائی تناؤ، منافع کے حصول اور کارپوریٹ نتائج کی وجہ سے ملا جلا رجحان دیکھا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟

ہفتہ وار بنیاد پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1.03 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جو 161,631.73 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر، پیر کے روز ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں بہتری دیکھی گئی، جس کی وجہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں عارضی جنگ بندی اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری قرار دی گئی۔

دوسری جانب، امریکی ڈالر فیڈرل ریزرو کے سخت لہجے کے باعث 3 ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب مستحکم رہا۔

سرمایہ کار اب بھی گزشتہ ہفتے کے واقعات، جن میں مرکزی بینکوں کے اجلاس اور امریکا چین تجارتی جنگ بندی کا ایک سالہ معاہدہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ جنگ بندی پورا سال برقرار رہے گی یا نہیں۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی کا رجحان غالب، انڈیکس میں 1700 پوائنٹس سے زائد کمی

ایم ایس سی آئی کے مطابق جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے حصص کا سب سے بڑا انڈیکس 0.35 فیصد اضافے کے ساتھ 727.82 پوائنٹس پر تھا، جو گزشتہ ہفتے چھوئی گئی ساڑھے 4 سالہ بلند ترین سطح کے قریب ہے۔

یہ انڈیکس رواں سال اب تک 27 فیصد سے زائد بڑھ چکا ہے، جو 2017 کے بعد بہترین کارکردگی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی امریکا امریکی ڈالر انڈیکس پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ جنگ بندی چین حبکو حبیب بینک لمیٹڈ عارف حبیب لمیٹڈ فیڈرل ریزرو کمرشل بینک نیشنل بینک آف پاکستان

متعلقہ مضامین

  • بلیو اکانومی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا آغاز، 44 ممالک شریک
  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • قدرت سے جڑے ہوئے ممالک میں نیپال نمبر ون، پاکستان  فہرست سے خارج
  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کا آغاز، 44 ممالک کے وفود اور 178 اداروں کی شرکت
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران
  • کراچی کا فضائی معیار آج انتہائی مضرِ صحت
  • کراچی آلودہ ترین قرار،ایئر کوالٹی انڈیکس 236 پرٹیکیولیٹ میٹر تک پہنچ گئی