شام کے عبوری صدر احمد الشارع نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور غزہ پر قبضہ کرنے کا منصوبہ ایک سنگین جرم ہے جو بالآخر ناکام ہو جائے گا۔
حیات تحریر الشام گروپ کے سربراہ اور شام کے عبوری صدر احمد الشارع نے ایک برطانوی پوڈ کاسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کوئی طاقت لوگوں کو ان کی سرزمین سے نہیں نکال سکتی اور بہت سے ممالک نے ایسا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ سب ناکام رہے ہیں۔
احمد الشارع کا کہنا تھا کہ غزہ تنازعے کو 80 سال سے زیادہ ہو چکے ہیں اور فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں جبکہ جو لوگ گئے انہیں اپنے فیصلے پر پچھتاوا ہوا۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم غزہ کو دنیا کی خوبصورت ترین جگہوں میں سے ایک بنائیں گے اور میرے منصوبے کو مستقبل کی سرمایہ کاری کے طور پر سمجھیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 فروری کو پہلی بار اپنے غزہ سے متعلق پلان کا اعلان کیا تھا جس پر مختلف ممالک کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور فلسطینیوں نے منصوبے کو مسترد کردیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: احمد الشارع

پڑھیں:

فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟

پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے بھارت کو خاصا مالی نقصان

بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری

یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہمیت کا حامل اس لیے ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے مختصر ترین فضائی راستہ ہے چاہے بھارت سے پرواز روس جائے یا یورپ، کنیڈا یا امریکا کا رخ کرے۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے وی نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور یہ مختصر ترین راستہ ہے چاہے روس جانا ہو یا امریکا، یورپ یا کنیڈا جانا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستان کی جانب سے حدود بند کرنے کا اثر یہ ہوگا کہ بھارت کو گھوم کر جانا ہوگا جس سے اس کو نہ صرف مالی نقصان ہوگا بلکہ اس کے وقت کا بھی خاصا ضیاع ہوگا۔

عبداللہ خان کے مطابق بھارت کی زیادہ تر پروازیں پاکستانی حدود استعمال کرتی ہیں اور اب نئی صورت حال کے پیش نظر اس کی پروازوں کے اوقات میں ایک گھنٹہ تاخیر ہوگی اور ایک گھنٹہ تاخیر کا مطلب ہے کہ اتنا ہی ان کا فیول

ضائع ہوگا۔

مزید پڑھیے: بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو پاکستان شملہ معاہدہ توڑ سکتا ہے، وزیرخارجہ

انہوں نے بتایا کہ ایک اضافی ایک گھںٹے میں 2200 گیلن فیول اضافی لگ جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر 4 یا 5 ڈالر کا ایک گیلن ایندھن ہے تو اس کا مطلب ہے کہ فی فلائٹ 7 یا 8 ہزار ڈالر خرچ بڑھ جائے گا۔

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی عبدالقادر کے مطابق بھارت کے فضائی اخراجات میں اضافہ ہوگا کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور بندش کی صورت میں انہیں گھوم کر جانا پڑے گا جو کہ اخراجات میں اضافے کا باعث ہے۔

عبدالقادر نے کہا کہ دہلی اور ممبئی سے یورپ جانے والی پروازیں شدید متاثر ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ وسطی ایشیا، شمالی امریکا کی پروازیں متاثر بھی ہوں گی جبکہ ایئر انڈیا، وسٹارا ایئرلائن اور انڈیا کا بین

الاقوامی آپریشن متاثر ہوگا۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی کا طیارہ پاکستان میں، غیر ملکی طیارے پاکستانی فضائی حدود میں آتے وقت کیا کرتے ہیں؟

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ان پروازوں کو اپنا روٹ تبدیل کرکے بحیرہ عرب، ایران اور چین کی طرف منتقل کرنا ہوگا جس سے وقت کے ساتھ ساتھ ایندھن زیادہ لگے گا۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کو نقصان فضائی حدود فضائی حدود کی بندش

متعلقہ مضامین

  • کییف پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی پوٹن پر تنقید
  • کے پی حکومت کا سولرائزیشن منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا دریائے سندھ پر نہروں کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ
  • مودی کا پہلگام حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کا دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کرنے کا عزم
  • فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت ہے، شرجیل میمن
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • مریم نواز کے بیٹے جنید کی شادی کی ناکام کیوں ہوئی؟ شادی میں فوٹوگرافی کرنے والے عرفان احسن نے تقریب کا آنکھوں دیکھا حال سنا دیا 
  • امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے 100 سے زائد دفاتر کو بند کرنے کا اعلان