کوئٹہ، پیکا ترمیمی بل کیخلاف صحافیوں کا علامتی بھوک ہڑتال کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پریس کلب کوئٹہ میں صحافیوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گہا کہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے باہر 12 سے 14 فروری تک جاری رہیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جی) کی کال پر کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں میں بی یو جے قیادت سمیت سینئر صحافیوں نے شرکت کیں۔ اجلاس میں متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کے قیام اور دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے باہر 12 سے 14 فروری تک جاری رہے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف جاری ملک گیر احتجاجی تحریک میں بلوچستان کے صحافی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ اجلاس میں آزادی صحافت کے خلاف جاری حکومتی اقدامات کو شدید تنقیقد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں کا کہنا تھا کہ حکومت سرکاری وسائل اور اختیارات عوامی خدمت کے بجائے ایسے اقدامات کے لئے استعمال کر رہی ہے جو کہ نہ صرف عوام کے بنیادی آئینی حقوق سے متصادم ہیں، بلکہ مشاورت کے بغیر ہونے والی پیکا ایکٹ جیسی قانون سازی حکومت کے دوہرے معیار کا بھی احاطہ کرتی ہے۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوام تک سچ کی رسائی یقینی بنانا بلوچستان یونین اف جرنلسٹس کی ترجیحات کا اولین حصہ ہے اور صوبے کے صحافی اس آئینی حق کے خلاف جاری کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجلاس میں پریس کلب کے خلاف
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی دہشتگردوں کیخلاف مشترکہ فورم اور آئی ایس آئی اور را کے ملکر کام کرنے کی تجویز
نیویارک (اوصاف نیوز)پاکستان کے اعلیٰ سطح کے سفارتی وفد کی قیادت کرنے والے بلاول بھٹو زرداری نے دہشتگردوں کے خلاف انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسز ونگ (را) کے مل کر کام کرنے کی تجویز دے دی۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھاکہ آئی ایس آئی اور را مل کر دہشت گردوں کے خلاف کام کریں تو دونوں ملکوں میں دہشت گردی میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان مشترکہ فورم قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔
بلاول بھٹو کی قیادت میں آئے پاکستانی وفد نے امریکی کانگریس میں پاکستانی کاکس کے نمائندہ اراکین سے ملاقات کی ہے۔
وفد نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو عالمی قوانین کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ جنوب ایشیا میں دیرپا امن کیلئے پاک بھارت جنگ نہیں ڈائیلاگ ہونا چاہیے۔
کیپٹل ہل کے سامنے واقع کینن ہاؤس بلڈنگ میں ہوئے اس ایونٹ کی میزبانی نیویارک سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ رکن کانگریس ٹام سوازی نے کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں، امن کا حصول مذاکرات اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے۔
ان کا کہان تھاکہ دنیا سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کسی کی لائف لائن کاٹ دی جائے تو کیا ردِعمل ہوگا؟صورتحال بگڑنے سے پہلے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے، بھارت دہشت گردی پر شور مچاتا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ مل کر اس کے خاتمےکےلیے کام نہیں کرتا۔
فرانس کو بڑا جھٹکا، رافیل کی تباہی کے بعد انڈونیشیا کا چین سے J-10 طیارے خریدنے پر غور