ہزارسال بعد انسان انتہائی دلکش ہونگے، سائنسدانوں کادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ہزار سال بعد قدرتی ارتقا کے نتیجے میں انسان زیادہ پرکشش ہوتا جائے گا۔
مردوں میں وہ خوبیاں زیادہ نظر آئیں گی جو خواتین کو پسند ہیں، جیسے چوڑے جبڑے اور متناسب چہرے, اسی طرح، خواتین کی جلد ہموار اور زیادہ چمکدار ہو جائے گی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ماہرین اور مصنوعی ذہانت کی جانب سے دلچسپ پیشین گوئیاں سامنے آئی ہیں ۔
یہ بھی پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں انسانوں کی جلد کا رنگ گہرا ہو جائے گا، خاص طور پر گرمی کے زیادہ اثر کی وجہ سے۔ لوگ زیادہ یکساں نظر آئیں گے، یعنی نسلی تنوع کم ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ آبادیوں میں انسان کا قد چھوٹا ہو سکتا ہے، کیونکہ لوگ اب لمبی عمر کے بجائے جلدی بلوغت حاصل کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی پر زیادہ انحصار کی وجہ سے ہمارے دماغ کا سائز کم ہو سکتا ہے۔کچھ سائنس دانوں کو خدشہ ہے کہ ہم بھی پالتو بندروں کی طرح ہو سکتے ہیں، جو زیادہ سوچنے کے بجائے خودکار نظام پر انحصار کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
اپنے ایک بیان میں حماس کے رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی، حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئے اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کیخلاف صف آراء ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک "حماس" کے رہنماء "عبد الرحمٰن شدید" نے کہا کہ مغربی کنارے میں عوامی مظاہروں کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ذریعے کچلنا، صیہونی رژیم کے موقف اور جارحیت کے ساتھ ہم آہنگی کی مانند ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے کم از کم مغربی کنارے کے لوگوں کی غزہ کے ساتھ مذہبی و قومی یکجہتی کا اظہار ہیں کہ جنہیں کچلنے کی بجائے ان کی حمایت ہونی چاہیے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئیں اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کے خلاف صف آراء ہوں۔ عبد الرحمٰن شدید نے غزہ کی حمایت میں عوامی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مہمات کو تیز کرنے پر زور دیا تا کہ اس پٹی کا محاصرہ ٹوٹ سکے اور صیہونی رژیم کی جارحیت رُک سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ایک ایسے پُرامن عوامی مظاہرے کو روک دیا جس کا مقصد غزہ میں بھوک ختم کرنے کی اپیل کرنا تھا۔