چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ، سلیکشن کمیٹی تبدیلی نہ کرنے پر بضد
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
فاسٹ بولر حارث رؤف کے متبادل کسی کو اسکواڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ، سفارشات نظر انداز
نیوزی لینڈ کیخلاف سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں قومی ٹیم کی بالنگ لائن ٹوٹل فلاپ ثابت ہوئی
قومی سلیکشن کمیٹی سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں شکست اور حارث رؤف کی انجری کے باوجود ٹیم میں تبدیلی نہ کرنے کی ٹھان لی۔ذرائع کے مطابق قومی سلیکشن کمیٹی نے فاسٹ بولر حارث رؤف کے متبادل کے طور پر کسی کو اسکواڈ کا حصہ نہ بنانے اور سہ ملکی سیریز میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔سلیکشن کمیٹی اعلان کردہ ٹیم ہی برقرار رکھنا چاہتی ہے جبکہ اسکواڈ میں تبدیلی کے حوالے سے آئی سی سی کی آج آخری ڈیڈلائن ہے ، جس کے باعث تمام ٹیموں کو تبدیلی کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی کی اجازت درکار ہوگی۔ دوسری جانب قومی ٹیم کی چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ سلیکشن پر سابق کرکٹرز اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں جبکہ ٹیم میں ایک اسپشلسٹ اسپنر اور آل راؤنڈر کے شعبے میں عامر جمال کو شامل کرنے پر متعدد بار اصرار کرچکے ہیں تاہم کمیٹی نے اسے نظر انداز کردیا ہے ۔نیوزی لینڈ کیخلاف سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں قومی ٹیم کی بالنگ لائن ٹوٹل فلاپ ثابت ہوئی تھی، جہاں بالنگ لیڈر شاہین آفریدی کو پٹائی سہنی پڑی تھی، انکے علاوہ واحد اسپنر ابرار بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تھے جبکہ اسکے برعکس کیویز نے اسپنرز کے ذریعے گرین شرٹس کے ہوم گراؤنڈ پر انکا شکار کیا تھا۔میچ میں شکست اور پھر حارث رؤف کی انجری کے باعث سلیکشن کمیٹی پر ٹیم میں تبدیلی کیلئے دباؤ مزید بڑھا تھا کیونکہ پارٹ ٹائم اسپنرز پاکستان کو وکٹ دلوانے میں ناکام رہے ہیں، ادھر حارث کی عدم موجودگی پر عامر جمال کا نام پھر زیر گردش ہے کہ انہیں شامل کیا جائے لیکن سلیکشن کمیٹی نے سفارشات نظر انداز کردیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے صوبے میں صحت کے شعبے میں عملے کی کمی پورا کرنے کے لیے عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
بل کو حالیہ اجلاس میں ایوان کے سامنے رکھا گیا جسے مزید غور کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ اسمبلی میں پیش کرے گی۔
بل کے متن کے مطابق اس مقصد کے لیے ایک لوکم پالیسی کمیٹی قائم کی جائے گی جس کی چئیرپرسن صوبائی وزیر اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ہوں گے، جبکہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر وائس چئیرپرسن ہوں گے۔ اس کمیٹی میں تین فیلڈ ماہرین اور ایک ہیومن ریسورس نمائندہ بھی شامل ہوگا۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کی گرین ای ٹیکسی اسکیم کیا ہے، کون اپلائی کرسکتا ہے؟
کمیٹی صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کی نشاندہی کرے گی اور عارضی بھرتیوں کے لیے طریقہ کار، مدت، تنخواہ، مراعات اور معاہدے کے خاتمے کی شقیں طے کرے گی۔
بل کے مطابق بھرتی کا عمل شفاف انداز میں ہوگا اور اس سے قبل کم از کم دو اخبارات میں اشتہار دینا لازمی ہوگا، جس میں بھرتی کے تمام طریقہ کار کی وضاحت کی جائے گی۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے افراد مستقبل میں مستقل ملازمت کے حقدار نہیں ہوں گے اور نہ ہی انہیں محکمہ صحت کے مستقل ملازمین جیسی مراعات دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: سیلاب متاثرین کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کتنے ڈرون استعمال کررہی ہے؟
عارضی بھرتیوں کی مدت بڑھانے یا ختم کرنے کا اختیار بھی پالیسی کمیٹی کو حاصل ہوگا۔ بل کا بنیادی مقصد صوبے میں صحت کے شعبے کو درپیش عملے کی کمی کو دور کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت طبی ماہرین بھرتی