عمران خان کا آرمی چیف کو تیسرا خط؛ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا معاملہ اٹھادیا، ڈیپ اسٹرکچرل ریفارمزکا بھی تذکرہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
عمران خان کا آرمی چیف کو تیسرا خط؛ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا معاملہ اٹھادیا، ڈیپ اسٹرکچرل ریفارمزکا بھی تذکرہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آج تیسرا کھلا خط آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر دیگر وکلا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی ائی نے خط کے مندرجات پارٹی رہنماں کو نوٹ کروا دیے، بانی پی ٹی ائی کا خط 6 پوائنٹس پر مشتمل ہوگا۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی ائی نے تیسرے خط کے حوالے سے تمام پوائنٹس نوٹ کروا کے ہدایات دے دی ہیں، خط میں ڈیپ اسٹرکچرل ریفارمز، حکومت کی پالیسیوں سے جمہوریت کو پہنچنے والے نقصان سمیت دیگر پوائنٹس شامل ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقع پر ہم آج بھی جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے پر قائم ہیں، آٹھ فروری کے بعد پنجاب میں چھاپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وزیر آباد میں پولیس نے ہمارے ایک کارکن کا جنازہ نہیں پڑھنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت آج پارٹی کے دیگر لیڈرز جی ایچ کیو کیس میں پیش ہوئے ہیں، عامر ڈوگر کو اپوزیشن کے ساتھ مزاکراتی کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے، سیاسی کمیٹی میں کچھ نئے ممبران کے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، پارٹی کی جانب سے آج باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایل ایف کے صدر انتظار پنجوتھہ کو آج جیل میں نہیں جانے دیا گیا، وکلا کو جیل ٹرائل میں نہیں جانے دیا جارہا، صحافیوں میں بھی پک اینڈ چوز کیا جاتا ہے، ہم جی ایچ کیو کیس میں بھی اوپن ٹرائل کی درخواست دائر کرینگے، 26 ویں ترمیم کے بعد نظام عدل زمین بوس ہوگیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج آرمی چیف کو تیسرا خط جاری کیا ہے، خط میں الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے خط میں کہا ہے منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کے تیسرے خط کے مندرجات آج سامنے آئینگے۔
انہوں نے کہا کہ بانی نے کہا ہے دہشت گردی رول آف لا نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، بانی نے کہا ہے 18 لاکھ لوگ ملک چھوڑ گئے ہیں، بانی نے کہا ہے 20 ارب ڈالر کا سرمایہ ملک سے باہر چلا گیا ہے، بانی نے کہا ہم نے جب حکومت چھوڑی معیشت کی گروتھ 6 اشاریہ 4 فیصد تھی، بانی نے کہا ہے کورٹ پیکنگ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈان کیلئے کی جارہی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی نے کہا ہے قانون ورلڈ پروجیکٹ انڈیکس پر پاکستان 140 ویں نمبر ہے، شیر افضل مروت کے حوالے سے پارٹی اپنا موقف دے دے گی، ہم شیر افضل مروت کے بارے فیصلے کی تردید یا تصدیق نہیں کرینگے، شیر افضل مروت کا معاملہ پارٹی کا انٹرنل معاملہ ہے پارٹی اس پر اپنا موقف دے دے گی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ دنوں بھی کہا گیا تھا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھا ہے۔پی ٹی آئی رہنماں کی جانب سے خط کے حوالے سے دعوں پر رد عمل دیتے ہوئے سیکیورٹی ذرائع نے عمران خان کی خط لکھنے کی بات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔ اپنے رد عمل میں سیکیورٹی ذرائع نے کہا تھا کہ اول تو اس طرح کا کوئی خط ملا ہی نہیں اور اگر ایسا کوئی خط ہے بھی تو اسٹیبلشمنٹ کو اسے وصول کرنے کا رتی بھر بھی شوق نہیں کیونکہ اسٹیبلشمنٹ پہلے ہی یہ بات واضح طور پر بتاچکی ہے کہ اگر کسی بھی معاملے پر بات کرنی ہے تو سیاست دانوں سے کی جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آرمی چیف کو کا معاملہ
پڑھیں:
آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اگر موجودہ اسٹرکچرل اصلاحات مکمل نہ کی گئیں تو آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
وفاقی وزراء اویس لغاری، شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین ایف بی آر اور سیکرٹری خزانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے اسٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں، اصلاحات کی تکمیل سے ہی معاشی خودمختاری اور پائیدار ترقی ممکن ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ریاستی ملکیتی اداروں میں بڑی اصلاحات کی گئی ہیں اور وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ پر تیزی سے کام جاری ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ سعودی عرب، چین اور خلیجی ممالک نے پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے۔
قرضوں کی واپسی، بانڈز کا اجرا اور پنشن اصلاحات
سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے بتایا کہ رواں مالی سال میں 8.3 ٹریلین روپے سود کی ادائیگی کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 9.8 ٹریلین روپے کے قرضے واپس کیے جائیں گے۔ اب تک 2.6 ٹریلین روپے کے قرضے واپس ہو چکے ہیں۔
امداد اللہ بوسال نے کہا کہ جلد پانڈا بانڈ اور بعد ازاں یورو بانڈ جاری کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ نئے ملازمین کو ڈائریکٹ کنٹری بیوشن پنشن اسکیم کے تحت بھرتی کیا جا رہا ہے، اور اس مقصد کے لیے ایک کمپنی قائم کی جا رہی ہے۔
سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ افواج میں ریٹائرمنٹ جلدی ہو جاتی ہے، اس لیے مسلح افواج کے لیے بھی ڈائریکٹ کنٹری بیوشن پنشن سسٹم پر کام جاری ہے۔ ہمارے ہمسایہ ملک میں یہی اسکیم لائی گئی تھی مگر بعد میں واپس لینا پڑی۔
چیئرمین ایف بی آر کی بریفنگ
ایف بی آر کی کارکردگی اور اصلاحات سے متعلق چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انکم ٹیکس کا مجموعی گیپ 1.7 ٹریلین روپے ہے، جس میں سے ٹاپ پانچ فیصد کا حصہ 1.2 ٹریلین روپے بنتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم ہر منگل کو ایف بی آر کا احتساب کرتے ہیں جس سے ادارے کو سپورٹ ملتی ہے۔ ٹوبیکو سیکٹر میں کارروائیوں کے دوران ایف بی آر کے دو اہلکار شہید ہوئے، جبکہ رینجرز مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق ادارے میں گورننس کے حوالے سے بڑی اصلاحات کی گئی ہیں، افسران کو اے، بی اور سی کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، اور ایف بی آر کو سیاسی و انتظامی اثر و رسوخ سے آزاد کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹائزیشن کے باعث شوگر سیکٹر سے 75 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوا، جس میں 42 ارب روپے سیلز ٹیکس اور 43 ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں حاصل کیے گئے۔ ریٹیلرز سے حاصل ہونے والا ٹیکس 82 سے بڑھ کر 166 ارب روپے ہوگیا ہے۔
توانائی شعبے میں اصلاحات
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ ہمیں مہنگی بجلی وراثت میں ملی، جس کی لاگت 9.97 روپے فی یونٹ ہے۔ روپے کی بے قدری اور کیپیسٹی چارجز کے باعث بجلی مہنگی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر انڈسٹری کے لیے بجلی 16 روپے فی یونٹ سستی کی گئی۔ سرپلس بجلی عوام کو 7.5 روپے فی یونٹ کے حساب سے پیشکش کی جا رہی ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ حکومت بجلی کی خرید و فروخت کے کاروبار سے باہر آرہی ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا سرکلر ڈیٹ ختم کیا جا رہا ہے۔ پاور پلانٹس کے مالکان سے مذاکرات کے ذریعے 2058 تک 3600 ارب روپے کی اضافی ادائیگی روکی گئی۔
نجکاری
وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے کہا کہ نجکاری کمیشن کا ڈھانچہ تبدیل کر دیا گیا ہے اور نجکاری پروگرام 2024 میں 24 ادارے شامل کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری سرفہرست ہے اور اس کی خریداری کے لیے چار کنسورشیم دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں۔ ہدف ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری رواں سال کے آخر تک مکمل ہو۔
محمد علی نے کہا کہ 39 میں سے 20 وزارتوں کی رائٹ سائزنگ مکمل ہوچکی ہے، 54 ہزار آسامیاں ختم کر دی گئی ہیں جس سے 56 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ پاسکو اور یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جا رہے ہیں جبکہ نیشنل آرکائیو آف پاکستان سمیت اہم اداروں کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔
وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی
وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے باقاعدہ اجلاس کر رہے ہیں۔ تین کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں سے ایک ان کی سربراہی میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل ڈیٹا ایکسچینج لیئر کا پائلٹ پراجیکٹ دسمبر میں متعارف کرایا جائے گا جس سے ٹیکس نیٹ بڑھے گا اور لیکج میں کمی ہوگی۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کی 400 ارب ڈالر کی معیشت دراصل 800 ارب ڈالر کی ہوسکتی ہے کیونکہ نصف حصہ انفارمل اکانومی پر مشتمل ہے۔
وزیر مملکت نے بتایا کہ جون 2026 تک ڈیجیٹل پیمنٹس کو 20 لاکھ صارفین تک بڑھایا جائے گا۔